بھارت بڑے بڑے جہاز لیکر آیا جنہیں پاک فوج نے پتنگوں کی طرح کاٹ دیا، وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افواج پاکستان کی قیادت کی وجہ سے جوان حوصلے اور بہادری سے لڑے اور بھارت بڑے بڑے جہاز لیکر آیا جنہیں پاکستانی افواج نے پتنگوں کی طرح کاٹ کر رکھ دیا۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کی قیادت نے جوانوں کا حوصلہ بڑھایا، افواج کے سربراہان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری افواج نے بہادری سے دشمن کو بھرپور جواب دیا، جب سے ہم نے آزادی حاصل کی، بھارت ہمارے خلاف ہے، برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں نے ایک الگ وطن کیلئے جدوجہد کی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ نوجوان نسل کو تاریخ سے روشناس کروانا چاہیے، پاک فوج کی بہادری کی داستان کتابوں میں بیان کی جائیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ 78 سالہ تاریخ میں پاک فوج کی جرات کی مثال نہیں ملتی، آئندہ مستقبل میں بچے فخر محسوس کریں گے، بھارت کے خلاف کامیابی 78 سالہ تاریخ میں سنہری باب ہے، ان کا کہنا تھا بھارت بڑے بڑے جہاز لے کر آیا جنہیں ہماری فوج نے پتنگوں کی طرح کاٹ دیا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
بھارت کے سابق جرنیل کی اپنی مسلح افواج اور مودی سرکار کو اہم وارننگ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت کے ایک سابق جرنیل نے کہا ہے کہ پاکستان سے حالیہ فضائی معرکہ آرائی کے دوران بھارت نے جو ڈرون استعمال کیے اُن کے بارے میں بہت زیادہ ستائشی انداز اختیار کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ ڈرون بنیادی طور پر غیر ملکی تھی۔ اِن کی ٹیکنالوجی بھی غیر ملکی تھی اور تمام پُرزے بھی۔ اِنہیں بھارت میں صرف جوڑا گیا تھا۔
چنئی کے ڈرون اسٹارٹ اپ امبر ونگز کے چیف ملٹری ٹیک ایڈوائزر میجر جنرل (ر) ایم اندرا بالن نے بزنس ٹوڈے سے گفتگو میں کہا کہ بھارت کو دفاعی تیاریوں کے حوالے سے اپنے ذرائع پر بھروسا کرنا ہے مگر ایسا نہیں ہو رہا۔ اِس وقت بھارتی فضائیہ کے پاس جو کچھ بھی ہے اُس کا بہت بڑا حصہ بیرونی ذرائع سے حاصل شدہ ہے۔ ٹیکنالوجی کے معاملے میں بھی بھارت اب تک اپنے پیروں پر کھڑا نہیں ہوسکا ہے۔ جدید ترین ڈرونز کی تیاری میں بھی بھارت پیچھے ہے ہے اور جن ڈرونز کو بھارتی ساختہ قرار دے کر خوش ہوا جاتا ہے وہ بھی بیرونی پُرزوں اور بیرونی ٹیکنالوجی پر مشتمل ہیں۔
میجر جنرل (ر) ایم اندرا بالن کا کہنا ہے کہ بھارت کو دفاعی تیاریوں کے معاملے میں اپنے ذرائع پر بھروسا کرنا ہوگا کیونکہ جنگ کی صورت میں بیرونی ذرائع سے اہم پُرزوں اور آلات کی شپمنٹ میں تاخیر سے بہت بڑا نقصان ہوسکتا ہے۔ کسی بھی معرکہ آرائی میں بنیادی سہارا اپنے ذرائع کا ہوتا ہے اور ہر معاملے میں ایسا ہی ہونا چاہیے۔ بھارت دفاعی ساز و سامان کے معاملے میں امریکا، روس اور یورپ پر بہت زیادہ انحصار پذیر رہا ہے۔ اب لازم ہوچکا ہے کہ یہ سلسلہ ختم ہو اور اپنے وسائل کے ذریعے آگے بڑھا جائے۔