اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل جموں و کشمیر میں رائے شماری کا اپنا وعدہ پورا کرے، مقررین ریلی
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
مقررین نے کہا کہ کشمیری عوام آزادی، انصاف اور امن چاہتے ہیں جس کیلئے انہوں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر میں ضلع جہلم ویلی کے مرکزی قصبے ہٹیاں بالا میں کشمیری مہاجرین نے ایک ریلی نکالی جس میں تنازعہ کشمیر کے حل کے لئے علاقے میں استصواب رائے کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ریلی میں بڑی تعداد میں مہاجرین نے شرکت کی۔ شرکاء نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن میں اقوامِ متحدہ، یورپی یونین اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے فوری حل کیلئے اقدامات کریں۔ شرکاء نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی جبر و استبداد کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ شرکاء ”جس کشمیر کو خون سے سینچا وہ کشمیر ہمارا ہے”، ”بھارت سے لیں گے آزادی”، ”ہے حق ہمارا آزادی” جیسے نعرے لگا رہے تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ پاکستانی عوام اور مسلح افواج کے شکرگزار ہیں جنہوں نے کشمیر کو دنیا کا فلیش پوائنٹ بنا دیا۔ انہوں نے کہا وقت آ گیا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام ممکن ہو سکے۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی منظور شدہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کا مطالبہ کیا۔مقررین نے کہا کہ کشمیری عوام آزادی، انصاف اور امن چاہتے ہیں جس کیلئے انہوں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں و کشمیر میں رائے شماری کا اپنا وعدہ پورا کرے۔ ریلی میں دیگر لوگوں کے علاوہ مہاجر رہنمائوں عزیر احمد غزالی، عثمان علی ہاشم، پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت جاوید میر، سید فیصل گیلانی، قاری عبدالماجد کشمیری، محمد صدیق قریشی، گلزار احمد تانترے اور دیگر نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل مطالبہ کیا کشمیر کو انہوں نے نے کہا
پڑھیں:
حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت
حریت ترجمان نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے قابض انتظامیہ کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر کی زیر قیادت قابض انتظامیہ نے مزید دو کشمیری مسلمان سرکاری ملازمین غلام حسین اور ماجد اقبال ڈار کو برطرف کر دیا ہے، دونوں مقبوضہ علاقے کے محکمہ تعلیم میں بطور اساتذہ خدمات انجام دے رہے تھے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی پرتشدد اور جارحانہ پالیسیوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام پر زور دیا کہ وہ بھارت کی ہندوتوا حکومت کی کشمیر مخالف پالیسیوں اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مقبوضہ علاقے جموں و کشمیر پر اس کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور متحد ہو جائیں۔ حریت ترجمان نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور اسلامی تعاون تنظیم اور امریکہ اور چین سمیت بڑی عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ مسلم اکثریتی جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی ہندوتوا پالیسیاں جنوبی ایشیاء کے خطے میں تباہی کا باعث بنیں گی۔ حریت ترجمان نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