Daily Ausaf:
2025-07-01@22:01:53 GMT

کشمیر:لہوسے لکھی ہوئی گواہی

اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
٭عالمی طاقتیں اگرکشمیرکے مسئلے پربراہ راست دخل دیتی ہیں اورحالات قابو سے باہرہوتے ہیں،توان کے سامنے ایٹمی تصادم کا خدشہ ہے، جس کی آگ دنیاکولپیٹ میں لے سکتی ہے۔
٭بھارت اورپاکستان کے ساتھ تجارتی اوردفاعی تعلقات کی وجہ سے عالمی طاقتیں مسئلہ کشمیرپرمؤقف اختیارکرنے سے گریزاں رہیں۔
٭سردجنگ کے دوران امریکااورسوویت یونین نے اپنے جغرافیائی مفادات کے تحت جنوبی ایشیا میں پالیسیزاپنائیں،جس سے مسئلہ کشمیر پس منظرمیں چلاگیا۔
٭بھارت نے کشمیرکواپناداخلی معاملہ قرار دے کربین الاقوامی مداخلت کو مسترد کیا، جس سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمدممکن نہ ہوسکا۔
٭اقوام متحدہ کی قراردادیں سفارشات کی حیثیت رکھتی ہیں اوران پرعملدرآمدکیلئیکوئی مثرنفاذی میکانزم موجودنہیں ہے۔بھارت کوچین کے خلاف تزویراتی دیواربناناتھا لہذ ا امریکا اوراس کے اتحادی بھارت کوناراض کرنے کاخطرہ مول نہ لے سکے۔بھارت دنیاکی سب سے بڑی اسلحہ مارکیٹ ہے۔اگرکشمیرحل ہوگیا،توامن آجائے گا۔ اوراگرامن آ گیا،تواسلحہ کون خریدے گا؟
چین،جس کی واضح موجودگی لداخ اوراروناچل پردیش میں موجودہے،اورجوبھارت سے تزویراتی محاذآرائی بھی رکھتاہے کیونکہ بھارت کواڈ اتحادکے رکن ہونے کی حیثیت سے لداخ سے سی پیک کوکاٹنے کیلئے سرگرم ہے،یہی وجہ ہے کہ چین نے آگے بڑھ کر لداخ کے اس علاقے پراپنا قبضہ مضبوط کرلیاہے جہاں سے انڈیاکی طرف سے سی پیک کوخطرہ ہو سکتا تھا۔خودانڈین وزیردفاع راج ناتھ نے بھارتی اسمبلی میں اس بات کا اعتراف کیاکہ چین اس وقت بھارتی لداخ کے36ہزارمربع کلومیٹرپرقابض ہوچکاہے۔
روس خطے میں اسلحہ فروخت کرنے والا بڑا کھلاڑی،جوبھارت کاتاریخی حلیف بھی رہاہے اور ایران جوایٹمی صلاحیت کے کنارے پر کھڑا ہے، اور جس کے وجودسے مشرقِ وسطی کی سیاست لرزتی ہے۔ایسے نازک،بارودی خطے میں کشمیر ایک سلگتا شعلہ ہے،جواگرپھٹ پڑاتویہ خطہ نہیں، بلکہ انسانیت جل کرراکھ ہوجائے گی۔ کشمیر کو ’’حل نہ ہونے والامسئلہ‘‘بنا کر رکھناعالمی سیاست کا وہ مکارانہ کارڈہے،جس سے طاقتورممالک اپنی اہمیت اورموجودگی کاجوازقائم رکھتے ہیں۔ ایسا معلوم ہوتاہے کہ عالمی طاقتیں محض ضامن نہیں رہیں، بلکہ نرغے میں آئے کشمیریوں کی بے حسی کے ساتھ تماشا دیکھنے والے بے ضمیرتماشائی بن چکی ہیں۔ اقوامِ متحدہ کی قرار دادوں پردستخط کرکے اگروہ خودعملدرآمدنہیںکرواتیں،تویہ عہدشکنی ہے یہ فریبِ عہد،دھوکہ،اورانسانی حقوق کے نام پرننگِ انسانیت ہے۔
یورپ میں یوکرین جیسے ممالک کی خودمختاری پرفوری شورمچایاجاتاہے،پابندیاں لگائی جاتی ہیں،فوجی امداددی جاتی ہے۔مگرکشمیر جہاں لاکھوں مسلمان دہائیوں سے محصورہیں،وہاں صرف بیانات،قراردادیں اورمصلحتوں کے پردے ہیں۔ یہ وہ دوہرامعیارہے جومسلم دنیااوراقوام عالم کے امن پسندعوام میں غصے،مایوسی اوربے چینی کوبڑھارہاہے۔کشمیری ان تمام خائن طاقتوں سے سوال پوچھ رہے ہیں کہ یہ ناانصافی کب تلک؟ کیا تم نے کبھی سوچاہے کہ وقت کامؤرخ تمہاری آئندہ آنے والی نسلوں کوتمہارے اس مکروہ کردارکی وجہ سے کس شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا؟
اب سوال یہ ہے کہ اس نازک مسئلے پرتاخیرکاکیامطلب اورکیا نتائج نکل سکتے ہیں؟
٭تاخیرکامطلب ہے ایٹمی تصادم کے خطرے کودن بہ دن بڑھانا۔
٭تاخیرکامطلب ہے ہزاروں معصوم کشمیری بچوں کایتیم ہونا۔
٭تاخیرکامطلب ہے خطے کوبارودکے ڈھیرپربیٹھائے رکھنا۔
1971ء کی المناک شبِ سیاہ میں جب مشرقی پاکستان میں دشمن نے’’را‘‘کے ذریعے نفرت کے بیج بوئے،تومودی نے سقوطِ ڈھاکہ میں را کے مکروہ کردارکی داستان کااعتراف کرتے ہوئے 2015ء میں ڈھاکہ میں برملاکہا:ہم نے مکتی باہنی کوسپورٹ کیا،ہم نے پاکستان کو دولخت کیا۔یہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی تھی،مگراقوامِ متحدہ اورعالمی ضمیرنے مجرمانہ خاموشی اختیارکی۔
