پختونخوا میں نیا اسکینڈل، سرکاری ادائیگیوں کے ذریعے 16 ارب 50 کروڑ نکالنے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک) خیبر پختونخوا میں 40 ارب روپے کے کوہستان اسکینڈل کے بعد ایک اور بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ایک نئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ خیبر پختونخوا بھر کے اکاؤنٹینٹ جنرل دفاتر نے 2016 سے اپریل 2025 کے دوران پبلک ورکس ہیڈ G10113 سے 9 2 اضلاع میں 16 ارب 54 کروڑ روپے کی زائد ادائیگیاں کی گئیں۔
کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس (سی جی اے) نے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے کیونکہ یہ معاملہ صوبے کی تاریخ میں سب سے بڑے مالیاتی گھپلے کی شکل اختیار کر رہا ہے، جس میں مشتبہ رقم کا مجموعی حجم 56 ارب 50 کروڑ روپے تک جا پہنچا ہے۔
نئے اسیکنڈل میں سی اینڈ ڈبلیو ٗپبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور ایریگشن ڈپارٹمنٹ ِکی ملی بھگت سے اضافی رقوم نکالی گئیں۔
سی جی اے کے اکاؤنٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ مالیاتی ڈیٹا کے ایک تفصیلی سسٹم بیسڈ جائزے کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ خیبر پختونخوا میں غیر معمولی اور زائد ادائیگیاں کی گئی ہیں۔ پبلک ورکس ہیڈ G10113 کے تحت 2016 سے اپریل 2025 تک کل 163ارب13کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی جبکہ اس اکاؤنٹ میں کریڈٹ 146ارب59 کروڑ روپے ہوئے، یوں 29 اضلاع میں16ارب 54کروڑ روپے کی زائد ادائیگیاں ہوئیں۔
سی جی اے نے اکاؤنٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا کو ہدایت کی ہے کہ وہ 20 دن کے اندر انکوائری مکمل کر کے رپورٹ جمع کرائیں۔
ذرائع نے اس نمائندے کو بتایا کہ حکام نے تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی ہدایت کر دی گئی ہے جو معلوم کرے گی کہ زائد ادائیگیاں کیسے ہوئیں، اس کے ذمہ دار کون ہیں، اور وصولی کے اقدامات کیا ہوں گے۔
ابتدائی رپورٹ میں 29 اضلاع کے دفاتر میں واضح بے ضابطگیاں سامنے آئیں، جن میں بعض دفاتر میں کروڑوں اور کئی کیسز میں اربوں روپے کی زائد ادائیگیاں ہوئیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا کروڑ روپے روپے کی
پڑھیں:
خیبر میں ’پولیس سہولت مرکز‘ کا افتتاح کردیا گیا
---فوٹو بشکریہ سوشل میڈیاخیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں ’پولیس سہولت مرکز‘ کا افتتاح کر دیا گیا۔
ضلع خیبر میں پولیس سہولت مرکز کا افتتاح آئی جی پولیس خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے کیا۔
اس موقع پر آئی جی پولیس ذوالفقار حمید کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں اس جیسا معیاری سہولت مرکز کہیں بھی نہیں ہے۔
’سہولت مرکز‘ میں عوام کو ایک چھت کے نیچے 18 مختلف سروسز میسر ہوں گی، یہ تمام سروسز آن لائن نادرا سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے ساتھ منسلک ہیں۔
ضلع خیبر کا ’پولیس سہولت مرکز‘ 100 کیمروں سے منسلک کیا گیا ہے، ان کیمروں کے ذریعے پاک افغان شاہراہ، طورخم سرحدی گزرگاہ سمیت ضلع کے تمام تھانوں اور اہم مقامات کی نگرانی کی جائے گی۔
مرکز کی سہولتوں میں پولیس سے وابستہ مختلف قسم کے کلیئرنس، دستاویزات کی تصدیق، ٹریفک کی مختلف سروسز اور گمشدگی کی رپورٹ کا اندراج شامل ہے۔
سہولت مرکز میں خواتین کے لیے الگ ڈیسک قائم کی گئی ہے۔