علی ظفر کو بھی بالی ووڈ فلم اور گانوں کے پوسٹرز سے نکال دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے اثرات ایک بار پھر فن و ثقافت پر نظر آنے لگے ہیں۔ معروف پاکستانی گلوکار اور اداکار علی ظفر کو بالی ووڈ فلم میرے برادر کی دلہن کے پوسٹر اور ساؤنڈ ٹریک کور سے ہٹا دیا گیا ہے۔
فلم میں علی ظفر نے اہم کردار نبھایا تھا اور ان کے گانے فلم کی موسیقی کا نمایاں حصہ تھے، مگر اب سوشل میڈیا اور مختلف میوزک پلیٹ فارمز پر جاری کی گئی نئی کور تصاویر میں ان کی موجودگی غائب ہے۔
فلم میں ان کے ساتھ معروف اداکارہ کترینہ کیف نے بھی مرکزی کردار ادا کیا تھا۔
یہ اقدام ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی و عسکری سطح پر ایک بار پھر تناؤ بڑھ رہا ہے۔
کشیدگی کے پیش نظر بھارتی فلم انڈسٹری میں پاکستانی فنکاروں کے خلاف ماحول سخت ہوتا جا رہا ہے۔
اس سے قبل بھی مختلف مواقع پر پاکستانی فنکاروں پر پابندی لگائی جا چکی ہے یا انہیں ان کے جاری منصوبوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔
علی ظفر بھی اب ان فنکاروں کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں جنہیں پاک بھارت تنازعے کی وجہ سے فنکارانہ سرگرمیوں سے الگ کیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: علی ظفر
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر؛ یوم آزادی پر قائداعظم، علامہ اقبال اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تصاویر آویزاں
یومِ آزادی کے پُرمسرت موقع پر غیور اور بہادر کشمیری عوام نے بھارت کے جبر کو اپنے عزم تلے روندتے ہوئے پاکستان سے محبت کا بے مثال ثبوت دیدیا۔
مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی بھاری نفری اور کڑی نگرانی کے باوجود پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی کے موقع پر کشمیری عوام نے اپنی لازوال وابستگی اور قومی جذبے کا بھرپور مظاہرہ کیا۔
وادی کے مختلف علاقوں میں پاکستانی پرچم، قائداعظم محمد علی جناح، علامہ اقبال اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی تصاویر کے ساتھ ساتھ مبارکباد اور یومِ تشکر کے پوسٹرز آویزاں کر دیے گئے۔
سرینگر اور دیگر علاقوں میں آویزاں بینرز پر "یومِ تشکر پاکستان" اور "آپریشن بنیان مرصوص" کے الفاظ درج تھے، جو کشمیریوں کی پاکستانی فوج پر اعتماد اور تحفظ کے احساس کو ظاہر کرتے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم اپنے پاکستانی بھائیوں کو یومِ آزادی پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
انھوں نے بھارت کے یومِ آزادی 15 اگست کو کشمیریوں کے لیے یومِ سیاہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ غیور کشمیری پاکستان کو اپنا محسن اور بھارت کو جابر اور قابض سمجھتے ہیں۔
حریت رہنماؤں نے یہ بھی اعلان کیا کہ 15 اگست کو مکمل ہڑتال کی جائے گی تاکہ دنیا کو پیغام دیا جا سکے کہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بلکہ ایک متنازع علاقہ ہے جس کے عوام اپنے حقِ خودارادیت کے منتظر ہیں۔