بھارت کا سیٹلائٹ ای او ایس زیرو نائن کا تجربہ ناکام ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
بھارت کا سیٹلائٹ ای او ایس زیرو نائن کا تجربہ ناکام ہوگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 18 May, 2025 سب نیوز
جنگی محاذ پر ناکامی کے بعد بھارت کو خلائی محاذ پر بھی ناکامی سامنا ہے ۔ بھارت کا سیٹلائٹ ای او ایس زیرو نائن کا تجربہ ناکام ہوگیا۔ بھارتی اسپیس ایجنسی کے سربراہ نے ناکامی کا اعتراف کرلیا۔
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن نے ایکس پر بتایا سیٹلائٹ بھیجنے کی 101 ویں کوشش کی گئی دوسرے مرحلے تک صورتحال نارمل تھی لیکن تیسرے مرحلے میں آبزروہشن کی وجہ سے مشن پورا نہیں ہو سکا۔
راکٹ مدارتک پہنچا نہ ہی سیٹلائٹ کی تنصیب ممکن ہوسکی۔ جو چند منٹوں میں ناکام ہو گیا۔ بھارتی اسپیس ایجنسی “اسرو” کے سربراہ نے ناکامی کا اعتراف کا اعتراف کرلیا۔
واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں جب بھارتی راکٹ ناکامی سے دوچار ہوئے ہوں، اس سے پہلے کئی باربھارت کو ہمزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک بھارت کشیدہ صورتحال: اسحاق ڈار کی قیادت میں اہم وفد مشاورت کیلئے چین جائے گا اسرائیلی فورسز کی غزہ پر صبح سویرے بمباری، 12 گھنٹے میں 119 فلسطینی شہید اسرائیلی حملے میں القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد سنوار 10 ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے، سعودی میڈیا پہلگام حملے اور آپریشن سندور کی حقیقت کیا ہے؟ بھارتی میڈیا کی چشم کشا رپورٹ فلسطینیوں کی جبری منتقلی کی مخالفت کرتے ہیں، سعودی عرب حماس کی اسرائیل کے ساتھ غزہ میں سیز فائر پر مذاکرات کے نئے دور کی تصدیق امریکہ کا بھارتی شہریوں کو سخت انتباہ،ڈی پورٹ کرنے کی دھمکی،امریکہ میں سیاسی پناہ کی شرح میں بے پناہ اضافہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
بڑھتی ہوئی معاشی بے یقینی حکومتی ناکامی کا واضح ثبوت ہے، علامہ باقر زیدی
اپنے ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صدر نے کہا کہ ملک کو آئی ایم ایف کے رحم کرم پر چھوڑنے کے بجائے فوری مستحکم معاشی حکمت عملی بنانی ہوگی، تاکہ مذید اقتصادی بحران سے بچا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ سید باقر عباس زیدی کا کہنا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی معاشی بے یقینی معاشی حکمتِ عملی کی ناکامی کا واضح ثبوت ہے، سرمایہ کاری کے غیر مستحکم ماحول کے باعث متعدد ملٹی نیشنل کمپنیوں کا پاکستان سے اپنے آپریشنز محدود اور مکمل طور پر بند کرنا قابل تشویش ہے، جو حکومتی معاشی پالیسیوں اور اصلاحاتی اقدامات پر سنگین سوالات کھڑے کر رہے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں علامہ باقر زیدی نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری کا طوفان ویسے ہی نہیں تھم رہا، تعلیم یافتہ نوجوان اپنا مستقبل یہاں محفوظ نہیں سمجھتے اور لاکھوں کی تعداد میں ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر مؤثر حکومتی پالیسیوں نے بے روزگاری کی شرح میں تشویش ناک حد تک اضافہ کر دیا ہے۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ مہنگائی اور ٹیکسوں کے مسلسل اضافے نے عام شہری کی زندگی مزید مشکل بنا دی ہے، جبکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار بند ہونے کے باعث ہزاروں افراد مسلسل بے روزگار ہو رہے ہیں، ایسے حالات میں عالمی کمپنیاں جس رفتار سے پاکستان چھوڑ رہی ہیں وہ صرف حکومتی ناکام معاشی حکمتِ عملی کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی حکمت عملی، عدم تسلسل اور سرمایہ کاری کیلئے غیر سازگار ماحول نے نہ صرف کاروباری سرگرمیوں کو محدود کیا ہے، بلکہ مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بری طرح مجروح ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو آئی ایم ایف کے رحم کرم پر چھوڑنے کے بجائے فوری مستحکم معاشی حکمت عملی بنانی ہوگی، تاکہ مذید اقتصادی بحران سے بچا جا سکے۔