پاکستانی مارکیٹ میں سستی ترین الیکٹرک گاڑی کی اینٹری، قیمت کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
انوریکس کمپنی نے پاکستانی مارکیٹ کے لیے اپنی پہلی الیکٹرک گاڑی کی قیمتوں کا اعلان کردیا۔
چینی کمپنی کی جانب سے پہلی الیکٹرک ہیچ بیکXiO EV کی قیمتوں اور تفصیلات کا باضابطہ طور پر انکشاف کردیا گیا ہے۔
انوریکس XiO ایک کمپیکٹ 4 دروازوں والی برقی گاڑی ہے جو چین میں تیار کی گئی ہے۔ یہ 3 مختلف اقسام (ویریئنٹس) میں پیش کی جائے گی۔ ان گاڑیوں کو شہریوں کی ڈرائیونگ کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
تینوں قسمیں ایک ہی چارج پر بالترتیب 140 کلومیٹر، 220 کلومیٹر اور 320 کلومیٹر کا سفر طے کریں گی۔
یہاں اعلان کردہ قیمتوں کی ایک خرابی ہے
XiO 140
قیمت: روپے 3،499,000
بکنگ کی رقم: روپے 500،000
XiO 220
قیمت: روپے 4،199،000
پرومو قیمت: روپے 3،999،000
بکنگ کی رقم: روپے 600،000
XiO 320
قیمت: روپے 5،199،000
پرومو قیمت: روپے 4،999،000
بکنگ کی رقم: روپے 700،000
انوریکس کے مطابق XiO EV DC فاسٹ چارجنگ ٹیکنالوجی کو سپورٹ کرتی ہے جس سے بیٹری کو صرف 30 منٹ میں 30 فیصد سے 80 فیصد تک چارج کیا جا سکتا ہے۔ یہ ایک اہم خصوصیت ہے جس کا مقصد شہر کے ڈرائیوروں کے لیے برقی نقل و حرکت کو مزید عملی بنانا ہے۔
Inverex XiO EV کی اہم خصوصیاتایک چارج پر 320 کلومیٹر تک ڈرائیونگ رینج
DC فاسٹ چارجنگ (30 تا 80 فیصد چارجنگ آدھے گھنٹے میں)
بلٹ ان ریڈار سسٹم۔
اسمارٹ حفاظتی خصوصیات۔
مفت ایک سالہ انشورنس۔
XiO کی لانچنگ کے ذریعے انوریکس پاکستان کی الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ میں اینٹری دے دے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Inverex XiO EV الیکٹرک کار انوریکس سستی ترین الیکٹرک کار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکٹرک کار انوریکس سستی ترین الیکٹرک کار کے لیے
پڑھیں:
فی کلو چینی کی قیمت 230 روپے تک پہنچ گئی
کوئٹہ میں فی کلو چینی کی قیمت 230 روپے تک پہنچ گئی جبکہ کراچی، لاہور اور پشاور میں کہیں 190 اور کہیں 200 روپے کلو میں مل رہی ہے۔وفاقی حکومت نے شوگر سیکٹر کو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، خصوصی کمیٹی کی تیار سفارشات وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی۔وفاقی وزیرِ غذائی تحفظ رانا تنویر کا کہنا ہے کہ مارکیٹ فورس فیصلہ کرے گی کہ چینی درآمد کرنی ہے یا برآمد۔ادھر پنجاب میں 41 میں سے 27 ملوں نے کرشنگ شروع کردی، وہ 14 شوگر ملیں جنہوں نے اب تک کرشنگ شروع نہیں کی ان کے خلاف ایکشن پلان تیار کرلیا گیا ہے، مانیٹرنگ کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔کین کمشنر کے مطابق جو مل کرشنگ شروع نہیں کرتی اس پر 10 لاکھ روپے یومیہ جرمانہ عائد ہو گا۔