کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل واپس نہ لیا گیا تو سڑکوں پر آئیں گے، فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ وقت ملی یکجہتی اور اتحاد قائم کرنے کا ہے اور ایسے میں حکومت متنازع بل منظور کروا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کم عمری پر پابندی سے متعلق بل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے واپس نہ لینے پر سڑکوں پر نکلنے کا عندیہ دے دیا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ وقت ملی یکجہتی اور اتحاد قائم کرنے کا ہے اور ایسے میں حکومت متنازع بل منظور کروا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارہ سال سے کم بچوں کی شادی کے ممانعت کا بل لایا گیا، کیا اس بل کو لانے کا یہ موقع تھا۔ اب میں اس بل کی مخالفت کروں گا تو کہیں گے مولانا صاحب کیا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی یکجہتی کا تقاضا ہے کہ اس قسم کی حرکتیں نہ کی جائے۔ مولانا فضل الرحمان نے اسپیکر سے بل کے خلاف رولنگ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسے بل منظور کر کے سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بہتر ہوگا کہ یہ قانون سازی روکیں اور اسلامی نظریاتی کونسل بھیجیں اگر انہیں اعتراض نہ ہوا تو مجھے بھی کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ پورا ملک اور پارلیمان متفق ہے کہ ہندوستان نے جارحیت کی ہے، پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر بلا تحقیق پاکستان پر الزام دھر دیا اور اپنی سیکیورٹی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر گرا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سولین اور مذہبی مراکز پر میزائل گرائے گئے، مساجد اور نزدیک کی فیملیز کو نشانہ بنا کر دعویٰ کیا گیا کہ دہشت گردوں کے مراکز پر حملہ کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے انہوں نے کہا کہ کرتے ہوئے
پڑھیں:
دفاعی بجٹ میں اضافے کو واپس لیا جائے تاکہ اس کا بوجھ ملکی عوام سے ہٹ جائے، علامہ باقر زیدی
ایک بیان میں صدر مجلس وحدت مسلمین سندھ نے کہا کہ مافیاز کے خلاف آپریشن کئے بغیر عوامی سہولیات نہیں دی جاسکتی، پیڑول کی قیمتوں کے اضافے کے ساتھ پڑھنے والی ایشاء کی قیمتیں مذید بڑھ جاتی ہیں جبکہ اس میں کمی پر وہی قیمتیں برقرار رہتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ سید باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ حکومت کراچی کی خستہ حالی پر رحم کرے، راتوں رات پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کو مسترد کرتے ہیں، حکومت پیٹرول قیمتوں میں کمی کے ساتھ ایشائے خوردونوش کی قیمتوں میں بھی کمی کرے، ملک میں کوئی معاشی نظام و پالیسی نظر نہیں آتی، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی ہورہی ہے اور ہماے ملک میں اضافہ نا اہل حکومت اپنا اضافی بوجھ عوام پر ڈال کر مزید عوامی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے، حکومتی مشینری بشمول عسکری قیادت غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے بجائے مذزید پریشان کررہے ہیں، ملکی عوام فاقوں سے مر جائے گی تو آپ کس عوام کا دفاع کریں گے، دفاعی بجٹ میں اضافے کو بھی واپس لیا جائے تاکہ اس کا بوجھ ملکی عوام سے ہٹ جائے۔ انہوں نے کہا کہ مافیاز کے خلاف آپریشن کئے بغیر عوامی سہولیات نہیں دی جاسکتی، پیڑول کی قیمتوں کے اضافے کے ساتھ پڑھنے والی ایشاء کی قیمتیں مذید بڑھ جاتی ہیں جبکہ اس میں کمی پر وہی قیمتیں برقرار رہتی ہیں۔
علامہ باقر عباس زیدی نے مزید کہا کہ حکومت ملکی عوام کو مہنگائی کے بحران سے چھٹکارا دلائے، بجلی گیس اور ایشائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی کمی کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ و شہری حکومت کراچی کی خستہ حالی پر رحم کریں، سارا ملبہ وفاقی بجٹ پر ڈال کر اپنی جان نہ چھڑائیں، شہر ی پانی، بجلی، گیس سمیت عدم تحفظ کا شکار ہیں، آئے روز ہزاروں لوگ کسی نہ کسی جرم کا شکار ہو رہے ہیں، شہری اپنے حقوق اور تحفظ سے محروم ہیں، ایسا لگتا ہے شہریوں کو منظم منصوبہ بندی کرکے مجرم بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی اشیائے ضروریہ کی کمی بھی اسی تناسب سے جائے، شہر میں موجود لینڈ، ٹراسپورٹ، پانی، کے الیکٹرک، گراں فروش و دیگر مافیاز کے خلاف کاروائی کی جائے۔