Daily Ausaf:
2025-08-17@10:17:23 GMT

پی آئی اے کے سالانہ کتنے اخراجات ہوتے ہیں؟جانئے

اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT

قومی ایئر لائن پی آئی اے کو قومی خزانے پر گزشتہ چند سال سے بوجھ سمجھا جاتا ہے۔ یہ 850 ارب روپے کی مقروض بھی ہو گئی تھی۔

وزارت دفاع کے ریکارڈ کے مطابق سال 2024 میں پی آئی اے کو 9 ارب 35 کروڑ کا آپریشنل پرافٹ جبکہ 26 ارب 20 کروڑ روپے کا نیٹ پرافٹ ہوا ہے۔ اس عرصے میں پی آئی اے نے مجموعی طور پر 198 ارب 80 کروڑ روپے کے اخراجات کئے۔

پی آئی اے کے سال 2024 کے اخراجات میں 75 ارب 58 کروڑ روپے کے ایندھن کے اخراجات شامل ہیں، جہازوں کی مرمت پر 17 ارب 48 کروڑ روپے، لینڈنگ اور ہینڈلنگ میں 29 ارب 42 کروڑ روپے، تنخواہوں پر 17 ارب 24 کروڑ روپے، لیز رینٹل پر 7 ارب 90 کروڑ روپے، ڈیپریسی ایشن پر 12 ارب 10 کروڑ روپے، جہازوں کی انشورنس پر 5 ارب 40 کروڑ روپے، مسافروں کی سروس پر 4 ارب 20 کروڑ روپے کے اخراجات، فروخت کے اخراجات پر 4 ارب 30 کروڑ روپے جبکہ 28 ارب 17 کروڑ روپے کے اخراجات کئے گئے۔

قومی ایئر لائن کی مجموعی مالی ذمہ داریوں (ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل) پر 187 ارب 28 کروڑ روپے کے اخراجات کئے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کروڑ روپے کے اخراجات پی ا ئی اے

پڑھیں:

تیل کے وسیع ذخائر کے دعووں کے باوجود ملک میں تیل و گیس کی پیداوار 20 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اگست2025ء) تیل کے وسیع ذخائر کے دعووں کے باوجود ملک میں تیل و گیس کی پیداوار 20 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ۔ تفصیلات کے مطابق ایک رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024-25 میں پاکستان کی تیل اور گیس کی پیداوار دو دہائیوں کی کم ترین سطح پر آ گئی۔ سالانہ بنیاد پر تیل کی پیداوار میں 12 فیصد اور گیس کی پیداوار میں 8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

اس تاریخی کمی کی بنیادی وجہ حکومت کی وہ پالیسی ہے جس کے تحت ضرورت سے زائد درآمد شدہ گیس کو ترجیح دی گئی جو عالمی سپلائرز کے ساتھ طویل المدتی ٹیک اور پے معاہدوں کے تحت درآمد کی جا رہی ہے۔ ان معاہدوں کے باعث ملکی طلب میں شدید کمی کے باوجود حکومت کے پاس درآمد جاری رکھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔

(جاری ہے)

اس پالیسی کے تحت حکومت نے مقامی تیل و گیس کی تلاش اور پیداوار سے وابستہ کمپنیوں کو مقامی ذخائر سے ہائیڈروکاربن کی پیداوار کم کرنے پر آمادہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مقامی پیداوار میں اس کمی سے مالی سال 2025 کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر 1.2 ارب ڈالر سے زائد کا بوجھ پڑا ہے۔رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024-25 میں پاکستان میں تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 62,400 بیرل رہی، جبکہ مکوری ایسٹ، ناشپا، مرمزئی، پساکھی اور مردان خیل جیسے بڑے ذخائر میں پیداوار 3 سے 46 فیصد تک کم ہوئی۔گیس کی یومیہ اوسط پیداوار 2,886 ملین مکعب فٹ رہی۔

قادر پور اور ناشپا جیسے بڑے فیلڈز میں سالانہ بنیادوں پر پیداوار میں بالترتیب 22 اور 23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جس کی وجہ سوئی کمپنیوں کی جانب سے گیس کی کٹوتی بتائی گئی۔یہ کمی مالی سال 25 کی چوتھی سہ ماہی اکتوبر تا دسمبرمیں مزید شدید رہی، جب تیل کی پیداوار میں سہ ماہی بنیاد پر 8 فیصد اور سالانہ بنیاد پر 15 فیصد کمی آئی، جبکہ گیس کی پیداوار میں 7 فیصد سہ ماہی اور 10 فیصد سالانہ کمی دیکھی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2025-26 میں بھی تیل و گیس کی پیداوار مزید گرے گی کیونکہ اس وقت پیداوار کا بہائو تقریباً58,000 سے 60,000 بیرل یومیہ اور 2,750 سے 2,850 ملین مکعب فٹ یومیہ کے درمیان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان: محکمہ بلدیات میں 3 ارب 41 کروڑ کی بے قاعدگیاں
  • تیل کے وسیع ذخائر کے دعووں کے باوجود ملک میں تیل و گیس کی پیداوار 20 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی
  • گزشتہ 6 گھنٹوں میں بارشوں اور سیلاب سے کتنے افراد جاں بحق ہوئے؟
  • کے پی: انفرا اسٹرکچر کی بحالی کیلئے ڈیڑھ ارب، جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 50 کروڑ روپے جاری
  • خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے اموات 300 سے متجاوز، نقصان کے اعداد و شمار جاری
  • خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین کے لیے زلمی فاؤنڈیشن کا ایک کروڑ روپے امداد کا اعلان
  • بارشوں اور فلش فلڈ سے متاثرہ اضلاع کیلئے امدادی فنڈز جاری
  • احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس، 22 ارب 48 کروڑ روپے کے 6 منصوبوں کی منظوری
  •   صوبائی کابینہ نے اندرون شہر 6 انڈرگراؤنڈ پارکنگ پلازوں کی منظوری دے دی
  • معروف بالی ووڈ اداکارہ پر 60 کروڑروپےکے فراڈکامقدمہ