پیسوں کی دوڑ میں کرسٹیانو رونالڈو نے تمام ایتھلیٹس کو پیچھے چھوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
پیسوں کی دوڑ میں کرسٹیانو رونالڈو نے تمام ایتھلیٹس کو پیچھے چھوڑ دیا۔
فوربز نے 2025 میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے ایتھلیٹس کی فہرست جاری کردی ۔ پرتگالی فٹبالر مسلسل تیسرے سال سب سے زیادہ کمانی کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔ اسٹار فٹبالر نے 12 ماہ میں 27 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کمائے۔
امریکن باسکٹ بال پلیئر اسٹیفن کری نے 15 کروڑ 56 لاکھ ڈالرز کمائے۔ باکسر ٹائیس فیوری تیسرے، امریکی فٹبالر ڈیک پریسکاٹ چوتھے اور لیونل میسی پانچویں نمبر پر موجود ہیں ۔ میسی کی آمدنی 13 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز رہی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کون سے کیمیکلز نوعمر افراد میں وزن کم کرنے میں رکاوٹ بن سکتے ہیں؟ نئی تحقیق
امریکی ریاست کیلیفورنیا کی یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کے محققین نے ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی سے جُڑے ’فاریور کیمیکلز‘کہلائے جانے والے PFAS نوعمر افراد کے وزن کم کرنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:وزن کم کرنے کے لیے نئی مؤثر گولی آگئی، ایف ڈی اے منظوری رواں سال متوقع
حتیٰ کہ اگر وہ وزن کم کرنے کی سرجری (بیریاٹرک سرجری) سے بھی گزر چکے ہوں۔
سائنسی جریدے Obesity میں شائع تحقیق کے مطابق جن نوعمر افراد کے خون میں PFAS کی مقدار زیادہ تھی، وہ سرجری کے بعد کھویا ہوا وزن دوبارہ تیزی سے بڑھانے کا زیادہ امکان رکھتے تھے۔
تحقیق کی مرکزی مصنفہ، بریٹنی بامارٹ، جو یو ایس سی کے کیک اسکول آف میڈیسن میں پبلک ہیلتھ سائنسز کی ریسرچ فیلو ہیں، کے مطابق ہمارا مطالعہ واضح طور پر PFAS کے زیادہ ایکسپوژر اور نوعمروں میں بیریاٹرک سرجری کے بعد وزن کے نتائج کے درمیان تعلق کو ظاہر کرتا ہے۔
PFAS کو ’فاریور کیمیکلز‘ کہا جاتا ہے کیونکہ ان میں کاربن اور فلورین کا مضبوط کیمیائی بندھن پایا جاتا ہے، جس کی وجہ سے یہ آسانی سے تحلیل یا ختم نہیں ہوتے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں 17 سالہ اسپورٹس چیمپیئن بھوک سے شہید، وزن صرف 25 کلو رہ گیا
یہ کیمیکلز 1940 کی دہائی سے روزمرہ مصنوعات میں استعمال ہو رہے ہیں جن میں فائر فائٹنگ فوم، نان اسٹک برتن، داغ سے بچاؤ والا فرنیچر، واٹر پروف کپڑے اور فوڈ ریپرز شامل ہیں۔
تحقیق کی تفصیلمحققین نے 2007 سے 2012 کے درمیان بیریاٹرک سرجری کروانے والے 186 نوعمر مریضوں پر تحقیق کی۔
سرجری سے پہلے ان کے خون کے نمونے لیے گئے اور ان میں سات اقسام کے PFAS کیمیکلز کی جانچ کی گئی۔ مریضوں کو 5 برس تک فالو اپ کیا گیا، جس دوران ان کا وزن، بی ایم آئی اور کمر کا گھیر ناپا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جن نوعمروں کے خون میں PFAS کی سطح زیادہ تھی، ان کا وزن سرجری کے بعد زیادہ تیزی سے دوبارہ بڑھا اور کمر کے سائز میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔
تحقیق کے مطابق، جن نوجوانوں میں PFOS کی سطح زیادہ تھی، انہوں نے سرجری کے 5 سال بعد اوسطاً 47 پاؤنڈ وزن دوبارہ بڑھایا، جب کہ کم سطح والے گروپ میں یہ اضافہ تقریباً 36 پاؤنڈ رہا۔
اسی طرح PFHpS کی زیادہ مقدار رکھنے والوں میں سرجری کے بعد ہر سال اوسطاً 4.3 فیصد وزن بڑھا، جبکہ کم ایکسپوژر والے مریضوں میں یہ اضافہ 2.7 فیصد تک محدود رہا۔
نتائج اور خدشاتمحققین کا کہنا ہے کہ یہ نتائج مزید شواہد فراہم کرتے ہیں کہ PFAS پر سخت ضابطہ بندی کی ضرورت ہے، خاص طور پر پانی کی فراہمی میں، جو امریکا میں ان کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
تاہم، ماہرین نے واضح کیا کہ موجودہ مطالعہ مشاہداتی ہے اور اس سے PFAS اور وزن بڑھنے کے درمیان براہِ راست سبب اور نتیجے کا تعلق ثابت نہیں کیا جا سکتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
PFAS جریدہ Obesity کیمیکل وزن