وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی—فائل فوٹو

 وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد شہر میں جامعات لانا چیلنج بن چکا ہے۔

کراچی میں تعلیم و تربیت کے لیے نئے کورسز متعارف کروانے کی تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں نوجوان افرادی قوت کی مانگ بڑھ رہی ہے اور چین جیسے ترقی یافتہ ملک بھی پاکستان کے نوجوانوں سے فائدہ اٹھانے کے خواہاں ہیں تاہم اٹھارویں ترمیم کے بعد ملک میں نئی جامعات کا قیام ایک چیلنج بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 18 کروڑ نوجوانوں کو تعلیم اور ہنر نہ دیا گیا تو ترقی کا خواب ادھورا رہ جائے گا۔

کردار تعلیمی اسناد سے زیادہ ضروری ہے: خالد مقبول صدیقی

وفاقی وزیرِ تعلیم و سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ کردار تعلیمی اسناد سے زیادہ ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت خالی عمارتوں کو تعلیمی مراکز میں تبدیل کر کے حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ پاکستان کے 18 کروڑ نوجوان ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں، دو جامعات قائم ہو چکی ہیں اور آٹھ مزید کےلیے کوششیں جاری ہیں۔

خالد مقبول کا کہنا تھا کہ ہم شاید دنیا کے آخری ممالک میں ہیں جہاں جاگیردارانہ نظام باقی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا

پڑھیں:

بلوچستان میں معیاری طبی تعلیم کے فروغ کے لئے ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ، وزیراعلیٰ میر سرفرازبگٹی

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اکتوبر2025ء) بلوچستان میں معیاری طبی تعلیم کے فروغ کے لئے حکومت بلوچستان اور ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے مابین معاہدہ طے پا گیا۔ معاہدے کے تحت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے صوبے کا پہلا میڈیکل، ڈینٹل اور نرسنگ کالج قائم کیا جائے گا جو بلوچستان میں معیاری اور اعلیٰ سطح کی طبی تعلیم کے نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا وزیر اعلیٰ بلوچستان کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس کالج کے تحت ہر سال 100 طالب علموں کو میڈیکل، ڈینٹل، نرسنگ اور الائیڈ سائنسز کی تعلیم فراہم کی جائے گی جس میں ہر سال 16 ہونہار طالب علموں کو مکمل اسکالرشپ بھی دی جائے گی، مرحلہ وار اس منصوبے کو وسعت دے کر تعلیمی اہداف 600 طالب علموں تک بڑھائے جائیں گے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس منصوبے کو صوبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت طبی تعلیم کے فروغ میں سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کے نوجوانوں کو عالمی معیار کی طبی تعلیم دے کر مستقبل کے ڈاکٹرز اور نرسز تیار ہوں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طلبہ کو اب اعلیٰ معیار کی تعلیم مقامی سطح پر میسر آئے گی جس سے صوبے کے ہر طبقے کے طلبہ کو فائدہ پہنچے گا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہونہار طلبہ بھی اس منصوبے سے مستفید ہوں گے اور یہ اقدام صوبے میں ہیلتھ کیئر نظام کو مضبوط بنانے میں عملی پیش رفت ثابت ہوگا ۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں اصلاحات و ترقی حکومت بلوچستان کی اولین ترجیحات ہیں ،ایم او یو کی دستاویزات پر سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن صالح محمد بلوچ اور ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر اظہر اسلم نے دستخط کئے اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ، صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی، سیکرٹری صحت مجیب الرحمٰن پانیزئی، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر فیصل خان اور بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ بھی شریک تھے۔

متعلقہ مضامین