شاہ سلمان کا ایک ہزار فلسطینی شہدا کے اہل خانہ کو حج کرانے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 19 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اپنے ذاتی خرچ پر ایک ہزار فلسطینی شہدا، قیدیوں اور زخمیوں کے اہل خانہ کو حج کرانے کی ہدایت کی ہے۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ میزبانی خادم حرمین شریفین کے مہمانوں کے لیے حج، عمرہ اور زیارت پروگرام کے تحت ہوگی جسے وزارتِ اسلامی امور، دعوت و ارشاد کے زیر انتظام نافذ کیا جاتا ہے۔

اس موقع پر وزیر اسلامی امور، دعوت و ارشاد شیخ ڈاکٹر عبداللطیف بن عبدالعزیز آل الشیخ نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تہہ دل سے شکریہ اور قدردانی کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے اس عظیم الشان اقدام کو سعودی عرب اور اس کی قیادت کی فلسطینی عوام کے ساتھ مستقل حمایت، اسلامی اخوت کے مضبوط رشتے اور خیرسگالی کے جذبے کا واضح مظہر قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے ہر سال مختلف ممالک کے شہدا اور متاثرہ خاندانوں کے لیے خصوصی حج پروگرام ترتیب دیا جاتا ہے، جبکہ رواں برس فلسطینی عوام کے لیے یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا ہے جب غزہ اور مغربی کنارے میں ظلم و ستم کی شدت بڑھتی جا رہی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعلیمہ خان اور علی امین گنڈاپور کے درمیان تلخیاں ختم، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے مہم تیز کرنے کا فیصلہ علیمہ خان اور علی امین گنڈاپور کے درمیان تلخیاں ختم، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے مہم تیز کرنے کا فیصلہ بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز نے 3بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کو ہلاک کردیا شوق پورا کر لیں ، تحریک عدم اعتماد کی خبروں پر اسپیکر قومی اسمبلی کا پی ٹی آئی کو چیلنج آئیسکو ریجن میں بوجہ ضروری سسٹم مینٹیننس20مئی 2025ء عارضی بجلی بندش کا شیڈول آئیسکو کے تمام آپریشن سرکل انچارجز 21 مئی کو فیس بک ای کچہریوں کا انعقاد کرینگے، سی ای او محمد نعیم جان پاک بھارت کشیدگی، چین کا مہمند ڈیم میں تعمیراتی کام تیز کرنے کا فیصلہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: شاہ سلمان

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی نسل کشی جاری: 56 ہزار سے زائد فلسطینی شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ: اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر جاری نسل کش جنگ میں شہدا کی تعداد56 ہزار647 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 1لاکھ 34 ہزار105 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق   فلسطینی وزارتِ صحت نے  کہاہے  کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 116 لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں، جب کہ 463 زخمیوں کو طبی امداد دی گئی، اب بھی درجنوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور امدادی کارکنوں کو وہاں تک رسائی نہیں دی جا رہی، جس کے باعث شہدا کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

خیال رہےکہ اسرائیل نے 18 مارچ 2024 کو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو توڑتے ہوئے ایک مرتبہ پھر بمباری شروع کر دی، جس کے بعد سے اب تک 6,315 فلسطینی شہید اور 22,064 زخمی ہو چکے ہیں، ان حملوں میں خواتین، بچے، طبی عملہ، صحافی، اور امدادی کارکن بھی نشانہ بنے۔

اسرائیل کے ان مظالم پر بین الاقوامی سطح پر بھی کارروائی کی جا رہی ہے، عالمی فوجداری عدالت (ICC) نے نومبر 2023 میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گالانٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے تحت گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے۔

مزید برآں عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی (Genocide) کا مقدمہ بھی زیر سماعت ہے، جس میں جنوبی افریقہ، ترکی، ملیشیا اور دیگر کئی ممالک نے اسرائیل کی مذمت کی ہے۔

واضح رہےکہ  غزہ میں انسانی بحران کو مزید سنگین بنانے والا پہلو Gaza Humanitarian Foundation (GHF) کی سرگرمیاں ہیں جو اسرائیل اور امریکا کی حمایت یافتہ ایک متنازع امدادی اسکیم ہے، اگرچہ اسے امداد کی فراہمی کا مرکز کہا جاتا ہے، لیکن عینی شاہدین، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں کے مطابق GHF کے کیمپس “موت کے مراکز” بن چکے ہیں۔

گزشتہ  ایک ماہ میں GHF مراکز کے باہر خوراک کے انتظار میں کھڑے تقریباً 550 فلسطینیوں کو اسرائیلی افواج نے گولیاں مار کر شہید کر دیا جب کہ 4,000 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی نمائندہ اولگا چیریوکو نے بیان دیا کہ “GHF امداد کے نام پر فلسطینیوں کو گولی مارنے کا بہانہ بن گیا ہے، یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے۔”

متعدد بین الاقوامی تنظیموں بشمول TRIAL International اور اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں نے GHF کی سرگرمیوں کو غیر انسانی، امتیازی، اور خطرناک قرار دیا ہے، یہ مراکز نہ صرف فلسطینیوں کو امداد سے محروم کر رہے ہیں بلکہ انہیں قتل گاہوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کا مؤقف ہے کہ GHF جیسے منصوبے اسرائیلی پالیسیوں کا حصہ ہیں، جن کا مقصد فلسطینیوں کو جنوب کی طرف جبری منتقل کرنا اور غزہ کے شمالی علاقوں کو خالی کرانا ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

غزہ اس وقت انسانی تاریخ کے بدترین بحرانوں میں سے ایک کا شکار ہے، اور اگر عالمی برادری نے فوری اقدام نہ کیا، تو یہ نسل کشی ایک سیاہ باب بن کر انسانیت کے ضمیر پر سوالیہ نشان بن جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • مائیکروسافٹ کا 9 ہزار ملازم برطرف کرنے کا اعلان
  • سعودی عرب کی مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کے نفاذ کے مطالبے کی شدید مذمت
  • سعودی عرب کا فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی دعووں کی شدید مذمت
  • وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی سفیر کی ملاقات، خطے میں امن اور تعاون پر گفتگو
  • اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی سفیر کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات اور علاقائی امن پر تبادلہ خیال
  • سندھ حکومت کا 4 ہزار 400 نئے اساتذہ بھرتی کرنے کا اعلان
  • غزہ میں اسرائیلی نسل کشی جاری: 56 ہزار سے زائد فلسطینی شہید
  • انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی تعداد میں اضافے کے باوجود ٹیکس وصولی میں شارٹ فال کا سامنا کیوں؟
  • اٹلی کا 5 لاکھ ورک ویزے جاری کرنے کا اعلان
  • بڑے یورپی ملک کا غیر یورپی ممالک کے لیے 5 لاکھ ورک ویزے جاری کرنے کا اعلان