صوبے میں پائیدار امن کیلئے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے، بیرسٹر سیف WhatsAppFacebookTwitter 0 7 August, 2025 سب نیوز

پشاور(سب نیوز)ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ صوبے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے افغانستان سے بات چیت کا آغاز ناگزیر ہے۔
اپنے بیان میں مشیر اطلاعات و ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا کہ مقامی جرگوں کی سفارشات بھی امن کے لیے افغانستان سے مذاکرات کی حمایت کرتی ہیں۔ افغانستان سے مذاکرات کے لیے صوبائی، وفاقی اور قبائلی عمائدین پر مشتمل ایک مشترکہ جرگے کی تشکیل ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کو اعتماد میں لیے بغیر ضم شدہ اضلاع سمیت پورے صوبے میں امن کا قیام ممکن نہیں۔ قیامِ امن میں افغانستان ایک اہم اسٹیک ہولڈر ہے۔ضم اضلاع کا افغانستان کے ساتھ 2200 کلومیٹر سے زائد طویل سرحدی رابطہ ہے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلی کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت امن کے قیام کے لیے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔ اس مقصد کے تحت وزیراعلی کی سربراہی میں مقامی جرگوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مقامی جرگوں کا یہ سلسلہ اگلے ہفتے تک مکمل کر لیا جائے گا، جس کے بعد ایک گرینڈ جرگہ منعقد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ گرینڈ جرگے میں پائیدار امن کے لیے جامع سفارشات مرتب کی جائیں گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب میں ضمنی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن نے اپیلیٹ ٹریبونل تشکیل دیدیا پنجاب میں ضمنی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن نے اپیلیٹ ٹریبونل تشکیل دیدیا بری امام سرکار کے سالانہ عرس کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں،مزار کو غسل دینے کی تقریب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی گہری کھائی میں جاگری، 3اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ملک میں یوم آزادی کے موقع پر ایک ساتھ 4تعطیلات کا امکان بڑھتی آبادی اور مسائل سے نمٹنے کیلئے موثر حکمت عملی تشکیل دی جائے، وزیراعظم بجلی ایک روپیہ 88پیسے فی یونٹ سستی، نیپرا نے نوٹیفکیشن جاری کردیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: میں پائیدار امن افغانستان سے بیرسٹر سیف نے کہا امن کے کے لیے

پڑھیں:

اسلامی دفاعی و سیاسی اتحاد کی تشکیل پر غور ضروری ہے، علامہ مقصود ڈومکی

جیکب آباد میں نماز جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک کو آپس میں تعاون اور یکجہتی کو فروغ دینا چاہیے تاکہ مشترکہ مسائل کا حل ممکن ہو۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ اصحاب آئمہؑ نے آئمہ اہل البیتؑ کی پاکیزہ تعلیمات اور حقیقی اسلام کی ترویج کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے حضرت امامِ محمد باقر علیہ السلام اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی علمی خدمات کو دنیا تک پہنچانے میں حضرت محمد بن مسلم ثقفی، حضرت زرارہ بن عین، حضرت ابو بصیر اور حضرت برید بن معاویہ العجلیؒ جیسی شخصیات کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کی خدمات کو سنہری حروف میں لکھنے کے قابل قرار دیا۔ جیکب آباد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حضرت محمد بن مسلم ثقفی نے امام محمد باقر علیہ السلام سے تیس ہزار اور امام جعفر صادق علیہ السلام سے سولہ ہزار روایات نقل کیں۔ یہ وہ خزانے ہیں جن کے ذریعے اہل بیت علیہ السلام کے علم کی روشنی آج بھی عالم انسانیت تک پہنچ رہی ہے۔

انہوں نے اصحاب ائمہؑ میں حضرت ابو حمزہ ثمالی اور حضرت سعید بن جبیرؓ کے بلند مقام کا ذکر کیا اور حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کے اس جملے کی طرف اشارہ کیا کہ ابو حمزہ ثمالی اپنے زمانے کے سلمان فارسی ہیں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے دنیا کے موجودہ سیاسی منظرنامے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عرب حکمران اپنے ہی عوام اور قوموں سے خوفزدہ ہیں۔ کیونکہ ان بادشاہوں نے ملکی وسائل کو ذاتی بنا کر یورپ میں سرمایہ گذاری کی ہے۔ یہ عوامی حقوق اور آزادیوں کو پامال کر رہے ہیں، اور عوامی بیداری، انقلاب یا آزادانہ انتخابات سے خوفزدہ عرب حکمران امریکی اور اسرائیلی غلامی پر راضی ہیں۔ اور یہ عرب بادشاہ اسرائیل اور امریکا کے خلاف عملی قدم اٹھانے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک کو آپس میں تعاون اور یکجہتی کو فروغ دینا چاہیے تاکہ مشترکہ مسائل کا حل ممکن ہو۔

انکا کہنا تھا کہ اسلامی دفاعی و سیاسی اتحاد (اسلامی نیٹو) کی تشکیل پر غور ضروری ہے، مگر ایسی تنظیم تبھی بامقصد ہوگی جب وہ کسی بیرونی قوت خصوصاً امریکا کے غلامانہ مفادات کی نگہبانی کی بجائے امتِ مسلمہ کے مفادات کی محافظ ہو۔ انہوں نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے عرب ممالک خصوصاً متحدہ عرب امارات کو بھارت کی بجائے مسلمان ممالک خصوصاً پاکستان سے اپنے تعلقات کو بڑھانا چاہئے۔ کیونکہ بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ امت مسلمہ کے لئے خطرہ ہے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے اقوام عالم، حکومت پاکستان اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے قتل عام کو رکوائیں، غزہ کی ناکہ بندی اور قحط کو ختم کریں اور دنیا کے چوالیس ممالک کے امدادی کارواں کی غزہ کے لئے امداد پہنچانے کی جدوجہد کی بھرپور حمایت کریں، اور گلوبل صمود فلوٹیلا کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور ہائیکورٹ، فوجداری نظام عدل میں خامیوں کیخلاف درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل
  • امریکہ جزیرہ نما سیناء میں فوجی تشکیل کو کم کرنے کے لیے مصر پر دباؤ ڈالے، نتن یاہو
  • پشاور ہائیکورٹ، فوجداری نظام عدل میں خامیوں کے خلاف درخواستوں پر لارجر نینچ تشکیل
  • بگرام ایئربیس چھوڑنا شرمناک، واپسی کیلئے افغانستان سے مذاکرات جاری ہیں: ٹرمپ
  • اعلی سطحی چینی وفد کا پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کا دورہ، غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے شراکت داری ناگزیر ہے،رانا تنویر حسین
  • اقوام متحدہ آخری امید ،اس کاقائم رہنا ناگزیر ہو گیا ہے ، نائب صدر متحدہ عرب امارات
  • اسلامی دفاعی و سیاسی اتحاد کی تشکیل پر غور ضروری ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا صوبے میں سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ
  • افغانستان میں دہشت گردوں کے 60 کیمپ پاکستان کیلئے خطرہ ہیں،عاصم افتخار احمد
  • توشہ خانہ ٹو کیس: عمران، بشریٰ کی جلد سماعت کیلئے درخواست پھر ملتوی