پاکستان کا پانی بند کرنے کی بھارتی دھمکی، چین نے بڑا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
بھارت کی جانب سے پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکی کے بعد چین نے مہمند ڈیم پر کام تیز کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کا پانی بند کرنے کی بھارتی دھمکی پر چین نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے مہمند ڈیم پر کام تیز کرنے کا اعلان کردیا۔
چینی اخبار نے بتایا کہ چین پاکستان کا پانی بند کرنے کی بھارتی دھمکیوں پر پاکستان کے فلیگ شپ ڈیم پر کام تیز کررہا ہے، اس سلسلے ڈیم پر کنکریٹ بھرنا شروع کردیا گیا ہے،جو اس منصوبے کی تکمیل کیلئے اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
چین خیبرپختونخواہ میں مہمند ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کررہا ہے ، اس منصوبہ کو اگلے سال مکمل ہونا ہے۔
خیال رہے صوبہ خیبر پختونخوا میں مہمند ڈیم کو بجلی کی پیداوار، سیلاب پر قابو پانے، آبپاشی اور پانی کی فراہمی کے لیے ایک کثیر المقاصد سہولت کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔
یہ ایک اندازے کے مطابق 800 میگاواٹ پن بجلی پیدا کرے گا اور صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت اور سب سے بڑے شہر پشاور کو یومیہ 300 ملین گیلن پینے کا پانی فراہم کرے گا۔
چین اور پاکستان صنعتی ترقی، زراعت اور لوگوں کی زندگیوں میں بہتری کے لیے پرعزم منصوبوں پر بھی کوششیں تیز کر رہے ہیں۔
دیامر بھاشا ڈیم اور پاور پراجیکٹ، جسے پاکستانی عوام نے “تین گھاٹیوں پراجیکٹ” کا نام دیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعاون کی کئی کوششوں میں سے ایک ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاکستان کا گواد سے خلیجی ممالک کیلئے فیری سروس شروع کرنے کا اعلان
پاکستان نے خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک کے لیے فیری (کشتی) سروس شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
پاکستان کی وزارت بحری امور کی جانب سے گوادر کی بندرگاہ پر نئی شپنگ لائنیں قائم کرنے اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک کے لیے فیری سروس متعارف کروانے کے ایک جامع منصوبے کا اعلان کیا گیا۔
وزیر بحری امور جنید انوار چودھری کی زیرصدارت منگل کو ایک اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ’اس فیصلے کا بنیادی مقصد علاقائی رابطوں کو فروغ دینا ہے۔
یہ اقدام پاکستان کی سمندری تجارت کو بڑھانے اور گوادر کو بحیرہ عرب میں ایک بڑے ٹرانس شپمنٹ اور لاجسٹک مرکز کے طور پر ترقی دینے کی وسیع حکمت عملی کا بھی حصہ ہے۔‘
وزیر بحری امور نے کہا کہ گوادر سے مال برداری میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ بندرگاہ کو تجارتی مرکز بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔
جنید انوار چودھری کے مطابق ’فیری سروس سے سمندری سفر آسان اور سستا ہوجائے گا اور ساتھ ہی خلیجی ممالک کے ساتھ عوامی رابطے بھی مضبوط ہوں گے۔
فیری سروس سے بلوچستان میں روزگار اور سرمایہ کاری بڑھے گی اور نئی شپنگ لائنز سے بندرگاہوں پر دباؤ کم ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ٹائم شعبے میں ترقی قومی معیشت کو تقویت دے گی جبکہ نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے اقدامات بھی جاری ہیں۔