پاکستان کے دریاؤں میں پانی کی صورتحال سے متعلق اعداد و شمار جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
—فائل فوٹو
واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے دریاؤں میں پانی کی صورتِ حال سے متعلق اعداد و شمار جاری کر دیے۔
ترجمان واپڈا کے مطابق تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد91 ہزار 800 اور اخراج 82 ہزار کیوسک ہے۔
اسی طرح منگلا پر دریائےجہلم میں پانی کی آمد37 ہزار 300 اور اخراج 28 ہزار کیوسک ہے۔
واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے دریاؤں میں پانی کی صورتِ حال سے متعلق رپورٹ جاری کر دی ہے۔
چشمہ بیراج میں پانی کی آمد ایک لاکھ 26 ہزار 200، اخراج 1 لاکھ 14 ہزار کیوسک ہے۔
ہیڈ مرالہ پر چناب میں پانی کی آمد 20 ہزار 500، اخراج 5 ہزار 100 کیوسک ہے۔
نوشہرہ میں دریائے کابل میں پانی کی آمد 34 ہزار 900، اخراج 34 ہزار 900 کیوسک ہے۔
تربیلا ریزروائر میں پانی کی سطح 93 اشاریہ 1464 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 16 لاکھ 5 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
منگلا ڈیم کے آبی ذخیرے میں پانی کی سطح 95 اشاریہ 1145 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 15 لاکھ 52 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
چشمہ ریزروائر میں پانی کی سطح 10 اشاریہ 648 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 2 لاکھ 63 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
واپڈا ترجمان کے مطابق تربیلا، منگلا اورچشمہ ریزروائر میں پانی کا ذخیرہ 34 لاکھ 20 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ گزشتہ روز کے مقابلے میں پاکستانی دریاؤں میں پانی کی آمد میں کمی واقع ہوئی ہے۔
دریائے چناب میں پانی کی آمد 2 ہزار 700 کیوسک کم ، ہیڈ مرالہ پر پانی کی آمد 22 ہزار 900 کیوسک سے کم ہوکر 20 ہزا ر500 کیوسک رہ گئی ہے۔
دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 40 ہزار سے کم ہو کر 37 ہزار 300 کیوسک پر آ گئی ہے۔
تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد 97 ہزار 900 سے کم ہوکر 91 ہزار 800 کیوسک پر آ گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میں پانی کی ا مد پانی کا ذخیرہ کیوسک ہے
پڑھیں:
دریائے سوات کنارے دفعہ 144 نافذ، تمام ہوٹلز اور تفریحی سرگرمیاں بند
ویب ڈیسک :صوبائی حکومت نے مون سون بارشوں کے دوران کسی جانی یا مالی نقصان سے بچنے کے لیے دریائے سوات کے اطراف تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور تجارتی سرگرمیاں بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
حکام کے مطابق صوبہ بھر میں دریاؤں اور ندی نالوں میں تفریحی سرگرمیوں پر پہلے ہی دفعہ 144 نافذ کی جا چکی ہے،ضلعی اور مقامی انتظامیہ نے سیاحوں اور مقامی افراد کو ریور بیڈزمیں جانے سے روکنے کے لیے بھرپورآگاہی مہم بھی شروع کی ہے.
مخصوص نشستوں کی بحالی کا فیصلہ؛ کس پارٹی کو کیا ملا
ذرائع ابلاغ،سوشل میڈیا اور پبلک اعلانات کے ذریعے عوام کو خبردار کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی جانوں کو خطرے میں نہ ڈالیں اور مون سون کے دوران دریاؤں سے دور رہیں۔
انتظامیہ نے ایک بار پھر سیاحوں اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ہدایات پرسختی سے عمل کریں اورکسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر کو سنجیدگی سے لیں۔