بلاول بھٹو کی برطانوی وزیرخارجہ سے ملاقات، پاک بھارت کشیدگی پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
سٹی 42 : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی سے ملاقات ہوئی ، جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈلیمی پاکستان کے دورے پر ہیں، وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات کے بعد ڈیوڈ لیمی نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سے بھی ملاقات کی۔
ملاقات میں پر پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں کے درمیان پاک برطانیہ دوطرفہ تجارتی، سماجی اور ثقافتی تعلقات میں اضافے اور باہمی دلچسپی کے امور پر بھی گفتگو ہوئی۔
آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -جمعہ16 مئی , 2025
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاک بھارت کشیدگی کے باعث ایشیا کپ بھارت کے بجائے دبئی میں ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایشیا کی سب سے بڑی کرکٹ جنگ اب ایک بار پھر نیوٹرل میدان پر ہونے جا رہی ہے، کیونکہ پاک بھارت کشیدگی کے باعث ایشیا کپ 2025 کے تمام میچز بھارت کے بجائے متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں کرانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اگرچہ ایونٹ کی رسمی میزبانی بھارت کے پاس ہی رہے گی، لیکن عملی طور پر پورا ٹورنامنٹ ایک بار پھر کسی تیسرے ملک میں منعقد ہوگا۔
ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) نے حالیہ دنوں میں اس حوالے سے مشاورت مکمل کر لی ہے اور ستمبر 2025 میں ہونے والے ایشیا کپ کو متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کا باضابطہ فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ یہ ایونٹ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلا جائے گا تاکہ یہ رواں برس کے آخر میں ہونے والے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کی تیاریوں کا حصہ بن سکے۔
اس فیصلے کے پیچھے سب سے بڑی وجہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی ہے، جو کرکٹ میدانوں تک بھی اثر انداز ہو چکی ہے۔ دونوں ممالک کی حکومتیں ایک دوسرے کی سرزمین پر کھیلنے کے حوالے سے راضی نہیں ہیں، جس کی مثال گزشتہ برس 2023 کے ایشیا کپ میں بھی دیکھنے کو ملی، جہاں بھارت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان آ کر کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔
اس وقت بھارتی ٹیم کے میچز سری لنکا میں رکھے گئے تھے جب کہ رواں برس چیمپئنز ٹرافی میں بھی بھارت نے پاکستان آنے کے بجائے اپنے میچز دبئی میں کھیلنے پر زور دیا۔
اسی تناظر میں 2025 کا ایشیا کپ بھی کسی ممکنہ تنازع یا بائیکاٹ سے بچانے کے لیے ابتدائی طور پر ہی نیوٹرل وینیو پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ دبئی، جہاں عالمی معیار کے اسٹیڈیمز اور سہولیات دستیاب ہیں، ماضی میں بھی کئی اہم ٹورنامنٹس کی میزبانی کر چکا ہے، اس لیے یہ مقام ایک بار پھر ایشیائی ٹیموں کا مرکز بنے گا۔
ماہرین کے مطابق اس فیصلے سے بھارت اور پاکستان کے درمیان متوقع ہائی وولٹیج مقابلہ بغیر کسی رکاوٹ کے ممکن ہو سکے گا۔ شائقین کرکٹ بھی اس فیصلے کو ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھ رہے ہیں، کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے میچز نہ صرف کرکٹ کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے مقابلے ہوتے ہیں، بلکہ ان سے ٹورنامنٹ کو عالمی شہرت بھی ملتی ہے۔
اب تک اے سی سی یا بی سی سی آئی کی طرف سے اس فیصلے کی باقاعدہ پریس ریلیز جاری نہیں کی گئی، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ایونٹ کی تیاریوں کا آغاز کر دیا گیا ہے اور جلد مکمل شیڈول، مقامات، ٹیموں کی شرکت اور ٹکٹنگ کے حوالے سے تفصیلات منظرِ عام پر لائی جائیں گی۔
یہ بھی قابل ذکر ہے کہ متحدہ عرب امارات کرکٹ کے لیے ایک محفوظ اور منظم وینیو کے طور پر اپنا مقام بنا چکا ہے۔ یہاں انفرا اسٹرکچر، سیکورٹی اور بین الاقوامی معیار کی سہولیات میسر ہونے کے باعث گزشتہ کئی برسوں میں آئی پی ایل، پی ایس ایل، اور مختلف آئی سی سی ایونٹس یہاں کامیابی سے منعقد ہو چکے ہیں۔