وفاق بجٹ سے پہلے ضم شدہ اضلاع کے فنڈز منتقل کرے: بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
پشاور (نیوز ڈیسک) مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت بجٹ سے قبل قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس بلا کر خیبر پختونخوا کو ضم شدہ اضلاع کا حصہ فوری طور پر منتقل کرے۔
انہوں نے زور دیا کہ نیٹ ہائیڈل منافع کے بقایاجات بھی بجٹ سے پہلے ادا کیے جائیں تاکہ صوبہ ان فنڈز کو ضم شدہ اضلاع کی ترقی میں بروئے کار لا سکے، وفاق نے ضم شدہ اضلاع کا مالی حصہ غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت آئندہ بجٹ میں ضم شدہ اضلاع کے لیے ریلیف پیکیج تیار کر رہی ہے، لیکن وفاقی تاخیر اس میں رکاوٹ بن رہی ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ضم شدہ اضلاع کے مالیاتی مسائل اور نیٹ ہائیڈل منافع سے متعلق وزیراعظم کو دو الگ الگ خط بھیجے، تاحال کوئی جواب نہیں ملا۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کی ترقی سے دہشت گردی میں واضح کمی لائی جا سکتی ہے، اگر وفاقی حکومت واقعی دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو ان علاقوں کے فنڈز فوری طور پر خیبر پختونخوا کو منتقل کیے جائیں، دہشت گردی صرف ایک صوبے نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے لہٰذا وفاق صوبائی حکومت سے بھرپور تعاون کرے۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ وفاق خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہا ہے، یہ سلوک بند کیا جانا چاہیے تاکہ پورے ملک میں امن، ترقی اور خوشحالی کی راہ ہموار ہو سکے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا ضم شدہ اضلاع
پڑھیں:
اے این پی کا امن مارچ ملتوی کرنے کا اعلان
اے این پی کے مرکزی صدر نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں امن مارچ کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔انہوں نے خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں فوری امدادی پیکج کا اعلان کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے 23 اگست کے امن مارچ کو ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔ اے این پی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں امن مارچ کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ ایمل ولی خان نے خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں فوری امدادی پیکج کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور پنجاب حکومت کی ریسکیو 1122 کی گاڑیاں خیبر پختونخوا کے حوالے کی جائیں۔ واضح رہے کہ اے این پی کی جانب سے 23 اگست کو امن مارچ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