پی ٹی آئی کا ایک بار پھر احتجاجی سیاسی تحریک شروع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
انسداد دہشتگردی عدالت لاہور کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں سلمان اکرم راجہ اور عالیہ حمزہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئندہ دنوں میں احتجاجی سیاست تیز ہونے کا عندیہ دیا ہے۔ سلمان اکرم راجہ نے واضح کیا کہ ہمیں بہت جلد احتجاجی سیاست کرتے ہوئے دیکھیں گے، جبکہ عالیہ حمزہ نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں احتجاجی تحریک شروع کرنے کے حوالے سے مشاورت مکمل ہو چکی ہے۔ سلمان اکرم راجہ نے اپنے اوپر قائم مقدمات کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرے اوپر بیس مقدمات ہیں جن کا مجھے خود بھی علم نہیں۔ ہم اس نظام کے خلاف لڑ کر رہیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جھوٹ پر پورا نظام کھڑا ہوا ہے، صحافیوں کو دفتروں سے نکالا جا رہا ہے، اور عدلیہ و صحافت کو آزاد کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے موجودہ نظام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، یہ نظام ہوش کا ناخن لے، سڑکیں اس لیے ہوتی ہیں کہ ہم باہر نکل کر احتجاج کریں۔ خان صاحب نے باہر آنا ہے، یہ عوام کا فیصلہ ہے۔ دوسری جانب عالیہ حمزہ نے اپنے بیان میں حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کے ساتھ سیزفائر کے ساتھ ساتھ 25 کروڑ عوام کے منتخب وزیرِ اعظم کے ساتھ بھی سیزفائر ہونا چاہیے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حالات کسی بھی سنجیدہ مذاکرات کی طرف اشارہ نہیں کرتے۔ لیڈران سے ملاقاتیں نہیں ہونے دی جا رہیں، ایف آئی آر پر ایف آئی آر درج کرائی جا رہی ہے۔ عالیہ حمزہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم تو سڑکوں پر ہی ہوتے ہیں، احتجاجی تحریک پر سنجیدگی سے کام شروع ہو چکا ہے۔ مریم نواز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، میں مریم نواز سے کہتی ہوں، نواز شریف ایک بار مودی کا نام لے کر بات کریں، وہ زبردستی کریڈٹ لینا چاہتی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: عالیہ حمزہ کرتے ہوئے
پڑھیں:
عرب ممالک بھی ''فلسطینی ریاست کا قیام'' نہیں چاہتے، نیا اسرائیلی دعوی
قابض اسرائیلی رژیم کے وزیر توانائی نے دعوی کیا ہے کہ بیشتر عرب ممالک بھی ''آزاد فلسطینی ریاست کے قیام'' کے خلاف اور ہم سے ''حماس کے خاتمے کا مطالبہ'' کرتے ہیں اسلام ٹائمز۔ قابض اسرائیلی رژیم کے غاصب وزیر توانائی و انفراسٹرکچر ایلی کوہن نے صہیونی حکام کے فلسطین مخالف موقف پر روشنی ڈالتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کا قیام "اب'' یا ''مستقبل میں''، کبھی وقوع پذیر نہ ہو گا۔ غزہ سے متعلق امریکی قرارداد پر سلامتی کونسل میں ووٹنگ سے قبل، اسرائیلی چینل 14 کو دیئے گئے انٹرویو میں ایلی کوہن نے "فلسطینی ریاست کے قیام کے راستے کو وسیع تر اصلاحات سے مشروط بنانے'' کے حوالے سے کہا کہ ہماری رائے میں یہ مسئلہ بالکل واضح ہے، فلسطینی ریاست کبھی تشکیل نہ پائے گی، بات ختم!
غاصب صیونی وزیر توانائی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ امن معاہدے تک پہنچنے کے لئے اس طرح کی کوئی قرارداد جاری نہیں کی جانی چاہیئے تاہم اگر وہ مجھ سے پوچھیں کہ کیا فلسطینی ریاست کے قیام کے بدلے ابراہیمی معاہدے کو بڑھایا جانا چاہیئے، تو میرا جواب ہو گا کہ ''یقیناً نہیں!‘‘ ایلی کوہن نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطینی ریاست کے قیام کا سخت مخالف ہے.. یہ سرزمین ہماری ہے جبکہ غزہ سے انخلاء کے بعد ممکنہ طور پر سامنے آنے والے سکیورٹی خطرات کو ''تجربے'' نے ثابت کر دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر توانائی نے دعوی کرتے ہوئے مزید کہا کہ زیادہ تر ''اعتدال پسند عرب ممالک'' کہ جو بظاہر کھلے عام ''آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت'' پر بات کرتے نظر آتے ہیں، درحقیقت ایسا چاہتے ہی نہیں اور ہم سے حماس کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں!!