پی ایس ایل 10 کا دوبارہ آغاز، پہلے میچ میں پاک فوج کو سلامی دی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کا دوبارہ آغاز راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں 9 دن کے وقفے کے بعد ہونے جا رہا ہے۔
پاک بھارت کشیدگی کے دوران راولپنڈی سٹیڈیم پر بھارتی ڈرون حملہ ہونے کے بعد پی ایس ایل 10 کے باقی میچز کو ابتدائی طور پر متحدہ عرب امارات منتقل کر دیا گیا تھا تاہم بعدازاں پی سی بی نے پی ایس ایل 10 کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔
اب پی ایس ایل کا دوبارہ آغاز ایک شاندار افتتاحی تقریب کے ساتھ ہوگا جس میں پاکستان کے مسلح افواج کے لیے موسیقی کی سلامی دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق میچ سے قبل میدان میں لائیو پرفارمنسز میں ساحر علی بگہ اور عذر شاہ اپنی آواز کا جادو جگائیں گے جبکہ اس کے علاوہ مڈ اننگز شو اور آتشبازی کا مظاہرہ بھی ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایک بیان میں کل کے میچز کا شیڈول جاری کیا ہے۔
پی سی بی کے مطابق ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ ایکس کا دوبارہ آغاز ہفتہ 17 مئی کو ہوگا، جس میں بابر اعظم کی قیادت میں پشاور زلمی کراچی کنگز کے خلاف راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں میدان میں اتریں گے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کا دوبارہ آغاز پی ایس ایل
پڑھیں:
ویمنز ورلڈکپ: بی سی سی آئی نے پاک بھارت کھلاڑیوں کے مصافحے سے راہِ فرار اختیار کرلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے ایک بار پھر اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ سے قبل پاکستان ٹیم کے ساتھ مصافحے کے معاملے پر اپنا مؤقف پیش کر دیا ہے۔
بھارتی بورڈ کے مطابق 5 اکتوبر کو سری لنکا کے شہر کولمبو میں شیڈول پاک بھارت ویمنز میچ میں کھلاڑیوں کے درمیان ہاتھ ملنے کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی کے سیکرٹری دیوجیت سائیکیا نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کے حوالے سے بورڈ کی پالیسی وہی ہے جو گزشتہ ہفتے ایشیا کپ کے دوران اختیار کی گئی تھی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ کرکٹ کے تمام بین الاقوامی قوائد و ضوابط پر عمل کیا جائے گا، تاہم بھارت اور پاکستان کی کھلاڑیوں کے آپس میں ہاتھ ملانے سے متعلق کوئی یقین دہانی نہیں دی جا سکتی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ حالیہ ایشیا کپ کے دوران بھی بھارتی ٹیم نے میچ سے قبل پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ ملانے سے انکار کر کے کھیل کو سیاست کی نذر کر دیا تھا۔ اس رویے پر شائقین اور ماہرین کرکٹ نے بھارتی ٹیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اب ورلڈکپ میں بھی اسی قسم کے مؤقف کے باعث خدشہ ہے کہ ایک بار پھر اسٹیڈیم کے ماحول پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ پاک بھارت میچ ویمنز ورلڈکپ کے اہم ترین مقابلوں میں سے ایک سمجھا جا رہا ہے اور دونوں ملکوں کے کرکٹ شائقین اس کے شدت سے منتظر ہیں، تاہم بی سی سی آئی کا یہ رویہ کھیل کی روح کے خلاف سمجھا جا رہا ہے اور کرکٹ سے وابستہ حلقے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ کھیل کو کھیل ہی رہنے دیا جائے، سیاست کو اس میں شامل کر کے کھلاڑیوں کے درمیان کھیل کے جذبے کو متاثر نہ کیا جائے۔