بھارت نے تحقیقات کی پیشکش رد کرکے یکطرفہ کارروائی میں مساجد پر میزائل داغے
بھارتی وزارتِ دفاع کے ترجمان نے خود آ کر جنگ بندی کی درخواست کی،گفتگو

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ لیفٹینٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ پاک بھارت تناؤ کو سمجھنے کے لیے اس کے پس منظر میں جانا ضروری ہے ، بھارت اس خطے بالخصوص پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے ، بھارت حقیقت چھپانے کے لیے جھوٹے بیانیے کے پیچھے چھپ رہا ہے ۔سرکاری ٹی وی کے مطابق روسی خبر رساں ادارے ’آر ٹی عریبیہ‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پہلگام واقعے کے چند منٹ بعد ہی بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا نے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا شروع کر دیا، جبکہ معاملے کی حقیقت یہ ہے کہ 2دن قبل بھارتی ترجمانِ دفتر خارجہ سے پوچھا گیا کہ واقعے میں کون ملوث ہے تو ان کا جواب ریکارڈ پر موجود ہے کہ تفتیش ابھی جاری ہے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے سوال کیا کہ بغیر تفتیش اور شواہد کے الزامات لگانا کہاں کی دانشمندی ہے ؟ حکومتِ پاکستان نے واضح موقف اپنایا کہ کوئی ثبوت ہے ، تو اسے کسی غیر جانبدار ادارے کو دیا جائے ، ہم تعاون کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے اس منطقی پیشکش کو رد کر دیا اور یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے ہماری مساجد پر میزائل داغے ، بچوں، خواتین اور بزرگوں کو شہید کیا، بھارتی حملوں میں 40 شہری شہید ہوئے جن میں 22 خواتین اور بچے شامل تھے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ یہ رویہ کہ ، بھارت خود منصف، جج اور جلاد بن جائے ، یہی اصل مسئلہ ہے جبکہ معاملے کی حقیقت یہ ہے کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی کا اصل سرپرست بھارت ہے ، چاہے وہ دہشت گردی فتنۃ الخوارج سے تعلق رکھتی ہو یا بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد گروہ ہوں سے ، یہی ان کا متکبرانہ رویہ ہے ۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ جہاں تک افواجِ پاکستان کا تعلق ہے ، ہمیں جو مقدس ذمہ داری سونپی گئی ہے ، وہ ملک کی خودمختاری اور سرحدوں کا تحفظ ہے ، ہم نے یہ ذمہ داری پوری کی، اور ہر قیمت پر کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انتہائی بالغ نظری سے کام لیتے ہوئے فوری، سخت اور مؤثر جواب دیا جس سے دشمن کو حقیقت کا سامنا کرنا پڑا، 6 اور 7 مئی کی رات کو بھارت نے حملہ کیا، میزائل فائر کیے ، جس کے بعد ہماری انتہائی پیشہ ور فضائیہ نے ان کے 5 طیارے مار گرائے جو شہریوں پر خوفناک حملوں میں ملوث تھے اور ان کے درجنوں ڈرونز تباہ کیے ۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہماری آخری گنتی کے مطابق 84 ڈرونز تھے لیکن اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ بہت سے شہریوں نے یہ ڈرونز جنگی ٹرافی کے طور پر اپنے پاس رکھ لیے کیونکہ قوم اس ننگی جارحیت کے خلاف باہم جڑ گئی تھی جبکہ قوم اور افواجِ پاکستان ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی ہو گئیں۔انہوں نے کہا کہ دشمن نے ہمیں ڈرانے کے لیے 9 اور 10 مئی کی شب مزید میزائل داغے ، مگر بھارتی یہ بھول گئے کہ پاکستان کی قوم، اس کی افواج نہ کبھی جھکتی ہیں، نہ جھکائی جا سکتی ہیں، 10 مئی کی صبح ہم نے نپا تلا جواب دیا، نہایت ذمہ داری اور احتیاط کے ساتھ صرف ان کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، کسی ایک بھی شہری ہدف کو نقصان نہیں پہنچایا یہ ایک مناسب، منصفانہ اور متوازن جواب تھا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بھارتی وزارتِ دفاع کے ترجمان نے خود آ کر جنگ بندی کی درخواست کی، ہم امن اور استحکام کے خواہاں ہیں، تو ہم نے کہا کہ کیوں نہیں؟ ہماری سفارتی کور نے زبردست کام کرتے ہوئے انتہائی فہم و فراست سے غیر معمولی انداز میں عالمی برادری کو انگیج کیا، ہم پرتشدد قوم نہیں، ہم ایک سنجیدہ قوم ہیں، ہماری پہلی ترجیح امن ہے ، امریکا جیسی بڑی اور سمجھدار طاقتیں، بہتر انداز میں سمجھتی ہیں کہ پاکستان کے عوام کا جذبہ کیا ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ڈی جی آئی ایس پی آر کہ پاکستان نے کہا کہ کہ پاک کے لیے

