تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ پاکستان کے 18 کروڑ نوجوانوں کو تعلیم اور ہنر نہ دیا گیا تو ترقی کا خواب ادھورا رہ جائے گا، حکومت خالی عمارتوں کو تعلیمی مراکز میں تبدیل کر کے حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد شہر میں جامعات لانا چیلنج بن چکا ہے۔ کراچی میں تعلیم و تربیت کے لیے نئے کورسز متعارف کروانے کی تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں نوجوان افرادی قوت کی مانگ بڑھ رہی ہے اور چین جیسے ترقی یافتہ ملک بھی پاکستان کے نوجوانوں سے فائدہ اٹھانے کے خواہاں ہیں تاہم اٹھارویں ترمیم کے بعد ملک میں نئی جامعات کا قیام ایک چیلنج بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 18 کروڑ نوجوانوں کو تعلیم اور ہنر نہ دیا گیا تو ترقی کا خواب ادھورا رہ جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت خالی عمارتوں کو تعلیمی مراکز میں تبدیل کر کے حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ پاکستان کے 18 کروڑ نوجوان ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں، دو جامعات قائم ہو چکی ہیں اور آٹھ مزید کےلیے کوششیں جاری ہیں۔ خالد مقبول کا کہنا تھا کہ ہم شاید دنیا کے آخری ممالک میں ہیں جہاں جاگیردارانہ نظام باقی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وفاقی وزیر تعلیم پاکستان کے خالد مقبول کو تعلیم کا کہنا

پڑھیں:

عافیہ صدیقی کیس؛ وفاقی حکومت کا امریکی عدالت میں معاون اور فریق بننے سے انکار

اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے امریکی عدالت میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس میں عدالتی معاونت فراہم کرنے اور فریق بننے سے انکار کر دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صحت اور وطن واپسی سے متعلق ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار وکیل عمران شفیق جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر حکام بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے حکومت سے امریکا میں کیس کا فریق نہ بننے کی وجوہات بھی طلب کر لیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت نے امریکا میں کیس میں فریق نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کس وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا اور وجوہات کیا ہیں؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے یہی فیصلہ کیا گیا ہے۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے کہ حکومت یا اٹارنی جنرل کوئی بھی فیصلہ کرتے ہیں تو اس کی وجوہات ہوتی ہیں، بغیر وجوہات کے کوئی فیصلہ نہیں کیا جاتا ہے اور یہ آئینی عدالت ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ کوئی عدالت آکر کہہ دے فیصلہ کیا ہے اور وجوہات نہ بتائے۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر وجوہات سے متعلق عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت جمعہ 4 جولائی تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • کامسٹیک کے تحت معیارِ تعلیم و جامعات کی درجہ بندی پر عالمی ورکشاپ شروع
  • پاکستان ریلوے کسی وزیر، افسر یا حکمران کی نہیں: حنیف عباسی
  • پاکستان مریض بنانے کی مشین بن گیا ہے، وفاقی وزیر صحت
  • ہمارے ملک کا ماحول مریض بنانےکی مشین بن گیا ہے، وفاقی وزیر صحت
  • پاکستان میں آئین جمہوریت اور عدالتیں ختم ہوچکی،فواد چوہدری
  • پاکستان کا نظام صحت خود بیمار ہے اور ہر سال آبادی میں 61 لاکھ کا اضافہ ہو جاتا ہے، وفاقی وزیر صحت
  • عافیہ صدیقی کیس، وفاقی حکومت کا امریکی عدالت میں معاون اور فریق بننے سے انکار
  • حکومت کا پرائمری سطح پر مصنوعی ذہانت کی تعلیم متعارف کرانے کا فیصلہ
  • عافیہ صدیقی کیس؛ وفاقی حکومت کا امریکی عدالت میں معاون اور فریق بننے سے انکار
  • پی ٹی آئی والے اپنے عزائم سے بے نقاب ہوچکے ہیں، احسن اقبال