پنجاب کیلئے شہبازا سپیڈ، کراچی کیلئے سلو بن گیایہ نہیں ہوسکتا(بلاول بھٹو)
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
وزیراعظم سے کہیں گے کے فور منصوبے پر کام جلد مکمل کیا جائے، کراچی میں نئی حب کینال منصوبے کا افتتاح
پہلی بار کراچی اور حیدرآباد کا بلدیاتی نظام نفرتیں پھیلانے کی بجائے عوام کی خدمت کر رہا ہے، تقریب سے خطاب
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ لاہور کیلئے شہباز سپیڈ، کراچی کیلئے سلو ہو، ایسا نہیں ہونا چاہئے، وزیراعظم سے کہیں گے کہ کے فور منصوبے پر کام جلد مکمل کیا جائے۔چیٔرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں نئی حب کینال منصوبے کا افتتاح کر دیا، اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیاری کو پانی پہنچانے کے لیے پی سی ون منظور ہو چکا ہے، حب ڈیم سے نئی کینال کے ذریعے کراچی کو پانی ملے گا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جیالوں نے نفرت، تقسیم، دہشت گردی کا مقابلہ کیا، جیالوں نے آمروں کا مقابلہ کرتے ہوئے شہادتیں دیں، کراچی کے عوام نے ہمیشہ نفرت اور تقسیم کی سیاست کو مسترد کیا۔چیٔرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم نے بھارت کو عبرتناک شکست دی، ہم نے بھارت کو سفارتی محاذ پر بھی شکست دی، بھارت مزید بزدلانہ حرکتیں کر رہا ہے، بھارت انتہا پسندوں کی سہولت کاری کر رہا ہے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نیتن یاہو کی طرح سازش کر کے پاکستان کا پانی روکنا چاہتا ہے، ہم نریندر مودی کو پیغام دیتے ہیں کراچی والے سندھو کا دفاع کرنا جانتے ہیں، ہم ان کا سفارتی سطح اور جنگ کے میدان میں بھی مقابلہ کریں گے۔چیٔرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بھارت ہر میدان میں ہار کا سامنا کر رہا ہے، بھارت شکست کھا کھا کر بہت شرمندہ ہو رہا ہے، ایک طرف بھارت انتہا پسندوں اور شرپسندوں کو سہولتیں دے رہا ہے، دوسری طرف مودی نے نیتن یاہو کی نقل کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف پانی روکنے کی سازش کی۔بلاول بھٹو کا کہن تھا کہ بھارت نیغیرقانونی طورپرسندھ طاس معاہدہ معطل کیا، بھارت کو سندھ طاس معاہدے پرعملدرآمد کرنا پڑے گا ورنہ کراچی والے بھارت سے 6 کے 6 دریا چھین کر پانی عوام تک پہنچائیں گے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کر رہا ہے نے کہا کہ چی رمین
پڑھیں:
کل سے بالائی علاقوں میں بارشوں، بھارت سے 1 لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان
—فائل فوٹوزڈائریکٹر جنرل پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب عرفان کاٹھیا کا کہنا ہے کہ 5 سے 7 اکتوبر تک بالائی علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلے 48 گھنٹوں کے دوران بھارت کی جانب سے 1 لاکھ کیوسک تک پانی آ سکتا ہے، دریائے ستلج میں 50 ہزار کیوسک جبکہ تھیم ڈیم سے دریائے راوی میں 35 ہزار کیوسک پانی آنے کا خدشہ ہے۔
سمندری طوفان ’شَکتی‘ مزید شدت اختیار کر گیا، جو کراچی سے تقریباً 390 کلو میٹر جنوب، جنوب مغرب کی سمت میں ہے۔
عرفان کاٹھیا نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کا 21 فیصد سروے مکمل ہو چکا ہے، 27 اکتوبر تک یہ سروے مکمل ہو جائے گا، اب تک 27 اضلاع کے 1 لاکھ 264 سیلاب متاثرین کا ڈیٹا محفوظ کیا جا چکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ ڈیٹا 6 اکتوبر کو بینک آف پنجاب میں جائے گا، تب متاثرین کے اے ٹی ایم کارڈ بننا شروع ہوں گے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب نے کہا کہ سیلاب کے دوران زخمی ہونے اور انتقال کر جانے والوں، گھروں کے گرنے اور فصلوں اور لائیو اسٹاک کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا، امدادی رقوم براہِ راست سیلاب متاثرین کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو جائیں گی۔