ویٹی کن سٹی: پوپ لیو کی افتتاحی دعائیہ تقریب‘ چیئرمین سینٹ کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار) چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے ویٹی کن سٹی میں سینٹ پیٹرز سکوائر میں پوپ لیو 14ویں کی افتتاحی دعائیہ تقریب (ماس) میں شرکت کی یہ تقریب ان کے منصبِ پوپ کی باضابطہ ابتدا کی علامت تھی، جسے تقریبا2,50,000 شرکاء نے دیکھا جس میں دنیا بھر کے متعدد عالمی رہنما اور معزز شخصیات شامل تھیں۔ یوسف رضا گیلانی نے شرکت، بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ اور عالمی سطح پر کیتھولک برادری کے لیے پاکستان کی جانب سے اظہار یک جہتی کے لیے کی۔ یوسف رضا گیلانی کی شرکت نے اس امر کو اجاگر کیا کہ پاکستان مختلف مذہبی روایتوں کے مابین مکالمے، باہمی افہام و تفہیم اور بین المذاھب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ اس افتتاحی دعائیہ تقریب میں ممتاز عالمی شخصیات نے شرکت کی، جس میں امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو، یوکرائن کے صدر وولودومیر زیلنسکی، پیرو کی صدر دینا بولوارٹے، نائیجیریا کے صدر بولا ٹینوبو، کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی، آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز اور یورپی کمشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لائن شامل تھے۔ اس کے علاوہ یورپی شاہی خانوادوں کے افراد بشمول بیلجیم کے بادشاہ فلپ اور ملکہ ماتھلڈے، اور سپین کے بادشاہ فلیپے اور ملکہ لیٹیزیا بھی اس موقع پر موجود تھے۔کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو XIV باقاعدہ طور پر کیتھولک چرچ کے 267 ویں پوپ بن گئے۔ پوپ نے دعائیہ خطاب میں یوکرائن اور غزہ میں امن کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں لوگ بھوک سے نڈھال ہوچکے ہیں۔ سینٹ پیٹرز سکوائر پر افتتاحی اجتماع میں بین الاقوامی رہنماؤں سمیت لاکھوں افراد نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سینٹ: عید میلادالنبیؐ حکومتی سطح پر منانے، یوم آزادی سے متعلق قراردادیں منظور
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے 1500ویں جشن میلاد کے موقع پر سینٹ میں قرارداد منظور کرلی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اعلیٰ سطح کے قومی پروگرامز منعقد کریں۔ پوری قوم سے اپیل ہے اس بابرکت موقع کو عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جائے۔ قرارداد سینیٹر عرفان صدیقی نے پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ قرارداد کے متن کے مطابق ایوان نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ سرکاری، نیم سرکاری، نجی عمارتوں، شاہراہوں کو سجایا جائے۔ سرکاری و نجی ادارے، کاروباری ادارے، تعلیمی ادارے اور میڈیا ہاؤسز حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق امن، رواداری اور اخوت کو فروغ دیں۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت و سیرت کے فروغ کا عزم کرتا ہے۔ پوری قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ اس بابرکت موقع کو عقیدت و احترام اور اتحاد کے ساتھ منائیں۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے یوم آزادی سے متعلق قرارداد پیش کی، جس میں تحریک آزادی کے اکابرین، بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور آئین ساز ارکان پارلیمنٹ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ قرارداد میں ملک کی سلامتی، آزادی، خود مختاری اور علاقائی تحفظ کیلئے قربانیاں دینے والے فوج، پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ نوجوان نسل سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر قومی یکجہتی، ترقی اور خوشحالی کیلئے مثبت کردار ادا کرے۔ دوسری طرف حکومتی ارکان اور وزراء میں سول ایوارڈز کی تقسیم اور سرکاری اشتہارات میں قائداعظم کی تصویر نہ لگانے پر اپوزیشن نے سینٹ میں احتجاج کیا ہے۔ اپوزیشن ارکان نے ایوارڈز کی تقسیم پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کس بنیاد پر یہ ایوارڈز دیے گئے۔ فلک ناز چترالی نے کہا کہ عطا تارڑ نے کون سی جنگ لڑی تھی؟۔ جبکہ ہمایوں مہمند نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کا ڈیزائن بنانے والے نواز شریف کو ایوارڈ نہیں دیا گیا۔ فیصل جاوید نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ٹائیگرز نے معرکہ حق پر سوشل میڈیا پر مہم چلائی، ہمارے سوشل میڈیا ٹائیگرز نے رات جاگ کر بھارت کا جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب کیا، ان سوشل میڈیا ٹائیگرز کو ایوارڈ نہیں دیا گیا، آپ نے ایوارڈ کی وقعت ختم کر دی۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جن سینیٹرز کو ایوارڈ دیے گئے وہ باہر سفارتی سطح پر محاذ لڑ کر آئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کے لوگوں نے جس طرح معرکہ حق کی جنگ لڑی اس پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سینیٹر فیصل جاوید نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے 14 اگست کے سرکاری اشتہارات میں قائداعظم کی تصویر نہ لگانے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اپنے خاندان کی تصاویر لگا دیں بانی پاکستان کی نہیں لگائی، یہ انتہائی شرم کا مقام ہے۔ قائداعظم کی تصویر اشتہار میں نہ چھاپنے پر ہمیں وضاحت چاہئے ورنہ ہم ایوان نہیں چلنے دیں گے۔ وزیر قانون اعطم نذیر تارڑ نے کہا کہ قائد اعظم کی تصویر نہ چھاپنے کے حوالے سے میرے علم میں یہ بات اب آئی ہے، اس سے میری بھی دل آزاری ہوئے ہے، اس پر باقاعدہ انکوائری کر کے ہاؤس کو آگاہ کیا جائے گا۔ سینیٹر ذیشان خانزادہ نے توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چودہ اگست پر لوگوں کی سزائیں معاف ہوتی ہیں، مگر پی ٹی آئی رہنماؤں کو 14 اگست پر باٹا ریٹ کے حساب سے 10,10 سال کی سزائیں دی گئیں۔ اجلاس کے دوران سینیٹر کامران مرتضیٰ نے بلوچستان کے 36 اضلاع میں موبائل و انٹرنیٹ سروس کی بندش پر ایوان میں توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا۔ کامران مرتضیٰ نے کہا کہ آدھے پاکستان میں موبائل سروس بند ہے، اس سے ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے، اس اقدام سے عوام الناس کو شدید پریشانی ہے۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی مسائل کی وجہ سے کچھ علاقوں میں انٹرنیٹ بند ہے۔