لاہور: فیصل ٹاؤن میں خواجہ سرا بے رحمی سے قتل، ڈی آئی جی کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
لاہور کے علاقے فیصل ٹاؤن میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک خواجہ سرا کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقتول خواجہ سرا کی شناخت دانش عرف پلوشہ کے نام سے ہوئی ہے، جو بہاولپور کا رہائشی تھا اور فیصل ٹاؤن کے ایک فلیٹ میں مقیم تھا۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق دانش کو تیز دھار آلے سے گلہ کاٹ کر قتل کیا گیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور شواہد اکٹھے کرنے کا عمل جاری ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی ماڈل ٹاؤن سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم یا ملزمان کی تلاش کے لیے تحقیقات تیز کر دی گئی ہیں اور جلد پیش رفت کی توقع ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسلام آباد پریس کلب میں پولیس گردی واقعہ: وزیر مملکت کی غیر مشروط معافی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے نیشنل پریس کلب پر دھاوے اور صحافیوں پر تشدد کے واقعے پر غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ جیسے ہی انہیں اس واقعے کا علم ہوا انہوں نے شدید مذمت کی اور فوری طور پر صحافیوں کے پاس پہنچے، وزیر داخلہ محسن نقوی نے انہیں ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر پریس کلب جاکر صورتحال کی وضاحت کریں۔
انہوں نے کہا کہ افسوس ناک واقعے پر وہ تمام صحافی برادری سے معذرت خواہ ہیں، یہ واقعہ اچانک پیش آیا، جس میں کشمیر ایکشن کمیٹی کے چند مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدسلوکی کی اور پولیس انہیں گرفتار کرنے کے لیے پیچھا کرتے ہوئے پریس کلب تک آگئی، اس دوران پولیس نے کلب میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ کی اور صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔
طلال چوہدری نے کہا کہ وزیر داخلہ نے واقعے کی انٹرنل انکوائری کا حکم دے دیا ہے اور وہ صحافیوں سے غیر مشروط معافی مانگتے ہیں، وہ اس افسوس ناک واقعے کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہیں اور اسلام آباد پولیس سمیت وزارت داخلہ کی جانب سے معذرت خواہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ کا ابھی انٹرنل اجلاس ہونا ہے، امید ہے کہ آپ ہماری معذرت قبول کریں گے، صحافی برادری جو فیصلہ کرے گی ہم اسے من و عن تسلیم کریں گے، حکومت آزادی اظہار رائے کی علم بردار ہے اور صحافیوں کے کردار کی بدولت ہی عوام تک حقائق پہنچتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے نیشنل پریس کلب پر دھاوا بولتے ہوئے کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ کی تھی اور کلب میں موجود صحافیوں کو مظاہرین سمجھ کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس پر صحافتی تنظیموں اور انسانی حقوق کمیشن نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