18 سال سے کم عمر بچوں کی شادی غیر قانونی قرار، قومی اسمبلی سے بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
سٹی 42 : چائلڈ میرج پر مکمل پابندی کے لیے نیا قانون متعارف کروادیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی سے منظور شدہ بل میں 18 سال سے کم عمر بچوں کی شادی غیر قانونی قرار دی گئی ہے ۔
قومی اسمبلی میں منظور شُدہ بل کے مطابق نکاح رجسٹرار کو 18 سال سے کم عمر بچوں کی شادی رجسٹر کرنے سے روک دیا گیا، نکاح سے قبل کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کی تصدیق لازمی قرار دی گئی ہے، خلاف ورزی پر نکاح رجسٹرار کو ایک سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو سکتا ہے۔ 18 سال سے زائد عمر کا مرد اگر بچے سے شادی کرے گا تو کم از کم دو سال قید ہوگی، چائلڈ میرج کی بنیاد پر ہونے والا کسی بھی قسم کا رہن سہن بچوں پر تشدد تصور ہوگا، چائلڈ ابیوز کرنے والوں کو 5 سے 7 سال تک قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -جمعہ16 مئی , 2025
نئے قانون کے مطابق بچے کی شادی کرانے، اس کی اجازت دینے یا روکنے میں ناکامی پر والدین کو 2 سے 3 سال تک قید ہوگی، بچے کی شادی ہونے کی صورت میں یہ سمجھا جائے گا کہ والدین یا سرپرست نے روکنے کی کوشش نہیں کی، بچوں کی شادی کے لیے کسی بھی قسم کی بھرتی، منتقلی یا فراہمی چائلڈ ٹریفکنگ میں شمار ہوگی، چائلڈ ٹریفکنگ پر 5 سے 7 سال تک قید اور جرمانہ ہوگا، 18 سال سے کم عمر فریق کی شادی کی اطلاع ملنے پر عدالت شادی روکنے کا حکم جاری کر سکتی ہے، شادی روکنے کے حکم سے قبل عدالت ملزم کو صفائی کا موقع دے گی۔
پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ -جمعہ 16 مئی ، 2025
منظور شُدہ بل کے مطابق عدالت از خود یا درخواست پر حکم امتناعی کو منسوخ یا تبدیل کر سکتی ہے، حکم امتناعی کی خلاف ورزی پر ایک سال قید یا جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔ چائلڈ میرج ایک ناقابل ضمانت، ناقابل صلح اور قابل گرفت جرم ہوگا، عدالت 90 دن کے اندر چائلڈ میرج کیس کا فیصلہ سنائے گی۔ وفاقی حکومت اس قانون پر عملدرآمد کے لیے باقاعدہ قواعد و ضوابط جاری کرے گی۔ اسلام آباد کی حد تک 1929 کا چائلڈ میرج قانون منسوخ کر دیا گیا ہے، پرانے قانون کے تحت دیے گئے عدالتی فیصلے اس نئے قانون کے تحت مؤثر سمجھے جائیں گے۔
ہم کبھی جنگ نہیں چاہتے ہم پُر امن لوگ ہیں؛ سردار سلیم حیدر
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سال سے کم عمر بچوں کی شادی چائلڈ میرج
پڑھیں:
کم عمر شادیوں پر پابندی عائد کرنے کا بل قومی اسمبلی نے منظور کرلیا
اسلام آباد(ویب ڈیسک ) کم عمر شادیوں پر پابندی عائد کرنے کا بل قومی اسمبلی نے منظور کر لیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی شرمیلا ہشام فاروقی کا نجی بل قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ بل کے تحت اٹھارہ سال سے کم عمر مرد اور خاتون کا نکاح غیر قانونی ہو گا۔ نکاح خواں یقینی بنائے گا کہ میاں بیوی کے پاس نادرا سے جاری کردہ قومی شناختی کارڈ موجود ہو گا۔
بل کے تحت عملدرآمد نہ کرنے والے نکاح خواں کو ایک سال قید کی سزا دی جائے گی۔اٹھارہ سال سے کم عمر لڑکی سے نکاح کرنے والے مرد کو دو سے تین سال قید با مشقت کی سزا دی جا سکے گی۔اٹھارہ سال سے کم عمر افراد کے ساتھ رہنے کو چائلڈابیوز سے تعبیر کیا جائے گا۔
بل میں کہا گیا ہے کہ اٹھارہ سال سے کم عمر لڑکی کو شادی پر مجبور کرنے والے شخص کو پانچ سے سات سال قید کی سزا دی جا سکے گی۔ بچوں کی سمگلنگ یا انہیں جبری طور پر ہجرت پر مجبور کرنے والے شخص کو پانچ سے سات سال سزا دی جا سکے گی۔ اٹھارہ سال سے کم عمر انسان کی شادی کرانے پر والدین کو دو سے تین سال قید با مشقت کی سزا دی جائے گی۔
ایکٹ کے تحت مقدمات کی سماعت کا مجاز محض متعلقہ سیشن جج ہو گا۔قانون سازی کی منظوری سے 1929 کا بچوں کی شادی کی ممانعت کا ایکٹ منسوخ ہوگیا۔
مزیدپڑھیں:گاڑیوں کے سوقین افراد کیلئے خوشخبری، سستی ترین الیکٹرک گاڑیاں آگئیں