اداکارہ سکینہ خان ناکام محبت پرآبدیدہ، اب بھی لوٹ آنے کی امید
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
ابھرتی ہوئی اداکارہ سکینہ خان اپنی ذاتی زندگی کے دکھ بھرے لمحے شیئر کرتے ہوئے جذباتی ہوگئیں۔معروف اداکارہ سکینہ خان سے ایک انٹرویو میں میزبان نے سوال کیا ” کبھی آپ کا دل ٹوٹا؟” کے جواب میں انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کی حالیہ محبت ناکام ہوچکی ہے۔سکینہ خان کا کہنا تھا کہ انہیں اس تعلق سے بہت سی امیدیں تھیں جو پوری نہ ہو سکیں “سب سے زیادہ تکلیف تب ہوتی ہے جب کسی پریقین کرکے اس سے امید باندھی جائے اوروہ یقین ہی ٹوٹ جائے۔”انہوں نے کہا کہ اگرچہ اس ٹوٹے ہوئے رشتے کا دکھ گہرا ہے لیکن اسی درد میں ایک سکون بھی چھپا ہوا محسوس ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب بھی اس محبت کے لوٹ آنے کی منتظر ہیں لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ “خدا کرے مجھے صبرنہ آئے کیونکہ اگرصبرآ گیا توشاید میں اس واپس آنے والی محبت کوقبول نہ کرسکوں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سکینہ خان
پڑھیں:
کرناٹک حکومت جی ایس ٹی نقصان پر عدالت جائے گی، سدارامیا
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کرناٹک کے وزیراعلٰی نے مودی حکومت کے اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ آئندہ بہار انتخابات سے متاثر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست کرناٹک کے وزیراعلٰی سدارامیا نے کہا کہ جی ایس ٹی کو آسان بنانے سے ریاست کو 15,000 کروڑ روپے کا تخمینہ نقصان اٹھانا پڑے گا اور وہ مودی حکومت سے اس رقم کی وصولی کے لئے قانونی کارروائی کا سہارا لے گی۔ اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلٰی سدارامیا نے مودی حکومت کے اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ آئندہ بہار انتخابات سے متاثر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فنڈز کی وصولی کے لئے قانونی کارروائی کا سہارا لیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2017ء میں طے کی گئی جی ایس ٹی کی شرح گزشتہ آٹھ سالوں میں حد سے زیادہ تھیں۔
انہوں نے سوال کیا "کیا اب حکومت عوام سے وصول کئے گئے اضافی جی ایس ٹی کو واپس کرے گی، جی ایس ٹی کی شرحوں کو ابھی کم کرنا اور ان انتخابی کٹوتیوں کے لئے خود کو مبارکباد دینا مناسب نہیں ہے"۔ مرکزی گرانٹس میں تاخیر کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ تخمینہ 17,000 کروڑ میں سے صرف 3,200 کروڑ ہی کرناٹک کو جاری کئے گئے ہیں۔ انہوں نے اس کا موازنہ اترپردیش سے کیا، جسے مرکزی فنڈز کا 18 فیصد ملتا ہے، جبکہ کرناٹک کو صرف 3.5 فیصد ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک نے مرکز کو ٹیکسوں میں 4.5 لاکھ کروڑ روپےکا تعاون دیا ہے، پھر بھی ہمیں صرف 14 پیسے فی روپیہ ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضروری ہوا تو قانونی کارروائی کا سہارا لیں گے، جیسا کہ ہم نے پچھلی بار کیا تھا۔