پڑھیں:

عالمی برادری دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان سے تعاون کرے، بلاول بھٹو زرداری

اسلام آباد میں عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور کوئی سرحد نہیں ہوتی، بھارت الزام تراشی کے بجائے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عالمی کوششوں کا حصہ بنے، بھارتی قیادت خطے کے امن کیلئے مذاکرات کی میز پر آئے، کشمیر جیسے تصفیہ طلب مسائل پر بات چیت ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف ہراول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے، عالمی برادری دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان سے تعاون کرے۔ "دنیا کیلئے پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ" کے عنوان پر عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بھاری جانی و مالی نقصان اٹھایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کیخلاف پورے عزم کے ساتھ برسرپیکار ہے، ہم نے اپنی آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے دہشت گردی کو شکست دینی ہے، ضرب عضب اور ردالفساد جیسے آپریشنز نے دہشت گردوں کی کمر توڑی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف ہر اول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے، پاکستان ہرگز دہشتگردوں کے سامنے نہیں جھکے گا، سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں شامل نہیں، ڈیجیٹل پروپیگنڈا عصر حاضر کا ایک اور پیچیدہ چیلنج ہے، 2 دہائیوں سے مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مؤثر کردار ادا کیا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 92 ہزار افراد کو سپردخاک کیا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ افغانستان سے کہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے دے، طالبان حکومت آنے کے بعد افغان سرزمین سے پاکستان پر ہونے والے حملوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان عبوری حکومت دوحہ معاہدے میں کئے گئے وعدوں کی پاسداری کرے، پاکستان دہشتگردی کے خلاف یہ جنگ دنیا کے امن کیلئے لڑ رہا ہے، عالمی برادری دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان سے تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 65 فیصد آبادی کی عمر 30 سال سے کم ہے، نوجوانوں کو روزگار اور ترقی کے مواقع فراہم کر رہے ہیں، نوجوانوں کو فائر وال کے بجائے تیز رفتار انٹرنیٹ دینے کی ضرورت ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور کوئی سرحد نہیں ہوتی، بھارت الزام تراشی کے بجائے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عالمی کوششوں کا حصہ بنے، بھارتی قیادت خطے کے امن کیلئے مذاکرات کی میز پر آئے، کشمیر جیسے تصفیہ طلب مسائل پر بات چیت ضروری ہے۔ سابق وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارتی قیادت ہمارے ساتھ بیٹھے، بات کرے اور مسئلہ کشمیر حل کرے، بھارت پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی روش ترک کرے، بھارت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی صلاحیتوں سے سیکھے۔

متعلقہ مضامین

  • دہشت گردی کا ناسور
  • سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں نہیں، بھارت مذاکرات کرے(بلاول بھٹو)
  • پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ دنیا میں امن کیلئے لڑ رہا ہے، سرنڈر کرنا ہماری ڈکشنری میں نہیں: بلاول
  • بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے کام کرنے والے دہشت گردوں کو جیل بھیج دیا گیا
  • کواڈ گروپ کی پہلگام حملے کی مذمت‘ ذمہ داروں کو بلا تاخیر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے. اعلامیہ
  • سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں نہیں، بھارت امن کیلئے مذاکرات کرے: بلاول بھٹو
  • عالمی برادری دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان سے تعاون کرے، بلاول بھٹو زرداری
  •    پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ ہوا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • ہماری مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، مودی کا تکبر خاک میں مل گیاہے. خواجہ آصف