اداکارہ سکینہ خان ناکام محبت پرآبدیدہ، اب بھی لوٹ آنے کی امید
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
ابھرتی ہوئی اداکارہ سکینہ خان اپنی ذاتی زندگی کے دکھ بھرے لمحے شیئر کرتے ہوئے جذباتی ہوگئیں۔معروف اداکارہ سکینہ خان سے ایک انٹرویو میں میزبان نے سوال کیا ” کبھی آپ کا دل ٹوٹا؟” کے جواب میں انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کی حالیہ محبت ناکام ہوچکی ہے۔سکینہ خان کا کہنا تھا کہ انہیں اس تعلق سے بہت سی امیدیں تھیں جو پوری نہ ہو سکیں “سب سے زیادہ تکلیف تب ہوتی ہے جب کسی پریقین کرکے اس سے امید باندھی جائے اوروہ یقین ہی ٹوٹ جائے۔”انہوں نے کہا کہ اگرچہ اس ٹوٹے ہوئے رشتے کا دکھ گہرا ہے لیکن اسی درد میں ایک سکون بھی چھپا ہوا محسوس ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب بھی اس محبت کے لوٹ آنے کی منتظر ہیں لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ “خدا کرے مجھے صبرنہ آئے کیونکہ اگرصبرآ گیا توشاید میں اس واپس آنے والی محبت کوقبول نہ کرسکوں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سکینہ خان
پڑھیں:
امید ہے بانیٔ پی ٹی آئی جَلد رہا ہو جائیں گے: اسد قیصر
---فائل فوٹوسابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم انصاف کے لیے عدالتوں کی طرف دیکھ رہی ہے، امید ہے بانیٔ پی ٹی آئی جلد رہا ہو جائیں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ظلم کی اندھیری رات ختم ہو گی، بانیٔ پی ٹی آئی پر جتنے بھی کیسز ہیں ان کی کوئی بنیاد نہیں۔
اسد قیصر کا کہنا ہے کہ حالتِ جنگ میں اپنی سیاسی سرگرمیوں کو روک دیا تھا، ہم جو بھی کریں گے آئین و قانون کے مطابق کریں گے۔
واضح رہے کہ بھارت کے ساتھ جاری کشیدگی میں امریکی مداخلت سے ہونے والی جنگ بندی کے باعث تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کی پیرول پر رہائی کے امکانات تاریک ہو گئے۔
اسلام آباد بھارت کے ساتھ جاری جنگ میں امریکی...
خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اپنے وکیل قومی اسمبلی کے رکن لطیف کھوسہ کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں گزشتہ ہفتے درخواست دائر کی تھی۔
ان کا درخواست میں کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل میں 190ملین پاؤنڈ کے مقدمے میں سزا میں قید عمران خان اور ان کی اہلیہ کی زندگیوں کو بھارتی ڈرونز حملوں کے باعث خطرات لاحق ہیں اس بنا پر انہیں پیرول پر رہا کیا جائے تاکہ وہ کسی محفوظ جگہ منتقل ہوسکیں۔
ہائی کورٹ نے یہ درخواست فنی وجوہ سے واپس کر دی تھی کیونکہ اس میں عمران اور نیب کو فریق ہی نہیں بنایا گیا تھا۔