میدان جنگ سے سفارتی محاذ، شہباز اور عاصم نے کس طرح بھارت کو مات دی
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیر اعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر پاکستان کی دو فاتح شخصیات بن کر ابھرے ہیں، جنہوں نے بھارت کیخلاف حالیہ جنگ کے دوران غیر معمولی اتحاد اور قائدانہ صلاحیتوں کا اظہار کیا۔ اس معاملے سے واقف ذرائع نے دی نیوز کے ساتھ بات چیت میں تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف بحران کے دنوں میں مسلسل رابطے میں رہے اور ہر بڑے فیصلے کو پالیسی بنانے سے لے کر اس کے بروقت نفاذ تک دونوں میں ہم آہنگی رہی۔ فوجی، سفارتی اور سیاسی محاذوں پر دونوں کی پارٹنرشپ واضح نظر آئی۔ اقتدار کے ایوانوں میں جو کچھ ہو رہا تھا اس کے گواہ ایک اہم ذریعے نے بتایا کہ دونوں شخصیات کے درمیان ہم آہنگی اور اعتماد پر مبنی تعلقات تھے، دونوں نے باہمی افہام و تفہیم، ایک دوسرے کے کردار اور اپنے ذمہ طے شدہ ذمہ داریوں کا احترام کیا اور اتفاق رائے کے ساتھ آگے بڑھے، یہی وجہ تھی کہ پاکستان کیلئے نتائج شاندار رہے۔ ذریعے نے بتایا کہ ہم آہنگی کا عالم یہ تھا کہ ہمہ وقت (ہفتے کے 7؍ دن 24 گھنٹے) باہمی سطح پر معلومات کا تبادلہ ہو رہا تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں شخصیات اور ان کی ٹیموں کے درمیان وسیع ترین مشاورت کا سلسلہ جاری تھا۔
انصار عباسی
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹرمپ کا پاک بھارت جنگ کے درمیان 6 سے 7 طیارے گرائے جانے کا دعویٰ
واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ میں چھ سے سات طیارے گرائے جانے کا دعویٰ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن بہت اہم ہے، پاکستان اور بھارت کی جانب دیکھیں ، دونوں کے درمیان جنگ بندی کرائی، یہاں تک کہ دونوں ممالک ایٹمی جنگ کے قریب پہنچ گئے تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ پاک-بھارت تنازع کے دوران چھ سے سات طیارے مار گرائے گئے تھے۔
میڈیا سے گفتگو میں صدر نے کہا کہ پاک-بھارت تنازع کے دوران چھ سے سات طیارے مار گرائے گئے تھے، وہ ایٹمی جنگ کے لیے تیار تھے، ہم نے یہ مسئلہ حل کیا۔
انھون نے مزید کہا کہ “میں نے گزشتہ چھ ماہ میں چھ جنگیں حل کی ہیں اور مجھے اس پر فخر ہے۔”
یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب چند روز قبل بھی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکہ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی میں کردار ادا کیا۔ تاہم بھارت مسلسل اس مؤقف کو مسترد کرتا آیا ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات آج الاسکا میں ہو گی، جس کے بعد دونوں رہنما مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے۔ روسی صدر پیوٹن ملاقات کے لیے الاسکا روانہ ہو چکے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی ہے کہ اس ملاقات میں روس یوکرین جنگ بندی کے حوالے سے پیش رفت ممکن ہو سکے گی۔
Post Views: 6