پشاور میں آوارہ کتوں کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے شہر میں سگ گزیدگی کے کیسز اور آوراہ کتوں کی تعداد کے پیش نظر خصوصی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نویز کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے پشاور میں آوارہ کتوں کے تدارک کے لیے آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آوارہ کتوں کے تدارک کے لیے ضلعی انتظامیہ، محکمہ بلدیات، ڈبلیو ایس ایس پی، لائیوسٹاک کو ہنگامی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پشاور سے تعلق رکھنے والے بلدیاتی نمائندوں شاہین ٹاؤن یونیورسٹی کیمپس انتظار علی خلیل چئیرمین یونیورسٹی ٹاؤن ارباب روڈ خالد اقبال چئیرمین دانش اباد الطاف خلیل ایڈوکیٹ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر راؤ ہاشم سے ملاقات کی جس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ بلدیات ملک ارشد خان، ڈاریکٹر ویسٹ زون کامران امجد، ڈاریکٹر لائیوسٹاک پشاور، تحصیل میونسپل آفیسرز پشاور بھی موجود تھے۔
اجلاس میں ڈاریکٹر لائیو اسٹاک نے آوارہ کتوں کے افزائشِ نسل کی روک تھام پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود بھی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
اجلاس میں آوارہ کتوں کے تدارک اور اس کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آوارہ کتوں کے کا فیصلہ
پڑھیں:
غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ
غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو عدالت نے 7 بار سزائے موت کا فیصلہ سنادیا۔
سیشن کورٹ پشاور نے غیرت کے نام پر 7 افراد کے قتل کے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر ملزم محمد ابراہیم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔
مقدمے کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد جمیل نے کی۔
پراسیکیوشن کے مطابق ملزم محمد ابراہیم، جو چارسدہ کے علاقے تنگی کا رہائشی ہے، نے جون 2021 میں پشاور کے علاقے پھندو روڈ پر گھر میں گھس کر فائرنگ کی اور اپنی بیوی بانو، کم سن بیٹوں سلیم، سلمان، جلال، چچازاد بھائی حبیب اللہ، اس کی اہلیہ شکیلہ اور بیٹی سمیہ کو قتل کر دیا۔ افسوس ناک واقعہ تھانہ چمکنی کی حدود میں پیش آیا تھا۔
عدالت نے مقدمے میں شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سنایا۔
ملزم نے اس سے قبل سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس پر پشاور ہائی کورٹ نے کیس دوبارہ ٹرائل کے لیے متعلقہ عدالت کو بھیج دیا تھا۔ دوبارہ ٹرائل کے بعد عدالت نے ایک بار پھر جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کی سزا سنائی۔