Nawaiwaqt:
2025-08-15@05:45:02 GMT

اپریل میں کرنٹ اکاؤنٹ ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالر سرپلس رہا

اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT

اپریل میں کرنٹ اکاؤنٹ ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالر سرپلس رہا

اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اپریل میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا۔مرکزی بینک کے مطابق اپریل میں کرنٹ ا کاؤنٹ ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالر سرپلس رہا۔ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق اپریل میں ملکی برآمدات 2.61 ارب ڈالر، درآمدات 5.23 ارب ڈالر اور تجارتی خسارہ 2.62 ارب ڈالر رہا۔اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے اپریل تک ملکی برآمدات 27.

27 ارب ڈالر اور درآمدات 48.61 ارب ڈالر جبکہ اپریل کی ورکرز ترسیلات 3.18 ارب ڈالر رہیں۔مالی سال کے ابتدائی دس ماہ کا تجارتی خسارہ 21.34 ارب ڈالر رہا، تجارت، خدمات اور آمدن کا خسارہ 30.96 ارب ڈالر رہا جبکہ دس ماہ میں ورکرز ترسیلات 31.21 ارب ڈالر رہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اپریل میں ارب ڈالر

پڑھیں:

مہنگائی کو 38 سے  3.2 فیصد تک لانے کے اقدامات کامیاب رہے،  گورنر اسٹیٹ بینک

کراچی:

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ مہنگائی کو 11.8 سے  3.2 فیصد تک لانے کے اقدامات کامیاب رہے۔

اسٹیٹ بینک نے پاکستان کے 79 ویں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیا، جس میں  گورنر جمیل احمد نے قومی پرچم لہرایا۔ اس موقع پر اپنے کلیدی خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ملک کی طویل مدتی خوشحالی کے لیے زری اور مالی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ ماضی  قریب میں ہمیں غیر معمولی اقتصادی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ہم اب اقتصادی استحکام اور پائیدار ترقی کی طرف گامزن ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے یاد دلایا کہ  مئی 2023 ء میں مہنگائی 38 فیصد تک پہنچ چکی تھی۔ اس کے جواب میں اسٹیٹ بینک نے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک تسلسل کے ساتھ اقدامات کیے۔ یہ کوششیں کامیاب رہیں اور مہنگائی مئی 2024 ء تک 11.8 فیصد تک گر گئی اور جون 2025ء میں یہ تاریخی طور پر 3.2 فیصد کی کم ترین سطح پر آ گئی۔ 

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے مہنگائی کے منظرنامے میں بہتری لانے کے  لیے بتدریج 7 مرحلوں میں پالیسی ریٹ   جون 2024 ء سے کم کرنا شروع کیا اور اسے 22 فیصد سے 11 فیصد تک  لے آیا۔ ہماری زری پالیسی میں توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ سخت محنت سے قیمتوں میں جو استحکام حاصل ہوا ہے، اسے برقرار رکھا جائے جب کہ مہنگائی کو   5 سے 7  فیصد کے اندر رکھا جائے۔ اس طرح وسیع تر اقتصادی اور کاروباری مواقع کو کام میں لانے میں مدد ملے گی۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے بیرونی شعبے میں بہتری کا ذکر کیا اور بتایا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر تقریباً 3 گنا ہوچکے ہیں، جو مالی سال 23 ء کے آخر میں صرف 4.4  ارب ڈالر تھے اور مالی سال 25 ء کے آخر میں بڑھ کر 14.5  ارب  ڈالر تک پہنچ گئے ۔

انہوں نے کہا کہ 2.1  ارب ڈالر کے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس  نے،جو 14 سال میں پہلی بار ہوا ہے  اور بیرونِ ملک پاکستانیوں کی جانب سے ریکارڈ 38.3  ارب ڈالر ترسیلات نے اس بہتری میں نمایاں کردار ادا کیا۔

گورنر جمیل احمد نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ ذخائر بڑھانے کی کوشش کی ہے تاکہ بیرونی دھچکوں کی مزاحمت کے لیے اقتصادی لچک بڑھائی جا سکے۔ ذخائر میں یہ  اضافہ غیر ملکی قرض میں کسی اضافے کے بغیر حاصل کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے بھی حالیہ اقدامات کے اعتراف میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر کی ہے جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے ۔

مالی شمولیت میں ٹیکنالوجی کی جدت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے گورنر نے اسٹیٹ بینک کے ڈیجیٹل شعبے میں اقدامات کا ذکر کیا، جن میں  پاکستان کے فوری ادائیگی کے نظام  ’ راست ‘  کو ایک الگ ذیلی ادارہ بنانا بھی شامل ہے تاکہ ڈجیٹل ادائیگیوں کے طریقے اپنانے کے لیے خدمات کا دائرہ بڑھایا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک نے ادائیگی کے ڈھانچے کو جدید بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں تاکہ عوام ان سہولیات کے ذریعے رقوم ارسال اور وصول کر سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے اکاؤنٹ کھولنے کے بہتر نظام کا حال ہی میں  آغاز کیا ہے جس کے ذریعے بینک کی برانچ میں جائے بغیر اکاؤنٹ کھولا جا سکے گا ۔ اس کا عوام کو خصوصاً خواتین کو فائدہ ہوگا۔

یومِ آزادی کی تقریب ’زندگی ٹرسٹ اسکول‘  کے طلبہ کی طرف سے قومی نغمے پیش کیے جانے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی ۔ گورنر نے آئیڈا ریو اسکول کے سماعت اور بصارت سے محروم بچوں کی جانب سے منفرد فن پاروں کے مجموعے کی نمائش کا آرٹ گیلری میں افتتاح بھی کیا۔ 

اس نمائش کا موضوع ’پاکستان کی خوبصورتی‘  تھا، جو خصوصی ضروریات کے حامل نوجوان فنکاروں کی تخلیقی صلاحیت اور بصیرت  کا اظہار ہے اور دوسری طرف اس بات کی بھی عکاسی کرتا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شمولیتی ثقافتی اظہار کی حمایت جاری رکھی ہے۔ یومِ آزادی پر دیگر نمائشوں میں ‘Echoes of Freedom through Archival Lens’ اور’پاکستان کے شہپر‘  شامل تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • مہنگائی کو 38 سے  3.2 فیصد تک لانے کے اقدامات کامیاب رہے،  گورنر اسٹیٹ بینک
  • پانچ ممالک پاکستان کے کروڑوں ڈالرز کے ڈیفالٹر نکلے، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف
  • پاکستان کے 30 کروڑ ڈالر کے مقروض نکلے 5 ممالک
  • پانچ ممالک پاکستان کے کروڑوں ڈالرز کے ڈیفالٹرز، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف
  • ممالک پاکستان کے کروڑوں ڈالرز کے ڈیفالٹر ہیں. آڈٹ حکام کا انکشاف
  • 5 ممالک پاکستان کے کروڑوں ڈالرز کے ڈیفالٹر نکلے: آڈٹ رپورٹ
  • پانچ ممالک پاکستان کے کروڑوں ڈالر کے مقروض نکلے
  • پانچ ممالک پاکستان کے کروڑوں ڈالرز کے ڈیفالٹرز، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف
  • سری لنکا ، بنگلہ دیش، عراق ، سوڈان اور گنی بساؤ پاکستان کے مقروض نکلے
  • پانچ ممالک پاکستان کے کروڑوں ڈالرز کے ڈیفاٹلرز، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف