پتہ نہیں بھارتی وزیرخارجہ نے حملے سے پہلے کسے بتایاتھا؟اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
اسلام آباد:نائب وزیراعظم اسحاق ڈارنے کہاہے کہ بھارت نے تاحال پہلگام واقعہ کاکوئی ثبوت نہیں دیا،سیزفائرپرعملدرآمدہورہاہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہاکہ افواج پاکستان نے دشمن کو بھرپورجواب دیا،بھارت نے جو سفارتی اقدامات لئے ،ہم نے ان کا بھی جواب دیا۔انہوں نے کہاکہ پہلگام واقعے کے بعدبھارتی میڈیانےاتنا شورمچایاتھاکہ سارا واقعہ پلوامہ ٹو لگ رہاتھا، سات مئی کے بعدکئی ممالک نے ہم سے درخواست کی کہ تحمل کا مظاہرہ کریں، ہم نے حالیہ کشیدگی میں متحرک کرداراداکیا۔انہوں نے کہاکہ نومئی کی رات کوہمارا صبرکاپیمانہ لبریزہوگیاتھا، بھارت نے جھوٹ بولاتھاکہ پاکستان نے پندرہ مقامات پر حملہ کیا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے مختلف ممالک سے کہاکہ ہم نے ابھی حملہ نہیں کیا،ایک مغربی ملک نے کہاکہ آپ سچ کہہ رہے ہیں،ہم نے مختلف ممالک کو آگاہ کیاتھاکہ ہم پہل نہیں کریں گے ۔اسحاق ڈارنے کہاکہ پتہ نہیں بھارتی وزیرخارجہ نے حملے سے پہلے کسے بتایاتھا؟ انہوں نے کہاکہ بھارت نے تاحال پہلگام واقعہ کاکوئی ثبوت نہیں دیا،سیزفائرپرعملدرآمدہورہاہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پہلگام حملے کے بعد شاید ہی کوئی سیاح کشمیر آتا ہے، عمر عبداللہ
نیشنل کانفرنس کے صدر نے مسئلہ کشمیر پر بھارت کا نقطہ نظر پیش کرنے کیلئے متعدد ممالک کا دورہ کرنے والے آل پارٹی وفد کا خیرمقدم کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے کہا کہ وادی کشمیر میں سیاحت کی صنعت بہت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور ان کی حکومت کی فوری ترجیح پُرامن امرناتھ یاترا کو یقینی بنانا ہے۔ آج سرینگر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ گرمیوں کے موسم میں سیاحوں کی آمد تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں شاید ہی کوئی سیاح آئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عہدیداروں کی اب پوری توجہ سالانہ امرناتھ یاترا پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر یاتری یہاں سے محفوظ اور صحیح طریقے سے نکلے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حادثات سے پاک سالانہ یاترا چاہتے ہیں اور بعد میں ہم یہ دیکھنا شروع کریں گے کہ سیاحت کو فروغ دینے کے لئے ہم کیا کر سکتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ 22 اپریل کو پہلگام حملے اور اس سے پیدا ہونے والی بھارت و پاکستان کشیدگی کے بعد بہت سے ممکنہ سیاحوں نے یہاں سفر کرنے سے گریز کیا ہے۔
عمر عبداللہ نے یہ بھی کہا کہ لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر جنگ بندی برقرار ہے، حالیہ دنوں میں کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے، رپورٹ آنے کے بعد متاثرہ افراد کو معاوضہ دیا جائے گا۔ دریں اثناء عمر عبداللہ نے مسئلہ کشمیر پر بھارت کا نقطہ نظر پیش کرنے کے لئے متعدد ممالک کا دورہ کرنے والے آل پارٹی وفد کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے یاد کیا کہ اٹل بہاری واجپائی جی کے دور میں 2001ء میں پارلیمنٹ پر حملے کے بعد کئی ممالک میں اسی طرح کے وفود بھیجے گئے تھے، یہ ایک بار پھر ہندوستان کی آواز کو آگے لے جانے کا ایک اچھا موقع ہے۔