جب پاکستان اورچین نے مل کراقتصادی راہداری کاخواب سجایاسی پیک، جوگوادر کو کاشغر سے ملاتاہے توسامراجی طاقتوں کی نیندیں اڑ گئیں۔ امریکا،آسٹریلیا،جاپان اوربھارت پرمشتمل کواڈ دراصل چین کوگھیرنے کاحربہ ہے اور پاکستان کواس جرم کی سزادی جا رہی ہے کہ وہ مشرق سے اٹھنے والے اس آفتابِ ترقی میں شریک کیوں ہے؟
فروری2019ء میں جب بھارتی طیارے پاکستان کی فضاؤں میں داخل ہوئے،پاک فضائیہ کے شاہینوں نے ان کی درگت بنائی۔ایک دن میں بھارت کے جدید ترین دو طیارے ، مگ-21، مار گرائے۔پائلٹ ابھی نندن کی گرفتاری اور پھر رہائی نے پاکستان کودنیابھرمیں امن پسند قوت کے طور پرمنوایا۔دودن بعدپاکستان نے اپنے اہداف کوکامیابی سے نشانہ بنایااوربھارت کوسنگین پیغام دیا کہ اب میدان تمہارے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔ مودی اس وقت پسپائی اختیارکرتے ہوئے بلبلااٹھاکہ اگرہمارے پاس آج رافیل طیارے ہوتے توہم اس خطے کی شکل ہی تبدیل کردیتے اورفوری طورپردنیاکے بہترین33فرانسیسی رافیل جنگی جہازوں کاآرڈردیکراپنے آقاؤں کویہ پیغام دیاکہ اب اسے خطے کابے تاج بادشاہ بننے سے کوئی نہیں روک سکتالیکن وائے قسمت! جونہی 70 جنگی جہازوں کی اڑان بھرکراپنے پورے تکبر کے ساتھ(خاکم بدہن)پاکستان کوختم کرنے کیلئے فضاؤں میں اڑان بھری تومعلوم نہیں تھاکہ شیطان کے مقابلے کیلئے رحمان کی قوتیں میدان میں اتر چکی ہیں۔اک صدا گونجی۔۔۔۔!
اے تاریخ!قلم تھام،کہ ایک بار پھر برصغیر کی فضاؤں میں وہی بارودکی بوہے،وہی لہوکی لالی،وہی دجل وفریب کی دھندجس میں سچائی کا سورج ماندپڑجاتاہے۔ہمالیہ کے دامن سے گوادر کے ساحل تک،ہر ذی روح نے لرزاں دل کے ساتھ وہ ساعتیں گنی ہیں،جب دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے کھڑی ہوئیںایک جانب حوصلے کا ہمالہ، پاکستان،اوردوسری طرف غرورومکاری کا استعارہ بھارتی گجرات کاقصاب!رات کے اندھیرے میں خاک وخون کی دہلیزسجانے پہنچ گیا۔
مئی2025ء میں حالیہ پاک-بھارت جنگی کشیدگی اورعالمی ضمیرکی آزمائش اس نہج پرپہنچے کہ فضاگرجنے لگی،زمین کانپنے لگی، اوردل دھڑکنے لگے۔مودی حکومت،داخلی سیاسی بحران ، کسان تحریکوں،معاشی زوال اورحزبِ اختلاف کی تابندہ پیش قدمی سے خوفزدہ،ایک مرتبہ پھراپنی پرانی چال پرآگئی ’’جنگ برائے ووٹ‘‘۔الزام تراشی کی نئی قسط مقبوضہ کشمیرمیں کسی جھوٹے حملے کے گردگھومتی ہے،جس کاالزام پاکستان پر عائد کیا گیا۔
جب بھارتی فضائیہ نے پاکستانی حدودکی خلاف ورزی کی،توپاک فضائیہ نے صرف اپنے دفاع کاحق استعمال نہ کیا،بلکہ دنیاکویہ جتا دیاکہ ہم صرف ایٹمی طاقت نہیں،بلکہ جنگی حکمت عملی میں بھی برترہیں۔بھارت کے جدیدترین لڑاکا طیارے، راڈار سے چھپنے والے اسرائیلی ڈرونز کے دعوے، سب خاک ہوگئے۔کئی مقامات پربھارت کے اہم عسکری اہداف کونشانہ بنایاگیا اور ان سب کے عالمی میڈیا میں باقاعدہ شواہدبھی پیش کردیئے۔
جب جنگی میدان میں بھارت کوشرمناک شکست کا سامناہوا،تواس کی کمرنازک حلیف اسرائیل کے خفیہ عسکری ماہرین نے تھپتھپائی۔ اسرائیل نے امریکی انتظامیہ کومتحرک کیا، جس نے فوراً سیزفائرکیلئے دباؤبڑھایا۔اقوامِ متحدہ میں سفارتی شوراٹھا،اورامریکی وزیر خارجہ نے براہ راست اسلام آباداوردہلی سے رابطہ کیا۔پاکستان نے سیزفائرکی رضامندی صرف امن کی خاطر دی، نہ کہ کمزوری کے تحت۔یادرہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ابتدامیں اس معاملے سے لاتعلقی ظاہر کی۔ وہ کہتے رہے:’’یہ انڈیااورپاکستان کااندرونی معاملہ ہے‘‘۔مگرجونہی بھارت کومنہ کی کھانی پڑی، امریکی سفارتکاری متحرک ہوئی اورسیز فائر کا انتظام کروایاگیاتاکہ مودی سرکارکومزید شرمندگی سے بچایاجاسکے۔
(جاری ہے)

