مولانا فضل الرحمان کی سڑکوں پر آنے کی پھر دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
یہ وقت ملی یکجہتی اور اتحاد قائم کرنے کا ہے اور ایسے میں حکومت متنازع بل منظور کروا رہی ہے،اسپیکر بل پر رولنگ دیں اور اسے اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجیں، اگر اعتراض نہ ہوا تو مجھے مسئلہ نہیں
یورپ اور اسرائیلی ٹیکنالوجی مات کھا گئی، چین اور ایشیا کی ٹیکنالوجی کامیاب ہوگئی، افغانستان کی سرحد کو پْرامن رکھیں، قومی اسمبلی میں اظہار خیال، کم عمری پر پابندی سے متعلق بل کی شدید مذمت
جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کم عمری پر پابندی سے متعلق بل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے واپس نہ لینے پر سڑکوں پر نکلنے کا عندیہ دے دیا۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ وقت ملی یکجہتی اور اتحاد قائم کرنے کا ہے اور ایسے میں حکومت متنازع بل منظور کروا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اٹھارہ سال سے کم بچوں کی شادی کے ممانعت کا بل لایا گیا، کیا اس بل کو لانے کا یہ موقع تھا۔ اب میں اس بل کی مخالفت کروں گا تو کہیں گے مولانا صاحب کیا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قومی یکجہتی کا تقاضا ہے کہ اس قسم کی حرکتیں نہ کی جائے۔مولانا فضل الرحمان نے اسپیکر سے بل کے خلاف رولنگ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسے بل منظور کر کے سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ہوگا کہ یہ قانون سازی روکیں اور اسلامی نظریاتی کونسل بھیجیں اگر انہیں اعتراض نہ ہوا تو مجھے بھی کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ پورا ملک اور پارلیمان متفق ہے کہ ہندوستان نے جارحیت کی ہے، پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر بلا تحقیق پاکستان پر الزام دھر دیا اور اپنی سیکیورٹی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر گرا دیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سولین اور مذہبی مراکز پر میزائل گرائے گئے، مساجد اور نزدیک کی فیملیز کو نشانہ بنا کر دعویٰ کیا گیا کہ دہشت گردوں کے مراکز پر حملہ کیا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ اور فوج اعتراف کر رہی ہے کہ قوم پشت پر نہیں ہے تو جنگ نہیں لڑ سکتی، بھارت نے الزام لگایا اور حملے میں بھی پہل کی جبکہ افواج پاکستان نے جس طرح دفاع کیا اور جواب دیا تاریخ یاد رکھے گی۔جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ میں افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جنگ بندی ہوئی لیکن صورتحال برقرار ہے ، ضرورت ہے کہ قومی یکجہتی کو برقرار رکھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی پارلیمنٹ میں اراکین حکومت کا مذاق اڑا رہے ہیں، مودی تنہا ہے کوئی عوامی سپورٹ نہیں مل رہا، مودی اپنی فیس سیونگ کیلئے اس قسم کی حرکت دوبارہ کرسکتا ہے، چائنہ کی اقتصادی دوستی اب دفاعی میدان میں داخل ہوچکی ہے اور ہمیں اپنے دوست چائنہ پر اعتماد کرنا چاہیے۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ یورپ اور اسرائیلی ٹیکنالوجی مات کھا گئی، چین اور ایشیا کی ٹیکنالوجی کامیاب ہوگئی، دنیا نے دیکھا کہ ہمارے ہوا بازوں نے کیسے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایسے وقت میں ضروری ہے کہ افغانستان کے سرحد کو پْرامن رکھیں، آج ایوان میں وزیرستان کے ڈرون حملے پر بات ہوئی، ہم نے پشاور اور کوئٹہ میں ملین مارچ کی۔ ہم قومی یکجہتی اور خوف کو توڑنے کیلئے جلسے کیے اور دنیا کو بتایا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے لوگ زندہ ہیں۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے کہا انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
برطانیہ میں فلسطینیوں کی حمایت میں نکبہ مارچ، ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے
لندن : فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے 77 سال مکمل ہونے پر برطانیہ میں ہزاروں افراد نے فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے "نکبہ مارچ" میں شرکت کی۔
لندن سمیت برطانیہ کے مختلف شہروں میں منعقدہ ریلیوں میں شریک افراد نے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر "فلسطین آزاد کرو"، "اسرائیل کا ظلم بند کرو" اور "برطانیہ اسرائیل کو ہتھیار دینا بند کرے" جیسے نعرے درج تھے۔
مظاہرین نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی فوری طور پر بند کرے اور فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کا احترام کرے۔
دوسری جانب سعودی عرب نے بھی غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی ہر کوشش کو مسترد کر دیا ہے۔ سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام کی حفاظت عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