پاکستان سفارتی محاذ پر بھی سرگرم، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار تین روزہ دورے پر چین روانہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
بھارت کو میدان میں ناکوں چنے چبوا کر پاکستان سفارتی محاذ پر بھی سرگرم ہو گیا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار تین روزہ دورے پر چین روانہ ہو گئے ہیں۔وزیر خارجہ چینی ہم منصب سے جنوبی ایشیا کی صورتحال اور اثرات پر بات کریں گے، دونوں رہنما پاکستان اور چین کے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیں گے، دونوں رہنما باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار کا دورہ پاکستان اور چین کے درمیان جاری اعلیٰ سطح روابط کا تسلسل ہے، وزیر اعظم کا قائم کردہ سفارتی وفد بھی مختلف ممالک کا دورہ کرے گا، بلاول بھٹو زرداری وفد کی قیادت کریں گے، وفد مختلف ممالک میں اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کرے گا، وفد بھارتی جھوٹے بیانیہ کو بے نقاب کرے گا۔اپنے دورے میں وزیرخارجہ اسحاق ڈار چین میں افغان وزیرخارجہ سے بھی ملاقات کریں گے جس میں چینی وزیرخارجہ بھی ہمراہ ہوں گے، ملاقات میں بھارت سے جنگی صورتحال سمیت دیگر امور پر بات چیت ہوگی۔علاوہ ازیں چین روانگی سے قبل اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی وزیر خارجہ کی دعوت پر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ چین جارہا ہوں، جب دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ بیٹھتے ہیں تو تمام معاملات کو دیکھا جاتا ہے، پچھلے 3 ہفتے میں دوبار چینی وزیر خارجہ سے بات ہوئی۔انہوں نے کہا ہے کہ چین اور پوری دنیا کو سب معلوم ہے، دنیا کو معلوم ہے تمام بھارتی الزامات غلط تھے، دنیا کو پتہ ہے ہم پر بھارت کی جانب سے بے بنیاد الزامات لگائے گئے، بھارت کا بلیم گیم بے نقاب ہوچکا ہے۔وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ گزشتہ 3 ہفتے میں دنیا کی تمام ڈپلومیٹک کمیونٹی، 60 ممالک سے رابطے ہوئے جس میں سیاسی، علاقائی، گلوبل، سفارتی اور حالیہ تمام معاملات پر گفتگو ہوئی، چین ہمارا بہت قریبی دوست ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
مودی ایسے وزیراعظم ہیں جنہوں نے ٹیکس دہندگان کے پیسوں پر سب سے زیادہ بیرون ممالک دورے کئے، موئترا
رکن پارلیمنٹ نے پہلگام دہشتگردانہ حملے کے بعد پاکستان کے تئیں عالمی رہنماؤں کے کردار پر کئی سوالات اٹھائے ہیں، بشمول امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک خصوصی ظہرانے کیلئے پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی میزبانی کی۔ اسلام ٹائمز۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پانچ ممالک پر مشتمل غیر ملکی دورے پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے ان دوروں کی اہمیت پر سوال اٹھائے اور بھارت کے بین الاقوامی موقف سے متعلق تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے نریندر مودی کی سفارت کاری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی شاید ایک ایسے وزیراعظم ہیں جنہوں نے ٹیکس دہندگان کے پیسوں پر سب سے زیادہ بیرون ممالک دورے کئے، جس سے کیا عالمی سطح پر بھارت کا موقف مضبوط ہوا ہے۔ نریندر مودی کے پانچ ممالک کے دورے سے قبل ترنمول کانگریس لیڈر مہوا موئترا نے سوال کیا کہ کیا یہ اقدام سے بھارت کو عالمی سطح پر ایک بامعنی مقام حاصل ہوگا۔ انہوں نے نریندر مودی کے دورے کو ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا اسراف قرار دیا۔ آفیشل ایکس ہینڈل پر موئترا کے بیان کا ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے آل انڈیا ترنمول کانگریس نے لکھا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد "سفارت کاری اور خارجہ پالیسی میں زبردست ناکامی" دیکھی گئی ہے۔
موئترا نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے تئیں عالمی رہنماؤں کے کردار پر کئی سوالات اٹھائے ہیں، بشمول امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک خصوصی ظہرانے کے لئے پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی میزبانی کی۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ کیسے ممکن ہوا کہ بھارت کی تمام تر کوششوں کے بعد بھی امریکی صدر کھلے عام دہشت گردی کا مرکز کہلانے والے ملک کے آرمی چیف کے ساتھ کھانا کھا کر اپنی محبت کا اظہار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کا تقابل کیسے کیا گیا، ہم پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے میں ناکام کیوں رہے، کیسے کسی ملک نے کھل کر پاکستان کے خلاف کچھ نہیں کہا۔ پہلگام دہشت گردانہ حملہ کیا یہ ہماری طرف سے انٹیلی جنس ناکامی نہیں ہے۔
آپریشن سندور کا معاملہ اٹھاتے ہوئے موئترا نے کہا کہ آپریشن بہت دھوم دھام سے اور تمام اپوزیشن جماعتوں کی 100 فیصد حمایت کے ساتھ کیا گیا تھا لیکن امریکی صدر کے اعلان کے بعد جنگ بندی ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کس وقت اور کس کے کہنے پر کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کس طرح آج عالمی بنک اور آئی ایم ایف جیسی کثیر الجہتی تنظیمیں پاکستان کو اربوں ڈالر کے ساتھ بیل آؤٹ کر رہی ہیں، ہم یا تو انہیں قائل کرنے میں ناکام رہے ہیں یا پاکستان نے ہم سے بہتر کام کیا ہے۔