شوگر انڈسٹری کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کرنے کا حکومتی فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملک میں چینی کی قیمتیں تیزی سے اوپر جا رہی ہیں۔ کوئٹہ میں فی کلو چینی 230 روپے تک پہنچ گئی ہے، جب کہ کراچی، لاہور اور پشاور میں مختلف مقامات پر 190 سے 200 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔
اسی صورتحال کے پیش نظر وفاقی حکومت نے شوگر سیکٹر کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خصوصی کمیٹی کی تیار کردہ سفارشات جلد وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی۔ وزیرِ غذائی تحفظ رانا تنویر کے مطابق مستقبل میں چینی کی درآمد یا برآمد کا فیصلہ مارکیٹ فورسز خود کریں گی۔
پنجاب میں چینی کی پیداوار سے متعلق پیش رفت بھی سامنے آئی ہے۔ صوبے کی 41 میں سے 27 شوگر ملوں نے کرشنگ کا آغاز کردیا ہے، جبکہ 14 ملوں نے اب تک کام شروع نہیں کیا۔ ایسی ملوں کے خلاف ایکشن پلان تیار کیا جا چکا ہے اور مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
کین کمشنر کے مطابق کرشنگ شروع نہ کرنے والی ہر شوگر مل پر روزانہ 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کوئٹہ میں ایک کلو چینی 230 روپے کی ہوگئی
کوئٹہ میں فی کلو چینی کی قیمت 230 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ کراچی، لاہور اور پشاور میں کہیں 190 اور کہیں 200 روپے کلو میں دستیاب ہے۔
وفاقی حکومت نے شوگر سیکٹر کو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، خصوصی کمیٹی کی تیار سفارشات وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی۔
وفاقی وزیرِ غذائی تحفظ رانا تنویر کا کہنا ہے کہ مارکیٹ فورس فیصلہ کرے گی کہ چینی درآمد کرنی ہے یا برآمد۔
ادھر پنجاب میں 41 میں سے 27 ملوں نے کرشنگ شروع کردی، وہ 14 شوگر ملیں جنہوں نے اب تک کرشنگ شروع نہیں کی ان کے خلاف ایکشن پلان تیار کرلیا گیا، مانیٹرنگ کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔
کین کمشنر کے مطابق جو مل کرشنگ شروع نہیں کرتی اس پر 10 لاکھ روپے یومیہ جرمانہ عائد ہوگا۔