سیکورٹی ادارے ہر لحاظ سے مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں، پروفیسر محمد ابراہیم
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ امریکی مفادات کے لیے اپنے لوگوں کے قتلِ عام کا سلسلہ روکا جائے۔ اسلام آباد میں حکومتی ایما پر انتظامیہ کی جانب سے مساجد و مدارس گرانے کی مذمت کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان نے باجوڑ کے علاقے ماموند ایراب میں گھر پر گولہ گرنے سے ماں بیٹے اور بیٹی کی شہادت پر نج و غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ باجوڑ میں آپریشن کے خلاف ہیں، عام آبادی کو نشانہ بنانا، لوگوں کو شہید اور زخمی کرنا بدترین دہشت گردی ہے۔ سیکورٹی ادارے ہر لحاظ سے مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ باجوڑ سمیت خیبر پختونخوا میں آپریشن بند کیے جائیں۔ امریکی مفادات کے لیے اپنے لوگوں کے قتلِ عام کا سلسلہ روکا جائے۔ اسلام آباد میں حکومتی ایما پر انتظامیہ کی جانب سے مساجد و مدارس گرانے کی مذمت کرتے ہیں۔ قدرتی مناظر کی آڑ میں مساجد و مدارس کو گرانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ حکومت غیر اسلامی اقدامات سے باز آجائے، نریندر مودی اور شہباز شریف میں بس نام کا فرق ہے، کام دونوں کے ایک جیسے ہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کیا۔
پروفیسر محمد ابراہیم خان نے مزید کہا کہ اس وقت باجوڑ میں فوجی آپریشن جاری ہے، کرفیو کی وجہ سے بازار، سکول اور کالجز بند ہیں۔ عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں اور اس وقت بڑی تعداد میں فوجی آپریشن کی وجہ سے علاقے سے انخلاء پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متحارب قوتوں سے درخواست کی تھی کہ جنگ ہی لڑنی ہے تو آبادیوں سے باہر لڑیں لیکن کل عام آبادی پر گولہ باری میں ایک ہی گھر کے تین افراد شہید ہوگئے۔ سیکورٹی ادارے عوام کی جان و مال کا تحفظ کرنے کی بجائے اس کے الٹ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر متحارب گروہوں سے اپیل کی کہ جنگ کی بجائے مذاکرات کا راستہ اپنائیں اور اگر جنگ نا گزیر ہے تو آبادیوں سے باہر اپنا شوق پورا کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اسلام آبادقدرتی مناظر کی آڑ میں کئی مساجد اور مدارس کو مسمار کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے اور ایک مدرسے کو مسمار بھی کردیا ہے۔ ہم حکومت کے اس اقدام کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مساجد و مدارس کی مسماری کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
باجوڑ میں کارروائی: افغان خودکش حملہ آور اور اس کا سہولت کار گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبرپختونخوا میں محکمۂ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ایلیٹ فورس اور مقامی پولیس کے ساتھ مشترکہ کارروائی کے دوران ایک افغان خودکش حملہ آور اور اُس کے سہولت کار کو گرفتار کر لیا۔ دونوں ملزمان مبینہ طور پر کسی بڑی دہشت گردی کی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
سرکاری اطلاعات کے مطابق سوات میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کے دوران خشک نالے کے قریب دو مشکوک افراد کی موجودگی کی اطلاع پر فورسز نے فوری کارروائی کی۔ مشکوک افراد نے پولیس پارٹی کو دیکھ کر فرار ہونے کی کوشش کی تاہم اہلکاروں نے حکمتِ عملی کے تحت دونوں کو موقع پر ہی گرفتار کرلیا۔
ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ گرفتار خودکش حملہ آور کا تعلق افغانستان کے صوبے بلخ سے ہے جس کا نام قیس بتایا گیا ہے۔ وہ اپنے سہولت کار رفیع اللہ کے ساتھ پاکستان میں بڑی کارروائی کرنے کے ارادے سے موجود تھا۔
فورسز کے مطابق ملزمان کے قبضے سے تین دستی بم برآمد ہوئے، جبکہ خودکش بمبار کے پاس سے نیلے تھیلے میں لپٹی دیسی آئی ای ڈی، فیوز اور بارودی مواد بھی ملا، جسے بروقت کارروائی کرکے ناکارہ بنا دیا گیا۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ مزید تفتیش جاری ہے اور ملزمان کے نیٹ ورک تک رسائی کے لیے تحقیقات کو وسعت دی جا رہی ہے۔