پاکستان اور ترکیہ کے مفادات یکجا، خلافت موومنٹ میں آپ کا ساتھ تاریخی ہے، عرفان نذیر اوغلو
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر ترکیہ کے سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں ہم 2 الگ ریاستیں نہیں بلکہ ایک قوم ہیں، پاکستان اور ترکیہ کے مفادات یکجا ہیں، خلافت موومنٹ میں آپ کا ساتھ تاریخی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے سفیر عرفان نذیر اوغلو نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا۔ دورہ کے موقع پر ترکیہ کے سفیر عرفان نذیر اوغلو کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں ہم 2 الگ ریاستیں نہیں بلکہ ایک قوم ہیں، پاکستان اور ترکیہ کے مفادات یکجا ہیں، خلافت موومنٹ میں آپ کا ساتھ تاریخی ہے۔ ترک سفیر نے کہا کہ ہمارے اہداف اور مفادات ایک ہیں، ہم مسلمان ممالک ہیں، ہر مشکل وقت میں پاکستان کیساتھ کھڑے تھے اور ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔
صدر لاہور چیمبر آف کامرس ابوذر شاد نے کہا کہ ترکیہ کے عوام کا مشکور ہوں جو اس مشکل وقت میں پاکستان کیساتھ کھڑے رہے، غیر متزلزل ساتھ دینے پر پاکستانی قوم ترکیہ کی ہمیشہ مشکور رہے گی۔ میاں ابوذرشاد نے کہا کہ مشکل وقت میں صدر ترکیہ رجب طیب اردوان کی پاکستان کی حمایت یاد رکھی جائے گی، پاکستان کی تاریخی فتح میں ترکیہ کی تاریخی حمایت قابل قدر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک ترک باہمی تجارت کا فروغ وقت کی ضرورت ہے، دونوں ممالک کے مابین تجارت بڑھ رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کی نے کہا کہ ترکیہ کے
پڑھیں:
عراقی سرزمین پر PKK عناصر کی موجودگی ناقابل قبول ہے، بغداد
اپنے ایک انٹرویو میں فواد حسین کا کہنا تھا کہ بغداد، ترکیہ میں امن عمل کی حمایت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ PKK و ترکیہ، باہمی مفاہمت تک پہنچ جائیں گے جس سے امن و استحکام وجود میں آئیگا۔ اسلام ٹائمز۔ عراق کے وزیر خارجہ "فواد حسین" نے انقرہ میں امن عمل کی حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ سنجار، مخمور اور قندیل کے علاقوں میں کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کے عناصر کی موجودگی، عراق کی مرکزی اور کردستان ریجن کی حکومت، دونوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار العربیہ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر فواد حسین نے کہا کہ بغداد، ترکیہ میں امن عمل کی حمایت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ PKK و ترکیہ، باہمی مفاہمت تک پہنچ جائیں گے جس سے امن و استحکام وجود میں آئے گا۔ انہوں نے علاقائی امن و استحکام کے لئے اس موضوع کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا۔ واضح رہے کہ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب ترکیہ کی کردستان ورکرز پارٹی (PKK) نے آج اعلان کیا کہ وہ زاب کے علاقے سے دستبردار ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ زاب، ترکیہ کے بارڈر کے قریب ایک سرحدی علاقہ ہے جہاں آئے روز ترکیہ اور PKK کے درمیان جھڑپوں کا خطرہ رہتا تھا۔ PKK نے یہ اقدام انقرہ کے ساتھ امن عمل کی حمایت کے مقصد سے اٹھایا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ PKK نے اپنے قید رہنماء "عبداللہ اوجلان" کے پیغام کے بعد، اپنی تنظیم اور مسلح کارروائیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ رواں برس جولائی کے آخر میں بھی PKK کے جنگجوؤں کے ایک گروپ نے سلیمانیہ کے علاقے میں علامتی طور پر اپنے ہتھیار جلا دئیے تھے۔ اگرچہ عبداللہ اوجلان اور پیپلز ایکویلیٹی اینڈ ڈیموکریسی پارٹی (DEM) نے غیر مسلح ہونے والے جنگجوؤں کے لیے واضح سیاسی فریم ورک و کافی ضمانتوں کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