قطری امیر کی اہلیہ کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملنے کی ویڈیو عرب میڈیا پر وائرل
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور ان کی اہلیہ شیخہ جواہر بنت حمد الثانی کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کی مختصر ویڈیو عرب سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی. جس پر صارفین نے اظہار برہمی بھی کیا۔وائرل ہونے والی مختصر ویڈیو گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے قطری دورے کے دوران بنائی گئی، جب انہوں نے قطری امیر کے پرتعیش گھر کی سیر کی اور وہاں انہوں نے پرتکلف عشائیے میں شرکت کی۔وائرل ہونے والی مختصر ویڈیو میں قطری امیر کی اہلیہ شیخ جواہر بنت حمد الثانی کو ایک موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتہائی قریب دیکھا گیا جب کہ وائرل ویڈیو میں ان کے ایک ہاتھ کو ڈونڈ ٹرمپ کے ہاتھ کی جانب بڑھتے ہوئے بھی دکھایا گیا۔مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عرب سوشل میڈیا پر قطری امیر اور ان کی اہلیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور زیادہ تر صارفین نے اس بات پر اظہار برہمی کیا کہ مسلم ملک کے سربراہ کی پردہ دار خاتون وہاں کیوں موجود ہیں؟سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی ویڈیو کلپ کو شیئر کرتے ہوئے زیادہ تر عرب سوشل میڈیا صارفین نے دعویٰ کیا کہ قطری امیر کی اہلیہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھ کو چھونے کی کوشش کی۔تاہم اس دعوے کی تصدیق نہیں ہوسکی.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شیخہ جواہر بنت حمد الثانی عرب سوشل میڈیا ڈونلڈ ٹرمپ کے سوشل میڈیا پر صارفین نے انہوں نے کی اہلیہ
پڑھیں:
لاہور: نجی کالج کے لیکچرار دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے، ویڈیو وائرل
لاہور (نیوز ڈیسک) لاہور کے کریسنٹ کالج میں 35 سالہ لیکچرار نے لیکچر کے دوران دل کے دورے سے جان گنوا دی۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ ویڈیو میں محفوظ ہو گیاجس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔رپورٹس کے مطابق، لیکچرار کلاس میں لیکچر دے رہے تھے جب اچانک انہیں دل کا دورہ پڑا اور وہ زمین پر گر پڑے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لیکچرار کبھی کھڑے ہو کر لیکچر دے رہے ہیں اور کبھی زمین پر بیٹھ جاتے ہیں، جو ان کے صحت کے زوال کی نشاندہی کرتا ہے۔اس واقعے نے نہ صرف کالج کے طالب علموں اور اساتذہ کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ سوشل میڈیا پر بھی اسے وسیع پیمانے پر شیئر کیا گیا۔ صارفین نے اس واقعے کو دل کے دورے کی اہمیت اور فوری طبی امداد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ڈاکٹروں کے مطابق، دل کے دورے اکثر کورونری آرٹریوں میں plaque buildup کی وجہ سے ہوتے ہیں، جو خون کے بہاؤ کو روک دیتے ہیں۔ اس طرح کے واقعات، خاص کر نوجوانوں میں، صحت کے بارے میں شعور بڑھانے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں۔اس واقعے کے بعد، کئی صارفین نے تجویز دی ہے کہ تعلیمی اداروں میں ڈیفبریلیٹرز جیسی فوری طبی امداد کے آلات رکھنے چاہئیں تاکہ ایسی صورتحال میں فوری مدد فراہم کی جا سکے۔یہ واقعہ ایک یاد دہانی ہے کہ صحت کی حفاظت اور فوری طبی امداد کی اہمیت کتنی زیادہ ہے، خاص کر ایسے ماحول میں جہاں ہر سیکنڈ کا حساب ہوتا ہے۔
مزیدپڑھیں:سونے کی فی تولہ قیمت میں 6ہزار600 روپےکا اضافہ