5 اگست کی تحریک نے ثابت کر دیا قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، حلیم عادل شیخ
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
صدر تحریک انصاف سندھ نے کہا کہ سندھ کے عوام نے بھرپور انداز میں احتجاج کیا اور ریاستی تشدد، شیلنگ اور گرفتاریوں کے باوجود خوف کی زنجیریں توڑ دیں، عوام کے حوصلے بلند ہیں اور وہ آئینی حقوق کی بحالی کے لیے میدان میں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل میں تنہا قید میں رکھنا آئین، انصاف اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سرپرست اعلیٰ کے ساتھ دہشت گردوں سے بھی بدتر سلوک کیا جا رہا ہے، جو کہ ظلم اور فسطائیت کی بدترین مثال ہے، حکومت ریاستی جبر اور طاقت کے استعمال سے ہماری تحریک کو نہیں روک سکتی، یہ جدوجہد اب رکنے والی نہیں اور عمران خان کی رہائی تک جاری رہے گی۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ 5 اگست کی احتجاجی تحریک نے واضح کر دیا ہے کہ قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، سندھ کے عوام نے بھرپور انداز میں احتجاج کیا اور ریاستی تشدد، شیلنگ اور گرفتاریوں کے باوجود خوف کی زنجیریں توڑ دیں، عوام کے حوصلے بلند ہیں اور وہ آئینی حقوق کی بحالی کے لیے میدان میں ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
14 اگست کو ملک گیر مظاہروں پر مشاورت،تحریک انصاف کا سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا فیصلہ
بیرسٹر گوہر کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس،موجودہ سیاسی حالات میںبیانیے کو مزید مؤثر بنانے پر اتفاق
عدالتی فورمز پر دباؤ بڑھانے اور عوامی حمایت کیلئے عدلیہ کی توجہ آئینی اور قانونی امور پر مبذول کرائی جا سکے،ذرائع
پی ٹی آئی نے اپنے اراکین اسمبلی و سینیٹ کی نااہلی کے خلاف اور آئندہ کی حکمت عملی کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہچیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کے اہم اجلاس میں کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ممکنہ احتجاج، پارٹی قیادت کی نااہلیوں اور یوم آزادی 14 اگست کے موقع پر ملک گیر احتجاج کے امکانات پر تفصیلی مشاورت ہوئی۔ پارٹی نے موجودہ صورتحال میں عدالتی فورمز پر دباؤ بڑھانے اور عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے اعلیٰ عدلیہ کے باہر علامتی احتجاج کا فیصلہ کیا۔اجلاس میں شریک ذرائع نے بتایا کہ ’پارلیمانی پارٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکینِ پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کریں گے تاکہ عدلیہ کی توجہ آئینی اور قانونی امور پر مبذول کرائی جا سکے۔‘اجلاس میں ایوان کے اندر احتجاجی حکمت عملی اور قائدین کی نااہلیوں کو چیلنج کرنے کے لیے قانونی آپشنز پر بھی غور کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 14 اگست کے موقع پر ملک گیر احتجاج کے امکان پر بھی سنجیدگی سے غور کیا گیا ہے جس پر حتمی فیصلہ جلد متوقع ہے۔پارلیمانی پارٹی کے اس اہم اجلاس میں پارٹی کے تمام اہم رہنما شریک ہوئے اور موجودہ سیاسی حالات میں پارٹی بیانیے کو مزید مؤثر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