پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر تنازع ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے: برطانوی پارلیمنٹ
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر تنازع ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے: برطانوی پارلیمنٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 May, 2025 سب نیوز
لندن(آئی پی ایس) برطانوی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی نے جنوبی ایشیا سے متعلق اپنی نئی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ تنازع کشمیر ایک ایٹمی جنگ میں بدل سکتا ہے، اگر بھارت اور پاکستان کے درمیان فوری طور پر بامقصد مذاکرات شروع نہ کیے گئے۔
رپورٹ میں بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو مسلسل نظر انداز کرنے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی، اور علاقے کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں سفارشات کی گئی ہیں کہ برطانیہ نئی دہلی اور اسلام آباد دونوں پر سفارتی دباؤ ڈالے۔ خطے میں انسانی حقوق کی صورتحال کی مسلسل نگرانی کی جائے۔ دونوں فریقین کو بین الاقوامی مبصرین کی رسائی کی اجازت دینے پر آمادہ کیا جائے۔ برطانوی حکومت کو چاہیے کہ وہ کشمیر کے مہاجرین کی آواز سنے اور ان کے تحفظات کا احترام کرے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ایک مشتبہ واقعے کو پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کا جواز بنایا، جسے خطرناک اور غیر ذمے دار اقدام قرار دیا گیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت جمہوری آزادیوں پر قدغنیں لگا رہا ہے، صحافت کو دبایا جا رہا ہے، اور سیاسی آزادیوں کو محدود کر دیا گیا ہے۔
کمیٹی کے مطابق حالیہ برسوں میں پاکستان نے خطے میں کشیدگی کے باوجود ذمہ داری، صبر، اور بین الاقوامی قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے حکمت عملی اپنائی ہے۔
رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ برطانیہ کو اپنے تاریخی تعلقات اور سفارتی اثر و رسوخ کو استعمال کر کے خطے میں امن و استحکام کی راہ ہموار کرنی چاہیے جبکہ ساتھ ہی برطانوی حکومت کو جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کی اقدار پر مبنی متوازن پالیسی اختیار کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ برطانوی حکومت آئندہ چند ماہ میں اس رپورٹ پر باضابطہ جواب دے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعالمی دباؤ پر اسرائیل کا غزہ میں امداد کی فراہمی کیلئے ناکہ بندی ختم کرنے کا فیصلہ عالمی دباؤ پر اسرائیل کا غزہ میں امداد کی فراہمی کیلئے ناکہ بندی ختم کرنے کا فیصلہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی ترقی میں کمی کی پیشگوئی کردی پاکستان سفارتی محاذ پر بھی سرگرم، اسحاق ڈار 3 روزہ دورے پر چین روانہ بھارت اسرائیل ہے اور نہ پاکستان فلسطین، جارحیت کا بے رحمانہ جواب دیں گے، ترجمان پاک فوج پاکستان نے تاریخی فتح پر بھارتی جارحیت اور جھوٹ بے نقاب کرکے ڈوزیئر جاری کردیا بھارت پاکستان میں دہشت گردی کا اصل سرپرست ہے، ڈی جی آئی ایس پی آرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
13 سال بعد ڈھاکا سے کراچی کے درمیان پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ
بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان فضائی رابطے میں بڑی پیش رفت متوقع ہے، کیونکہ تقریباً 13 سال بعد ڈھاکا اور کراچی کے درمیان پرواز کا روٹ دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
