ریاست مخالف یوٹیوبرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ،فہرست حکومت کو پیش WhatsAppFacebookTwitter 0 19 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس)ریاست مخالف مواد پھیلانے والے یوٹیوبرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ایسے یوٹیوبرز کی فہرستیں مرتب کرکے حکومت کو پیش کر دی ہیں۔

فہرست میں معروف یوٹیوبرز عمران ریاض، صابر شاکر، صدیق جان، شہباز گل سمیت دیگر کئی نام شامل ہیں، جن پر ریاستی اداروں کے خلاف بیانیہ پھیلانے اور عوام کو گمراہ کرنے کا الزام ہے۔

رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے نے متنازع یوٹیوب چینلز کو بند کرنے کے لیے حکومت سے اجازت طلب کر لی ہے اور اس حوالے سے حتمی فیصلے کے بعد مرحلہ وار کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر ریاستی بیانیے کے خلاف مہم چلانے والے افراد کی مسلسل نگرانی جاری ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی اس ضمن میں تعاون کر رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے ان یوٹیوبرز کے خلاف قانونی کارروائی، سوشل میڈیا پر پابندیاں اور ممکنہ گرفتاریوں کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان اسٹاک ایکسچینج نے عام تعطیل کا اعلان کردیا پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے عام تعطیل کا اعلان کردیا چین پاک تعلقات کو مسلسل فروغ مل رہا ہے ، چینی وزارت خارجہ چین کے پاکستان میں توانائی کے منصوبوں نے قومی گرڈ اسٹیشن کے استحکام کو بہتر کیا ہے، چینی میڈیا عالمی دباؤ پر اسرائیل کا غزہ میں امداد کی فراہمی کیلئے ناکہ بندی ختم کرنے کا فیصلہ اعظم سواتی کی جیل میں پی ٹی آئی رہنماؤں سے ملاقات کی درخواست خارج اسلام آباد،مارگلہ ہلز کے جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: یوٹیوبرز کے خلاف کارروائی کا کا فیصلہ

پڑھیں:

بھارتی میڈیا کشمیری استاد کو دہشتگرد ثابت کرنے میں ناکام، عدالت کا 2 میڈیا ہاؤسز کے خلاف مقدمے کا حکم

ہندوستانی مرکزی میڈیا کی جانب سے دہشتگرد قرار دیے گئے کشمیری استاد قاری محمد اقبال کے خلاف تمام الزامات پونچھ کی عدالت نے مسترد کردیے، اور سچ سامنے آنے پر زی نیوز اور نیوز 18 انڈیا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم جاری کردیا گیا۔

47 سالہ قاری محمد اقبال جو پونچھ کے رہائشی اور پیشے کے لحاظ سے ایک مدرس تھے، 7 مئی کو پاک بھارت کشیدگی میں شہید ہوگئے تھے۔ تاہم ان کی شہادت کے بعد بھارتی میڈیا نے ایک منظم مہم کے تحت ان پر دہشتگردی کے جھوٹے الزامات عائد کیے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا کا پاکستان کو چین کی ذیلی ریاست ظاہر کرنے کا پروپیگنڈا بے نقاب

بھارتی میڈیا کے مختلف چینلز نے قاری محمد اقبال کو مختلف انداز میں بدنام کیا۔ سی این این نیوز 18 نے انہیں پلوامہ حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا۔ نیوز 18 انڈیا نے انہیں لشکر کمانڈر کہہ کر آزاد کشمیر میں دہشتگردی کے مبینہ اڈوں سے جوڑا۔

اسی طرح زی نیوز نے انہیں نوجوانوں کو دہشتگرد بنانے والا اور این آئی اے کا سب سے مطلوب دہشتگرد قرار دیا، جبکہ ریپبلک ٹی وی نے انہیں لشکر طیبہ کا اہم کمانڈر ظاہر کیا۔

عدالت میں 2 ماہ تک جاری قانونی جدوجہد اور عوامی دباؤ کے بعد پونچھ کی عدالت نے واضح طور پر قرار دیا کہ قاری محمد اقبال دہشتگرد نہیں بلکہ ایک استاد تھے۔ عدالت نے بھارتی میڈیا کے ان بے بنیاد الزامات کو نہ صرف مسترد کیا بلکہ انہیں صحافتی بددیانتی کی بدترین مثال قرار دیا۔

