غزہ میں فلسطینیوں کی حالت بیان سے باہر ہے، سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں اضافے پر اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اظہارِ تشویش کیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے بیان میں غزہ میں فلسطینیوں کی صورتِ حال کو بیان سے باہر اور غیر انسانی قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ محاصرے اور فاقہ کشی کی پالیسی بین الاقوامی قانون کا تمسخر اڑاتی ہے، امداد کی ناکہ بندی فوری ختم کی جائے، یہ آپکی اخلاقیات اور عمل کی وضاحت کا وقت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ بین الاقوامی قانون، انسانی اصولوں کی پاسداری، غیر جانب داری اور انسانیت کے خلاف کسی منصوبے میں شامل نہیں۔
انتونیو گوتریس نے مزید کہا ہے کہ غزہ میں اقوامِ متحدہ کی امدادی ایجنسی اُنروا کے کام کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔
سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ غزہ کے لوگوں کی بار بار جبری نقل مکانی اور غزہ سے باہر بے دخلی کو مسترد کرتا ہوں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سیکریٹری جنرل
پڑھیں:
بھارت آزاد کشمیر پر الزام تراشی کی بجائے اقوام متحدہ قراردادوں کی پاسداری کرے: پاکستان
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے آزاد کشمیر پر بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری کرے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے جاری اعلامیے میں بتایا کہ آزاد جموں و کشمیر پر بلاجواز الزام تراشی کرنے کے بجائے بھارت کو چاہیے کہ وہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو تسلیم کرے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام اپنے شہری اور سیاسی حقوق آزادانہ طور پر استعمال کرتے ہیں اور اپنے جمہوری مستقبل کی تشکیل میں بھرپور حصہ لیتے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان ان کے وقار کے تحفظ، ان کے حقوق کے دفاع (بشمول پْرامن اجتماع اور احتجاج کے حق)، ان کے جذبات کے احترام اور ان کی سماجی و معاشی ترقی کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ اس کے برعکس، مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بھائی اور بہنیں اب بھی قبضے کے سائے تلے ایک سنگین حقیقت کا سامنا کر رہے ہیں۔ طاقت کے بے دریغ استعمال، بنیادی آزادیوں کی نفی، اور انسانی حقوق کی منظم اور سنگین پامالیاں، معصوم کشمیری عوام کے خلاف بھارت کی ریاستی دہشتگردی کی پہچان بن چکی ہیں، تاکہ ان کی جائز جدوجہد کو دبایا جا سکے۔ اختلافِ رائے کو دبانے کی کوششیں، آبادیاتی ساخت میں تبدیلی اور شہری آزادیوں سے انکار صورتحال کی سنگینی کو مزید اجاگر کرتے ہیں۔