پی آئی اے کے سالانہ کتنے اخراجات ہوتے ہیں؟جانئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
قومی ایئر لائن پی آئی اے کو قومی خزانے پر گزشتہ چند سال سے بوجھ سمجھا جاتا ہے۔ یہ 850 ارب روپے کی مقروض بھی ہو گئی تھی۔
وزارت دفاع کے ریکارڈ کے مطابق سال 2024 میں پی آئی اے کو 9 ارب 35 کروڑ کا آپریشنل پرافٹ جبکہ 26 ارب 20 کروڑ روپے کا نیٹ پرافٹ ہوا ہے۔ اس عرصے میں پی آئی اے نے مجموعی طور پر 198 ارب 80 کروڑ روپے کے اخراجات کئے۔
پی آئی اے کے سال 2024 کے اخراجات میں 75 ارب 58 کروڑ روپے کے ایندھن کے اخراجات شامل ہیں، جہازوں کی مرمت پر 17 ارب 48 کروڑ روپے، لینڈنگ اور ہینڈلنگ میں 29 ارب 42 کروڑ روپے، تنخواہوں پر 17 ارب 24 کروڑ روپے، لیز رینٹل پر 7 ارب 90 کروڑ روپے، ڈیپریسی ایشن پر 12 ارب 10 کروڑ روپے، جہازوں کی انشورنس پر 5 ارب 40 کروڑ روپے، مسافروں کی سروس پر 4 ارب 20 کروڑ روپے کے اخراجات، فروخت کے اخراجات پر 4 ارب 30 کروڑ روپے جبکہ 28 ارب 17 کروڑ روپے کے اخراجات کئے گئے۔
قومی ایئر لائن کی مجموعی مالی ذمہ داریوں (ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل) پر 187 ارب 28 کروڑ روپے کے اخراجات کئے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کروڑ روپے کے اخراجات پی ا ئی اے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ 7 ماہ میں کتنے ہزار مقدمات نمٹائے ؟
چیف جسٹس سردار سرفراز محمد ڈوگر کے اسلام آباد ہائیکورٹ ٹرانسفر کے بعد عدالت عالیہ کی کارکردگی کی تفصیلات جاری کر دی گئیں۔
ترجمان اسلام آباد ہائیکورٹ کے مطابق گزشتہ 7 ماہ میں مجموعی طور پر 10,780 مقدمات نمٹائے گئے جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں یہ تعداد 8,254 تھی۔
اعلامیے کے مطابق جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے 12 فروری 2025 کو قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھایا تھا اور ان کے اقدامات کے باعث عدالتی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
12 فروری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 17,756 تھی جو 7 ماہ میں کم ہو کر 14,590 رہ گئی، حالانکہ اس دوران 7,735 نئے مقدمات بھی دائر ہوئے۔
ترجمان کے مطابق مقدمات کے مؤثر انتظام کے لیے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کی ہدایات کے مطابق اصلاحات کی گئیں۔ تاخیر اور زیر التوا مقدمات کے بڑھتے بوجھ کو کم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے جس کے باعث عدالتی نظام زیادہ فعال اور مؤثر سمت کی طرف بڑھ رہا ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ اوورسیز پاکستانیوں اور بزرگ شہریوں کے مقدمات کے لیے خصوصی بنچ قائم کیے گئے، جبکہ حبسِ بے جا میں رکھے جانے کے خلاف درخواستوں کی سماعت اسی دن یقینی بنائی گئی۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اعجاز اسحاق خان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر
تعلیم، ریونیو، ٹیکس اور ماحولیاتی معاملات کے لیے الگ الگ بنچز تشکیل دیے گئے۔ خاص طور پر ٹیکس مقدمات پر توجہ دی گئی کیونکہ ریونیو کی بروقت وصولی میں عدالتی تاخیر ایک بڑی رکاوٹ تھی۔
اس اقدام کے نتیجے میں زیر التوا ٹیکس کیسز میں نمایاں کمی آئی۔ صرف 5 مئی تا 9 جون 2025 کے دوران خصوصی ڈویژن بنچ نے 179 ٹیکس ریفرنس نمٹائے، جبکہ فروری تا ستمبر 2025 کے دوران ایک اور ڈویژن بنچ نے 175 ٹیکس ریفرنسز نمٹائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ چیف جسٹس سردار سرفراز محمد ڈوگر