فیصلے میں زی نیوز اور نیوز 18 انڈیا کے خلاف باقاعدہ ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ عدالت کے مطابق ان اداروں نے بغیر کسی ثبوت کے قاری محمد اقبال کی شہرت کو نقصان پہنچایا اور جھوٹے بیانیے کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا۔

یہ واقعہ بھارتی میڈیا کے اس منفی رجحان کو بے نقاب کرتا ہے جہاں مسلمان شناخت رکھنے والے افراد کو بغیر تحقیق محض ریاستی بیانیے کے تحت دہشتگرد قرار دیا جاتا ہے۔ قاری اقبال جیسے بے گناہ افراد کو نشانہ بنا کر میڈیا نے اپنے سیاسی عزائم اور قوم پرستانہ ایجنڈے کو ترجیح دی، جس سے انسانی وقار، مذہبی ہم آہنگی اور صحافتی اخلاقیات بری طرح متاثر ہوئیں۔

اس پورے واقعے سے یہ واضح ہو گیا کہ ہندوستانی میڈیا نے خود کو خبر رساں ادارے سے زیادہ ایک سیاسی ہتھیار میں تبدیل کرلیا ہے جو حکومت کے نظریاتی ایجنڈے کی ترویج کرتا ہے، اور جس میں کشمیری مسلمانوں کو ظلم و زیادتی کا شکار بنانا معمول کا عمل ہے۔

آج کے بھارت میں محب وطن کی تعریف صرف اس وقت دی جاتی ہے جب کوئی شخص ہندو قوم پرستی کے بیانیے کو قبول کرے، ورنہ وہ ملک دشمن سمجھا جاتا ہے۔ معصوم افراد کو جھوٹے الزامات کے تحت مجرم بنانا اور ان کے خاندانوں کو ذہنی اور سماجی اذیت میں مبتلا کرنا اس میڈیا دہشتگردی کی ایک تلخ حقیقت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی شہروں پر قبضے سے متعلق بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا، مگر حقیقت کیا ہے؟

یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ صحافت کی جگہ پروپیگنڈے نے لے لی ہے اور انسانی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا عام ہو چکا ہے، جس کی بدولت نہ صرف ایک انسان کی شہرت تباہ ہوتی ہے بلکہ پورے معاشرے میں فرقہ واریت اور نفرت کو بھی ہوا دی جاتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بھارتی میڈیا پاک بھارت کشیدگی پروپیگنڈا پونچھ سچ عدالت مقدمہ میڈیا ہاؤسز وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ٹرمپ کا ’بگ بیوٹی فل بل‘ کیا ہے؟ 55 فیصد امریکی کیوں مخالف ہیں؟
  • ’بس بہت ہو گیا‘، نادیہ خان کی فنکاروں کو آخری وارننگ، قانونی کارروائی کی دھمکی
  • معمولی سی چوری پر بڑی کارروائی؛ ریاستی مدعیت میں مقدمہ درج
  • پی ایف یو جے کا میڈیا ورکروں کی غیر قانونی برطرفیاں، تنخواہوں کی عدم ادائیگی اورتھرڈ پارٹی کنٹریکٹ سسٹم کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ
  • کوئٹہ: شہر میں چلنے والی پرانی بسوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • سانحہ سوات: غفلت کے مرتکب افراد کیخلاف کارروائی ہوگی ، کمیٹی نے واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کر دیا : بیرسٹرسیف
  • سانحہ سوات:غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، بیرسٹر سیف
  • بھارتی میڈیا کشمیری استاد کو دہشتگرد ثابت کرنے میں ناکام، عدالت کا 2 میڈیا ہاؤسز کے خلاف مقدمے کا حکم
  • عمران خان نے 10 محرم کے بعد حکومت مخالف تحریک کا آغاز کرنے کی ہدایت دے دی
  • عمران خان کی پی ٹی آئی کو 10 محرم کے بعد حکومت مخالف تحریک شروع کرنے کی ہدایت