یہ روٹ 2012 میں سابق شیخ حسینہ حکومت کے دور میں سیکیورٹی خدشات کے باعث معطل کر دیا گیا تھا، جسے اب عبوری حکومت کی پالیسی کے تحت بحال کیا جا رہا ہے۔
حکام کے مطابق، شہری ہوابازی اور سیاحت کے مشیر شیخ بشیر الدین اس ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کے ساتھ مستقبل میں ایسے تعلقات چاہتے ہیں جو ہمیں متحد کریں، وزیر خارجہ اسحاق ڈار
اس دورے میں وہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی، ایئرپورٹ حکام اور کراچی کے اہم تجارتی اداروں سے تکنیکی اور عملی معاملات پر بات چیت کریں گے۔
روٹ کی بحالی سے دوطرفہ تجارت، لیبر موومنٹ، مسافر ٹریفک اور کارگو ٹرانسپورٹ میں اضافے کی توقع ہے۔
کراچی، جو پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی مرکز ہے، ماضی میں بنگلہ دیشی تاجروں، طلبہ اور تارکین وطن کے لیے ایک اہم مقام رہا ہے۔
مزید پڑھیں: دبئی سے ڈھاکا جانے والی غیر ملکی طیارے کی کراچی ایئرپورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ
بنگلہ دیش ایئرلائن بیمان کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ قومی ایئرلائن ابتدائی مرحلے میں ہفتے میں 3 پروازیں ڈھاکا سے کراچی اور کراچی سے ڈھاکا روٹ پر چلانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
مسافروں کی طلب اور تجارتی منافع کی بنیاد پر پروازوں کی تعداد میں مزید اضافہ بھی ممکن ہے۔
بیمان کے ذرائع کے مطابق، اس روٹ کی بحالی خطے میں بڑھتے ہوئے تجارتی رجحانات، لیبر مارکیٹ کے مواقع اور پاکستان کے صنعتی مراکز سے بہتر رابطے کی ضرورت کے پیش نظر کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیشی ماہرین کی پاکستان کو ہندوتوا نظریے کے خلاف مشترکہ جہدوجہد کی پیش کش
روٹ بند ہونے سے قبل کراچی، بیمان کا منافع بخش ترین مقامات میں شمار ہوتا تھا۔
اپنے آئندہ دورۂ پاکستان کے دوران، بنگلہ دیشی مشیر ہوابازی دوطرفہ تجارت، کارگو کے فروغ، لیبر مارکیٹ میں تعاون اور علاقائی رابطہ کاری پر کئی اہم ملاقاتیں کریں گے۔
اس سے قبل 3 ستمبر کو چیئرمین سول ایوی ایشن اتھارٹی بنگلہ دیش، ایئر وائس مارشل محمد مصطفی محمود صدیق نے ڈھاکا میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نادر شفیع ڈار سے ملاقات کی تھی، جس میں دونوں جانب سے پروازوں کی بحالی پر ’مثبت اور نتیجہ خیز‘ گفتگو ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں:پاک بحریہ کا جہاز پی این ایس سیف خیرسگالی دورے پر چٹاگانگ پہنچ گیا
بنگلہ دیشی حکام کا ماننا ہے کہ اس روٹ کی بحالی سے ملک کے برآمدی شعبوں خصوصاً ملبوسات، دواسازی اور شپ بلڈنگ کے لیے پاکستانی منڈیوں تک رسائی آسان ہو جائے گی۔
پاکستان میں کاروباری حلقوں اور بنگلہ دیشی تارکین وطن نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ براہِ راست پروازیں سفری وقت اور لاجسٹک اخراجات کم کرنے کے ساتھ ساتھ تجارتی وفود اور عوامی رابطوں کو بھی تقویت دیں گی۔
مزید پڑھیں: ڈھاکہ ایئرپورٹ پر خوفناک آتشزدگی، فلائٹ آپریشن معطل
بیمان کی جنرل مینجر برائے تعلقات عامہ، بشریٰ اسلام کے مطابق، پاکستانی ہوابازی حکام کے ساتھ جاری بات چیت جاری مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔
روٹ کی مکمل بحالی کے بعد ڈھاکا اور کراچی ایئر کوریڈور ایک بار پھر فعال ہو جائے گا، جس سے دونوں جنوبی ایشیائی ممالک کے تعلقات میں نئے امکانات پیدا ہونے کی امید ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایئر کوریڈور بنگلہ دیش بنگلہ دیش ایئرلائن بیمان پرواز ڈھاکا سول ایوی ایشن اتھارٹی قومی ایئرلائن کراچی لاجسٹک لیبر مارکیٹ مصطفی محمود صدیق نادر شفیع ڈار ہوابازی