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان کو کے ساتھ

پڑھیں:

ہماری مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، مودی کا تکبر خاک میں مل گیاہے. خواجہ آصف

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم جولائی ۔2025 ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستانی مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، مودی کا تکبر خاک میں مل گیاہے، بھارت کی جانب سے پاکستان پردوبارہ حملے کا امکان موجود ہے، پاکستان کا پانی روکا تو اسے جنگ تصور کیا جائے گا، مسئلہ کشمیر اور پانی کا ایشو بات چیت سے حل ہونا چاہیے وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے طیارے گرائے جو کہ فخر کی بات ہے ، اللہ کا شکر ہے کہ ہم اس وقت سر اٹھا کر دنیا میں چل رہے ہیں، مودی اور اس کے ساتھیوں کا تکبر مٹی میں ملا ہے ، ان لمحات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، ہمارے سائبر واریئرز نے کمال کے کارنامے دکھائے ہیں، ہمارے میڈیا نے بہت شاندا ر رپورٹنگ کی جبکہ بھارتی میڈیا میں سرکس اور نوٹنکی ہو رہی تھی.

وزیر دفاع نے کہا کہ جس طرح آئی ایس پی آر نے فرنٹ پر لیڈ کیاہے انہوں نے بہت ہی شاندار کام کیاہے ، یہ ہماری تاریخ کا سنہرا لمحہ تھا جسے آنے والی نسل یاد رکھے گی ، ایس سی او میں بھی چین کے دفاعی وزیر سے با ت چیت ہوئی ہے ، چینی ہمارے بہت اچھے دوست ہیں، جس طرح چین نے 70 سالوں میں ہمارا ساتھ دیاہے ، جہاں بھی ہمیں ضرورت پڑی ہے ، وہ ہمارے ساتھ ستون کی طرح کھڑے ہوئے، بڑے بڑے ملک بھارت کیخلاف فتح پر مبارک دے رہے ہیں .

