کے پی اسمبلی، پی اے سی اجلاس؛ معدنیات والے کارخانوں کو فوری نوٹس جاری کرنیکی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین پی اے سی نے سیکریٹری معدنیات کو تمام کارخانوں کو فوری نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔
اجلاس کی صدارت کنوینر ادریس خٹک نے کی، جس میں محکمہ اطلاعات اور محکمہ معدنیات کے آڈٹ پیراز پر بحث ہوئی۔ دونوں محکموں کے اعلیٰ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کہا کہ معدنیات والے کارخانوں کو دو سالوں سے ٹیکسز کی وصولی کا کوئی نوٹس جاری نہیں ہوا۔ سیکریٹری معدنیات مطاہر ذیب نے بتایا کہ یہ محکمے کی غفلت ہیں، اپنی غلطی تسلیم کرتے ہیں۔
چیئرمین پی اے سی نے سیکریٹری معدنیات کو تمام کارخانوں کو فوری نوٹس جاری کرنے اور محکمے سے دو سالوں میں ٹیکس نوٹسز جاری نہ کرنے کی بھی تحقیقات کروانے کی ہدایت کر دی۔
سیکریٹری معدنیات نے فوری نوٹسز جاری اور معاملے کی تحقیقات کروانے کی یقین دہانی کروا دی۔
مائنز اینڈ منرل سے متعلق معاملات زیر بحث
اجلاس کے دوران ہری پور میں سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے 16 کروڑ 23 لاکھ روپے ٹیکس کی عدم ادائیگی پر آڈٹ پیرا پیش کر دیا گیا۔
سیکریٹری مائنز نے بتایا کہ ہری پور میں 5 سیمنٹ فیکٹریوں نے کتنی کھدائی کی؟ یہ نہیں بتا رہی اور یہ معلوم کرنا بہت مشکل ہوتا ہے کہ کس فیکٹری نے کتنی کھدائی کی ہے، تمام سیمنٹ فیکٹریاں یہ نہیں بتاتیں کہ اس نے کتنی کھدائی کی ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ تین سال قبل آپ لوگوں کو حکم دیا تھا، آپ نے نوٹس کیوں نہیں دیا؟ سیکریٹری مائنز مطاہر زیب نے کہا کہ تاخیر پر اپنے ادارے کے خلاف انکوائری کروں گا۔
ڈائریکٹر آڈٹ نے کہا کہ ہماری تجویز ہے کہ سیمنٹ فیکٹریوں پر ٹن کے بجائے بیگ کے حساب سے ٹیکس لگایا جائے۔ کمیٹی چیئرمین کی جانب سے آڈٹ پیرا کو مؤخر کر دیا گیا۔
چترال میں معدنیات کھودنے کا معاملہ
چترال میں معدنیات کھودنے سے متعلق 2 کروڑ 16 لاکھ روپے کا آڈٹ پیرا پیش کیا گیا۔
سیکریٹری مائنز کے مطابق 2023 میں ٹونی پاک نامی کمپنی نے چترال میں ٹیسٹنگ کے لیے کان کنی کی، بعد میں پتہ چلا کہ کمپنی میں ٹیسٹنگ کے نام پر معدنیات کمرشل مقاصد کے لیے استمال کیے جا رہے ہیں۔
ڈائریکٹر آڈٹ نے سوال اٹھایا کہ اس کمپنی نے 413 ٹن مال چین بیچا تھا محکمہ کیوں خاموش رہا؟
ایم پی اے اکرام اللہ غازی نے کہا کہ اسی کمپنی نے مانسہرہ میں گزشتہ دو سال میں 82 ہزار 567 ٹن کان کنی کی ہے، مانسہرہ کے 7ہزار ٹن معدنیات کو چین میں بھی بیچا گیا ہے، کھدائی ہوتی ہے اور محکمہ مکمل طور پر خاموش رہتا ہے۔
چیئرمین کمیٹی ادریس خٹک نے ہدایت کی کہ محکمہ ٹیسٹ کے لیے مقدار کا تعین کرے۔ چیئرمین کمیٹی نے آڈٹ پیرا کو مؤخر کر دیا۔
چترال میں معدنیات
چترال میں معدنیات سے متعلق 2 کروڑ مالیت سے زائد کا آڈٹ پیرا کمیٹی میں پیش کیا گیا۔
سیکریٹری مائنز نے کہا کہ چترال میں 6 کمپنیوں نے غیر قانونی طور پر کان کنی کی ہے، تمام کمپنیوں کو دو کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا لیکن وہ عدالت چلے گئے۔
چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ کیا محکمے کے پاس معدنیات کی اسسمنٹ کے لیے کوئی سائنسی آلہ ہے؟
سیکریٹری مائنز نے بتایا کہ ہمارے محکمے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا فنڈ صرف 13 کروڑ 70 لاکھ روپے ہے، اتنی رقم میں نہ کوئی آلہ خریدا جا سکتا ہے اور نہ ہی سائنسی جائزہ لیا جا سکتا ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے یہ آڈٹ پیرا بھی مؤخر کر دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیکریٹری معدنیات چیئرمین کمیٹی نے سیکریٹری مائنز کارخانوں کو نوٹس جاری فوری نوٹس نے کہا کہ آڈٹ پیرا کے لیے کر دیا
پڑھیں:
وزیراعلی مریم نواز کی زیرصدارت 4 گھٹنے طویل جائزہ اجلاس،8 بڑے محکموں سے تفصیلی بریفنگ لی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اکتوبر2025ء) وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت 4 گھٹنے طویل جائزہ اجلاس منعقد ہوا، وزیراعلی مریم نواز شریف نے8بڑے محکموں سے تفصیلی بریفنگ لی۔اجلاس میں دور دراز علاقوں سے پانی لانے کی مشقت سے نجات کیلئے گھر گھر بوتل بند پانی مہیا کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔وزیراعلی نے اجلاس کے دوران سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی پر شاباش دی۔اجلاس میں بتایاگیا کہ سیلاب کے دوران متاثرہ علاقوں میں ساڑھے 11لاکھ افراد کا علاج معالجہ کیا گیا۔سیلاب متاثرہ علاقوں میں 174 افراد کوسانپوں نے کاٹا -فلڈ ریلیف کیمپوں میں موجود سانپ کے کاٹنے کی ویکسین لگانے سے تمام جانیں بچ گئیں۔وزیراعلی نے سانپ کاٹنے کے واقعات میں بروقت علاج سے قیمتی انسانی جانیں بچانے پر اظہار تشکر کیا۔(جاری ہے)
مزید بتایاگیاکہ پنجاب نے سروائیکل کینسر ویکسی نیشن میں ریکارڈ قائم کرکے دوسرے صوبوں پر سبقت لے لی۔
65لاکھ بچیوں کی سروائیکل کینسر ویکسی نیشن مکمل ہونے پر وزیراعلی نے اظہار اطمینان کیا۔ انہوں نے کیتھ لیب پراجیکٹ کی تکمیل جلد از جلد یقینی بنانے کی ہدایت کی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ محکمہ ہیلتھ اینڈ پاپولیشن کے کمیونٹی ہیلتھ انسپکٹر نے پائلٹ پراجیکٹ میں 32ہزار گھروں کا ڈیٹا حاصل کر لیا۔ انہوں نے اجلاس کے دوران سپیشل افراد کے گھروں تک پہنچنے اور مدد کا طریق کار وضع کرنے کا حکم دیااور صوبہ بھر میں سپیشل افراد کا ڈیٹا مکمل کرنے کیلئے محکموں کو اشتراک کار کی ہدایت کی۔ وزیراعلی نے سپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو تعلیم کے ساتھ ساتھ خصوصی افراد کی فلاح وبہبود کا پراجیکٹ مرتب کرنے کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے دسمبر تک پنجاب کے مختلف شہروں میں 1115الیکٹرو بسیں فنکشنل کرنے کا حکم دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنرز کو الیکٹرو بس چارجنگ سٹیشن قائم کرنے کیلئے اقدامات کی ہدایت کی۔اجلاس کے دوران پنجاب بھر کیلئے الیکٹرو بس سٹاپ کے یونیفارم ڈیزائن کی منظوری دیدی۔