حکام نے پی آئی اے کی نجکاری کے لئے کاروباری گروپوں سے درخواستیں طلب کر لیں
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
کراچی(آئی این پی) قومی ایئر لائن( پی آئی اے )کی نجکاری کا عمل جاری ہے، اس سلسلے میں کاروباری گروپوں سے درخواستیں طلب کرلی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق نجکاری کمیشن نے کہا ہے کہ پی آئی اے خریدنے میں دلچسپی رکھنے والے کاروباری گروپ 3 جون تک نجکاری کمیشن کو درخواست ارسال کر سکتے ہیں۔قومی ایئر لائن کی نجکاری کے لیے درخواست کے ساتھ 5 ہزار امریکی ڈالر یا 14 لاکھ روپے ناقابل واپسی ارسال کرنے ہوں گے، کمیشن نے کہا ہے کہ حکومت پی آئی اے کے 51 فی صد سے 100 فی صد تک شیئرز فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یاد رہے کہ 12 مئی کو قومی اسمبلی میں ان اداروں کی فہرست پیش کی گئی تھی جنھیں پرائیویٹائز کیا جا رہا ہے، کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے گزشتہ سال 2 اگست 2024 کو 24 اداروں کی نجکاری کی منظوری دی تھی، جن کی تین مراحل میں نجکاری کی جائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی نجکاری
پڑھیں:
نون لیگ نے پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم عدالت میں چیلنج کردی
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ نون کی خیبر پختونخوا اسمبلی میں 7 سیٹیں ہیں۔ الیکشن کمیشن نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کو 7 سیٹوں پر 10 مخصوص نشستیں دی ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) کو 7 جنرل سیٹوں پر 8 مخصوص نشستیں دی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ نون کی جانب سے پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم عدالت میں چیلنج کردی گئی۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم کا معاملہ الجھ گیا۔ مسلم لیگ نون نے الیکشن کمیشن کی مخصوص نشستوں کی تقسیم کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔ مسلم لیگ نون نے بیرسٹر ثاقب رضا کی وساطت سے درخواست دائر کی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی خیبرپختونخوا اسمبلی میں 7 سیٹیں ہیں۔ الیکشن کمیشن نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کو 7سیٹوں پر 10مخصوص نشستیں دی ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) کو 7جنرل سیٹوں پر 8 مخصوص نشستیں دی گئی ہیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ نے صوبے میں 6 نشستیں جیتی ہیں، ایک آزاد ایم پی اے بھی 3 دن کے اندر شامل ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو 6 نشستوں کے تناسب سے مخصوص نشستیں دی ہیں۔ مسلم لیگ نون کی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کا اعلامیہ کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت الیکشن کمیشن کو دوبارہ تقسیم سے متعلق احکامات جاری کرے اور درخواست پر حتمی فیصلے تک مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان کو حلف سے روکا جائے۔