ان کا کہناتھا کہ بھارت بلوچستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے ،ہمارے پاس ثبوت ہیں، ایس سی اواجلاس کے موقع پربھارتی وزیر دفاع سے بات نہیں ہوئی، بھارتی وزیر دفاع نے میری تقریر کے بعد وقت مانگا، ایس سی او کی روایت نہیں ہے دوبارہ تقریر کیلئے وقت دینا ، بھارت کو اجازت نہیں ملی، ہماری ٹیم مجھے تقریر کے دوران بھی چیزیں بتا رہی تھی، ہماری سفارتی ٹیم بہت ہی شاندار ہے ، پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات پر متعدد ممالک نے ہمارے موقف کی تائید کی.

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے دوبارہ پاکستان پر حملے کا امکان ہے،لیکن میرا خیال ہے کہ مودی کو اندر سے بھی اب سپورٹ حاصل نہیں ہے ، بھارت کی سیاسی جماعتوں اور دانشور حقیقت عوام کے سامنے رکھ رہے ہیں کہ مودی جھوٹ بول رہاہے ، مودی نے جو بیانیہ اپنایا اس سے اسے بہت نقصان پہنچا ہے ، ہم امن چاہتے ہیں،بھارت سے بات چیت کیلئے تیار ہیں خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارا موقف یہی ہے کہ بھارت نے اگر پاکستان کا پانی روکا تو اسے جنگ تصور کیا جائے گا، مسئلہ کشمیر اور پانی کا ایشو بات چیت سے حل ہونا چاہیے، ایران اسرائیل جنگ میں پاکستان نے ایران کا ساتھ دیا، بھارت کو ایران میں اب اتنی پذیرائی نہیں ملے گی، اس وقت سیاسی اور عسکری قیادت متحد ہے، عالمی اکنامک فورمز پر امریکا پاکستان کو سپورٹ کر رہا ہے.

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر موجود صورتحال میں ہم کھیل کا حصہ اور کھلاڑی ہیں، موجودہ صورتحال مین اگر ہم تماشائی بنے اور کھلاڑی نہ بنے تو اس کا نقصان ہوگا ، امریکہ کی کسی ایسی پالیسی کا حصہ نہیں بنیں گے جس کا ہمیں نقصان ہو وزیر دفاع سے سوال کیا گیاکہ کیا ابراہم اکارڈ پر پریشر آ نے والا ہے ؟ جس پر وزیر دفاع نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب دباﺅ آئے گا تو دیکھا جائے گا، اس معاملے پر مشاورت بھی ہو رہی ہے ، اس پر جواب تب دیں گے جب ہمیں اس اکارڈ کا حصہ بننے کا کہا جائے گا، ابراہم اکارڈ سے متعلق پریشر آیا تو اپنے مفادات دیکھیں گے .

خواجہ آصف کا کہناتھا کہ فلسطین کے لوگ جس طرح ظلم سہہ رہے ہیں لیکن سر نہیں جھکا رہے ہیں ، مسلم دنیا کا اللہ حساب لے گا، ڈیڑھ ارب مسلمانوں نے قیامت کے روز حساب دینا ہے ، میرا یمان ہے ، فلسطین والے قیامت کے روز شکایت کریں گے اور ہم جواب دیں گے ، یہ معاف نہیں ہوگا، یہ اجتماعی گناہ ہے ، اللہ معاف کرنے والا ہے ، جو ہو رہاہے اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ہے ، مشرقی ممالک میں لوگوں کا ضمیر جاگا ہواہے ، لیکن مسلمان دنیا میں ہو کا عالم ہے . 

متعلقہ مضامین

  • ہماری مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، مودی کا تکبر خاک میں مل گیاہے. خواجہ آصف
  • مودی عسکری اورسفارتی شکست برداشت نہیں کرپا رہا ہے
  • پاکستان نے ہمارے جنگی طیارے مار گرائے تھے: بھارتی دفاعی اتاشی کا اعتراف
  • دنیا نے بھارتی مؤقف رد کر دیا، سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں ہو سکتا: وزیر دفاع
  • بھارتی گمراہ کن مؤقف دنیا نے تسلیم نہیں کیا، مودی کی سیاست دم توڑ رہی ہے، وزیر دفاع
  • بھارتی گمراہ کن مؤقف دنیا نے تسلیم نہیں کیا، مودی کی سیاست دم توڑ رہی ہے: خواجہ آصف
  • ’’بھارت کا حکمران طبقہ کشمیریوں کو کیڑے مکوڑے سمجھتا ہے‘‘
  • مئی میں ہونے والی جھڑپ نے پاکستان نے ہمارے جہاز گرائے، بھارتی دفاعی اتاشی کا اعتراف
  • پاکستان کے ہاتھوں بھارتی طیارے تباہ ہوئے، بھارتی دفاعی اتاشی کا اعتراف
  • جنیوا، مسئلہ کشمیر کا حل علاقائی امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے، مقررین