کراچی: کورنگی میں ڈکیتی مزاحمت کے دوران نوجوان کو قتل کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
ضلع کورنگی پولیس مسلح ڈکیتوں کو روکنے میں مکمل ناکام ہوگئی جب کہ موٹر سائیکل چھینے کی واردات کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے نوجوان کو قتل کردیا گیا اور رواں سال روشنیوں کے شہرمیں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پرجاں بحق شہریوں کی تعداد 46 ہو گئی۔
شہرقائد میں مسلح ڈکیتوں کے ہاتھوں معصوم ونہتے شہریوں کے جاں بحق ہونے واقعات تسلسل کے ساتھ جاری ہیں۔
پیرکی دوپہرعوامی کالونی تھانے کےعلاقے کورنگی ساڑھے تین میں 2 نامعلوم مسلح ملزمان نے اسلحے کے زورپر موٹرسائیکل چھینے کی واردات کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے نوجوان کوشدید زخمی کردیا اوراس کا موبائل فون اورموٹرسائیکل چھین کرفرارہوگئے۔
مسلح ڈکیتوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والا نوجوان کافی دیرتک جائے وقوع پرپڑا رہا جس کے بعد اہل محلہ نے رکشے کے ذریعے قریبی ایمبولنس اسٹاپ پر پہنچایا، عدازاں اسے جناح اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگیا۔
مقتول نوجوان کی شناخت30 سالہ حافظ فیصل محمود ولد مولانا محمد نور الاابصارکے نام سے کی گئی، مقتول نوجوان کورنگی ساڑھے تین این ایریا میں واقع جامعہ مسجد مدنی سے متصل گھرمیں رہائش پذیر تھا۔
مقتول جامعہ مسجد مدنی کے مؤذن اورنکاح خواہ کا بیٹا تھا، مقتول نوجوان غیرشادہ شدہ اوربچوں کوناظرہ کی تعلیم دیا کرتا تھا۔
جس وقت مسلح ڈکیتوں مقتول نوجوان کو فائرنگ کرکے شدید زخمی کیا اس وقت مقتول اپنے بھانجے کوگھر کے قریب واقع اسکول سے لینے جا رہا تھا کہ راستے میں پیدل 2 نامعلوم مسلح ڈکیتوں نے اس سے واردات کی اورفرارہوگئے۔
مقتول نوجوان 6 بھائیوں میں چوتھے نمبرپرتھا، فائرنگ کے واقعے کے بعد ایس ایس پی کورنگی طارق نواز بھی جائے وقوع پر پہنچے۔
ایس ایس پی کورنگی نے بتایا کہ مقتول نوجوان کو دو نامعلوم مسلح ڈکیتوں نے فائرنگ کرکے قتل کیا ہے اورپولیس نے جائے وقوع سے تمام شواہد اورسی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرلی ہیں اور امید ہے کہ ملزمان کا جلد سراغ مل جائے گا اورانہیں گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
انھوں نے بتایا کہ گزشتہ چند روزمیں ضلع کورنگی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ کے سے شہریوں کے جاں بحق ہونے کے واقعات پر پولیس دل جمعی سےکام کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے شواہد اکٹھا کرلیے ہیں اورملزمان کی شناخت بھی کرلی گئی ہے امید ہے جلد ملزمان گرفتارہوجائیں گے انھوں نے بتایا کہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر قابوپانے کے لیے ضلع میں پولیس پیٹرولنگ میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
ادھرمقتول کے بھائی محمد زکریا نے بتایا کہ مقتول بچوں کو دینی تعلیم دیتے تھے، انھوں نے بتایا کہ ان کا بھانجا نجی اسکول میں پڑھتا ہے اورمقتول بھانجے کواسکول سے لینے کے لیے جا رہا تھا کہ راستے میں واقعہ رونما ہوگیا۔
انھوں نے بتایا کہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔
مقتول نوجوان کے رشتہ دارنے بتایا کہ کورنگی میں شہری محفوظ نہیں ہیں، ایک شخص سے گھر نکل کر کچھ فاصلے میں بچوں کو اسکول لینے جاتا ہے تو راستےمیں اسے ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا جاتا ہے۔
مقتول کے چچا کا کہنا تھا کہ شہرمیں آئے دن مسلح ڈکیت کھلے عام شہریوں کی جانیں لے رہے ہیں لیکن انہیں روکنے والا کوئی نہیں ہے، بھتیجے کی جان بھی گئی اور اس کا موبائل فون اورموٹرسائیکل بھی چھین کر لے گئے۔
پولیس واقعے کے دوگھنٹے کے بعد جائے وقوع پرپہنچتی ہے، ان سے کوئی پوچھنے والا کوئی نہیں ہے، ا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کہ ڈکیت چھوٹی چھوٹی چیزوں پرشہریوں کو جانوروں اور پرندوں کی طرح قتل کر رہے ہیں انہیں روکنے کے لیے فوری اقدامات کیئے جائیں۔
واضح رہے کہ ضلع کورنگی میں پانچ روزکے دوران مسلح ڈکیتوں نے بچے سمیت 3 شہریوں کو قتل کردیا جبکہ شہر میں8 گھنٹوں کے دوران 2 شہری ڈکیتوں کے ہاتھوں جان گوا بیٹھے ہیں۔
رواں سال روشنیوں کے شہرمیں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پرجاں بحق شہریوں کی تعداد 46 ہوگئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی واردات کے دوران مزاحمت پر مقتول نوجوان فائرنگ کرکے مسلح ڈکیتوں کورنگی میں قتل کردیا نوجوان کو تھا کہ قتل کر جا رہا
پڑھیں:
پشاور میں 2 خاندانوں میں مسلح تصادم، فائرنگ سے 3 خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق
پشاور میں 2 خاندانوں میں جھگڑے کے بعد فائرنگ سے 3 خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق جبکہ ایک خاتون شدید زخمی ہوگئی ہے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ پشاور کے نواحی علاقے خٹکو پل میں پیش آیا ہے جہاں پرانا خاندانی تنازعہ ایک ہولناک واقعے میں تبدیل ہوگیا اور بات لڑائی جھگڑے سے بڑھ کر فائرنگ تک جا پہنچی۔
پولیس کی ابتدائی تفیش کے مطابق دونوں خاندانوں کے درمیان اچانک تلخ کلامی شروع ہوئی جو جلد ہی مسلح تصادم میں بدل گئی۔ فائرنگ کے نتیجے میں 7 افراد کو گولیاں لگیں، جن میں سے 6 افراد موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئے، جبکہ ایک خاتون شدید زخمی ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد:بچوں کی لڑائی خونریز تصادم میں بدل گئی، ایک ہی خاندان کے 3 افرادقتل
جاں بحق ہونے والوں میں فضل امین، حضرت امین، احمد اور 3 خواتین شامل ہیں۔
ریسکیو ٹیم نے فائرنگ سے زخمی ہونے والی خاتون اور لاشوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا ہے جہاں خاتون کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر پشاور غیور مشتاق خان کے مطابق، ریسکیو ٹیم نے فوری رسپانس دیتے ہوئے جائے وقوعہ سے متاثرین کو ہنگامی طور پر اسپتال منتقل کیا۔
یہ بھی پڑھیے: پشاور، گاڑی پر فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق، ایک زخمی
پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش کا آغاز کر دیا ہے جبکہ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پشاور فائرنگ کا واقعہ مسلح تصادم