راولپنڈی:

پی ایس ایل سیزن 10 میں آج کراچی کنگز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ کھیلا جائے گا۔

دونوں ٹیمیں شام 7:30 بجے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں مدمقابل آئیں گی۔ کراچی کنگز کی قیادت ڈیوڈ وارنر اور پشاور زلمی کی قیادت بابراعظم کریں گے۔

رواں ٹورنامنٹ میں کراچی کنگز آٹھ میچز کھیل چکی ہے جس میں سے اسے 5 میں کامیابی ملی اور 3 میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ کراچی کنگز 10 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر ہے۔


پشاور زلمی کو 4 میچز میں فتح حاصل ہوئی اور 4 میں ناکامی کا سامنا رہا، پشاور زلمی 8 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پشاور زلمی کراچی کنگز

پڑھیں:

بھارتی آرمی چیف کا باہمی تضادات اور ذہنی انتشار سے بھرا بیان، عسکری قیادت شدید ذہنی بوکلاہٹ کا شکار

بھارتی آرمی چیف کا باہمی تضادات اور ذہنی انتشار سے بھرا بیان، عسکری قیادت شدید ذہنی بوکلاہٹ کا شکار ہے۔

معرکۂ حق میں بدترین ناکامی اور عالمی سطح پر رسوائی نے بھارتی عسکری و سیاسی قیادت کو شدید دباؤ میں دھکیل دیا ہے، عسکری کمزوریوں، بدترین آپریشنل کارکردگی اور اتمانبھر بھارت کی ناکامیاں دفاعی ڈھانچے کو لاغر ثابت کر چکی ہیں۔

مودی سرکار کی ہندوتوا زدہ سیاسی ذہنیت نے عسکری قیادت پر غیرمعمولی سیاسی دباؤ مسلط کر رکھا ہے، جہاں وہ فلمی طرز کے بیانیے پیش کر کے اپنے آپ کو مہاتما ثابت کرنا چاہتے ہیں۔

ایسی  کشمکش میں کبھی تین مہینے بعد سات طیارے مار گرانے کا دعویٰ کر دیا جاتا ہے اور کبھی دہشتگردوں کے ٹھکانے کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔

اسی سلسلے میں بھارتی آرمی چیف نے ایک اور متضاد اور کنفیوژن بھرا بیان دے کر صورتحال کو مزید مضحکہ خیز بنا دیا۔

ایک طرف دعویٰ ہے کہ “ہندوستان نے کچھ اسلحہ استعمال کر کے پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا”، دوسری طرف اعتراف یہ ہے کہ “ایسی جنگ جیتنے کے لیے مزید اسلحہ خریدنا پڑے گا” 

یہ تضاد بھارتی عسکری قیادت کی بوکلاہٹ،  غیرسمجھی اور عدم تیاری کا ثبوت ہے *آپریشن سندور* میں جھوٹی فتح کے ڈھول پیٹنے والے بھارتی آرمی چیف دراصل اپنی خفت مٹانے اور اندرونی انتشار سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

چانکیا ڈیفنس ڈائیلاگ میں جنرل اوپیندر دویدی کا دھمکی آمیز مگر کمزور بیانیہ بھی اسی پریشانی کا اظہار ہے، جس میں وہ اعتراف کرتے ہیں کہ؛ "آپریشن سندور میں تو صرف ٹریلر دکھایا گیا،  فلم تو ابھی شروع بھی نہیں ہوئی"

اور پھر بھارتی آرمی چیف اسی سانس میں اپنے دفاعی کمزوریاں کھول کر رکھ دیتے ہیں؛  "کیا ہمارے پاس طویل جنگ کے لیے کافی ساز و سامان اور ہتھیار ہیں ؟ اگر نہیں تو فوری تیاری کی ضرورت ہے" 

یہ اعترافات بھارتی فوج کی *کمزور پیشہ وارانہ صلاحیت، نااہل سیاسی قیادت، اور ناکام دفاعی منصوبہ بندی* کے زندہ ثبوت ہیں اور ساتھ ہی اس حقیقت کا اظہار کہ بھارتی عسکری قیادت اس وقت پالیسی، حکمتِ عملی اور تیاری، تینوں محاذوں پر شدید ذہنی انتشار سے گزر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی آرمی چیف کا باہمی تضادات اور ذہنی انتشار سے بھرا بیان، عسکری قیادت شدید ذہنی بوکھلاہٹ کا شکار
  • بھارتی آرمی چیف کا باہمی تضادات اور ذہنی انتشار سے بھرا بیان، عسکری قیادت شدید ذہنی بوکلاہٹ کا شکار
  • پاکستان انویسٹرز فورم جدہ کی نئی قیادت کے لیے اہم نامزدگیاں
  • ہر آنے والی سیریز کو ورلڈ کپ کی تیاریوں کا حصہ سمجھ کر کھیلا جائے گا: سلمان علی آغا
  • 13 سال بعد ڈھاکا سے کراچی کے درمیان پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ
  • نیشنل گیمز :اولمپک ٹارچ کراچی سے پشاور پہنچ گئی
  • چودھری رحمت علی :بے لوث قیادت، بے داغ ماضی مگر پھر بھی متنازعہ فیہ ....؟
  • پی ایس ایل 11 کا شیڈول مسئلہ بننے لگا، فرنچائزز اور پی سی بی میں ڈیڈلاک
  • پاکستان اور سری لنکا کے درمیان سیریز کا آخری ون ڈے آج کھیلا جائے گا
  • مسئلہ فلسطین اجاگر کرنے کے لیے اسپین اور فلسطینی فٹبال ٹیموں کے میچز کا انعقاد