وزیراعلی نے کہاکہ الیکٹرو بس نے قلیل مدت میں عوامی مقبولیت کے ریکارڈ قائم کر دئیے۔ایس آر ٹی پراجیکٹ جلد از جلد شروع کرنے کی ہدایت کی- اجلاس میں مختلف اضلاع میں الیکٹرو بس پروگرام کے لانچنگ شیڈول کی منظوری دے دی گئی۔اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایاگیاکہ چند ماہ میں 19شہروں میں واسا قائم کرنے کانیا ریکارڈ بنایاہے،ڈیڑھ سال قبل صرف 5شہروں میں واسا کام کررہا تھا۔پنجاب بھر کے 25اضلاع میں 31دسمبر تک واسا کے قیام کا ہدف مقرر کیاگیاہے۔صوبہ بھر میں 5ہزار سے زائدبند واٹر فلٹریشن پلانٹ فنکشنل کردئیے گئے ہیں ۔وزیراعلی نے صوبہ بھر میں واٹر فلٹریشن پلانٹ پراجیکٹس کی ٹائم لائن طلب کر لی ہے۔ وزیر ہاوسنگ بلال یاسین کوخود دورے کرکے واٹر فلٹریشن پلانٹ کا جائزہ لینے کی ہدایت کی۔واٹر فلٹریشن پلانٹس بھی ڈپٹی کمشنرز کے پی آئی میں شامل کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ دفاتر میں ہر چیز اچھی لگتی ہے،فیلڈ میں جا کر حقائق کا اندازہ ہوتا ہے۔ پنجاب ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 15شہروں میں کام مون سون سے پہلے مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلی نے میونسپل کارپوریشن کی کیپسٹی بلڈنگ میں اضافہ کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایاگیاکہ لاہور ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کا پہلا فیز30نومبر تک مکمل ہو جائے گا۔لاہور ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے تحت 4624 گلیوں کی تعمیر وبحالی مکمل کر لی گئی۔نو تعمیر شدہ گلیوں میں توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیاگیا۔وزیراعلی نے لاہور میں پی ایچ اے کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اورپی ایچ اے کو بانس کے جنگل لگانے کی ہدایت کی۔ڈی جی پی ایچ اے راجہ منصور نے بتایا کہ پی ایچ اے لاہور نے چند ماہ میں گھر وں تک جا کر 27ہزار پودے لگائے۔پی ایچ اے لاہور کاآن لائن گلدستہ پراجیکٹ بھی جاری ہے،گھر بیٹھے آرڈر کیا جا سکتا ہے۔وزیراعلی نے 472دیہات میں مثالی گاوں پراجیکٹ کیلئے اکتو بر کی ڈیڈ لائن مقرر کردی۔وزیراعلی نے اس امر پر اطمینان کااظہار کیاکہ مثالی گاوں پراجیکٹ میں جنوبی پنجاب کے سب سے زیادہ دیہات شامل ہیں ۔مثالی گاو ں کیلئے ملتان کے 62، بہاولپورکے48اور ڈی جی خان کے38دیہات پہلے فیز میں شامل ہے۔مثالی گاوں میں پارکس،پکی گلیاں،کور ڈرین،قبرستان کی چار دیواری اور جوہڑو ں کی صفائی شامل ہے۔ اجلاس میں پلیسر گولڈ پراجیکٹ سرکاری طور پر شروع کرنے کا فیصلہ بھی کیاگیا- بریفنگ میں بتایا گیاکہ پنجاب میں 11ہزار کان کنوں کو راشن کارڈ جاری کئے،25ہزار کارڈ کا ہدف اسی ماہ مکمل ہو گا۔پنک سالٹ کے پرانے کنٹریکٹ منسوخ اورری آکشن سے ریونیومیں 5گنا اضافہ ہوگا۔امریکہ،یورپ،متحدہ عرب امارات میں پنک سالٹ کی مارکیٹنگ کا فیصلہ کیا گیا- چنیوٹ آئرن اور رکی ابتدائی سٹڈی مکمل ہوگئی ہے،4ماہ میں ٹیسٹ مکمل کرکے آغاز کر دیا جائے گا۔میانوالی میں پلیسر گولڈکی چوری روکنے کے لئے چھاپے مارے گئے اور دفعہ144نافذ کر دی گئی۔