بھارت پاکستان کو پانی کی سپلائی کم کرنے کیلئے نئے منصوبوں پر غور کر رہا ہے، رائٹرز
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
بھارت پاکستان کو پانی کی سپلائی کم کرنے کیلئے نئے منصوبوں پر غور کر رہا ہے، رائٹرز WhatsAppFacebookTwitter 0 16 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)خبر ایجنسی رائٹرز نے دعوی کیا ہے کہ بھارت پاکستان کو پانی کی سپلائی کم کرنے کیلئے نئے منصوبوں پر غور کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت پاکستان کیلئے مختص دریائے چناب پر نہر کو وسعت دینے کے منصوبے پر غور کر رہا ہے،یہ منصوبہ پاکستان کی جانب پانی کے بہا و کو کم کر سکتا ہے۔
بھارت کا دریائے چناب پر رنبیر نہر کی لمبائی 120 کلومیٹر کرنے کا منصوبہ ہے ، بھارت چناب کے پانی کا استعمال 40کیوبک میٹر سے بڑھا کر150کیوبک میٹر فی سیکنڈ کریگا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ رت پاکستان کا پانی روکنے کے لیے مختص دریاوں پر کام کر رہا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمیڈیا ہمارا فخر ہے، بھارتی میڈیا کو جو جواب دیا وہ یادگار ہے، آرمی چیف میڈیا ہمارا فخر ہے، بھارتی میڈیا کو جو جواب دیا وہ یادگار ہے، آرمی چیف گریڈ 19کے آفیسر ذیشان نذیر کو گریڈ 20میں ترقی مل گئی،ڈرگ کنٹرولر تعینات پوپ لیو کی حلف برداری، وزیراعظم شہباز شریف کوشرکت کا دعوت نامہ وصول پاک،بھارت کشیدگی کے باوجود افغان تجارتی سامان کے ٹرک واہگہ کے راستے بھارت روانہ دشمن جنوبی ایشیا میں خود کو تھانیدار سمجھتا تھا، حکمت عملی سے دشمن کے ہوش اڑ گئے، وزیراعظم یوم تشکرکے سلسلے میں پاکستان مونومنٹ پرخصوصی تقریب، شاہینوں کا شاندار فلائی پاسٹCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پر غور کر رہا ہے بھارت پاکستان
پڑھیں:
بھارت کا پاکستانی سرزمین بنجر کرنے کی تیاری، پانی روکنے کا عمل تیز کرنے کی ہدایت
لندن (نیوزڈیسک) پاک بھارت مختصر جنگ کے بعد بھارت کا آبی حملہ کرنے کی تیاریاں، دریائے سندھ کا پانی بھی کم کرنے پر غور کیا جارہا ہے ۔
انٹرنیشنل میڈیارپورٹس کے مطابق 22 اپریل کے حملے کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے حکام کو دریائے چناب، جہلم اور سندھ پر پانی روکنے کا عمل تیز کرنے کی ہدایات جاری کردی ۔ یہ تینوں آبی ذخائر دریائے سندھ کی شاخیں ہیں اور انہیں بنیادی طور پر پاکستان کے استعمال کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
دریائے چناب پر واقع رنبیر نہر کی لمبائی کو دگنا کر کے 120 کلومیٹر تک بڑھانا ہے جو بھارت سے گزر کر پاکستان کے اہم زرعی مرکز پنجاب کے علاقے تک جاتی ہے، یہ نہر سندھ طاس معاہدے پر دستخط ہونے سے بہت پہلے انیسویں صدی میں تعمیر کی گئی تھی۔
چار ذرائع نے ان مذاکرات اور دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت کو آب پاشی کے لیے دریائے چناب سے محدود مقدار میں پانی نکالنے کی اجازت ہے لیکن ایک وسیع نہر، جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اسے کھودنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں، بھارت کو 150 کیوبک میٹر فی سیکنڈ پانی موڑنے کی اجازت دے گی جو موجودہ تقریباً 40 کیوبک میٹر سے بہت زیادہ ہے۔
رنبیر نہر کی توسیع کے حوالے سے بھارتی حکومت کے مشاورتی عمل کی تفصیلات اس سے قبل شائع نہیں کی گئیں، مذاکرات گزشتہ ماہ شروع ہوئے تھے اور جنگ بندی کے بعد بھی جاری رہے۔
بھارت کی وزارتوں برائے پانی، امور خارجہ اور مودی کے دفتر نے ان خبروں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، اسی طرح بھارت کی بڑی ہائیڈرو الیکٹرک پاور کمپنی جو دریائے سندھ پر کئی منصوبے چلا رہی ہے اس نے بھی ان خبروں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
ملک کے مختلف علاقوں میں شدید گرمی، درجہ حرارت بڑھ گیا، ہائی الرٹ جاری