قومی مسئلے پر اپوزیشن کو سائیڈ لائن کرکے حکومت نے نئی روایت ڈالی، شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کے مفادات پر حملے کئے، انڈیا کے حملہ کے خلاف پوری قوم متحد ہوگئی جو خوش آئند ہے، آپ نے اس اتحاد کو برقرار رکھنا ہے، ابھی بھی خطرات موجود ہیں، حکومت نے پاکستانی موقف دنیا کو بتانے کے لئے سفارتی سطح پر کمیٹی بنائی۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ قومی مسئلے پر اپوزیشن کو سائیڈ لائن کرکے حکومت نے نئی روایت ڈالی۔سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت کا بیرون ملک وفود بھیجنے کا فیصلہ بڑی اچھی بات ہے، بدقسمتی سے بنائی گئی کمیٹی میں اپوزیشن کا کوئی رکن شامل نہیں،حکومت نے بڑی تنگ نظری کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کا کمیٹی میں نام شامل نہیں کیا، حکومت نےاپوزیشن کو بالکل سائیڈ پر کرنے کی نئی روایت ڈالی ہے، قومی مسئلے پر اپوزیشن کو دیوار کے ساتھ لگادیا گیا، بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس پارٹی کے کئی لوگوں کو کمیٹی میں شامل کیا گیا، ہم اپنے پارلیمنٹرینز کو اپنے اخراجات پر بیرون ملک بھیجیں گے۔
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کے مفادات پر حملے کئے، انڈیا کے حملہ کے خلاف پوری قوم متحد ہوگئی جو خوش آئند ہے، آپ نے اس اتحاد کو برقرار رکھنا ہے، ابھی بھی خطرات موجود ہیں، حکومت نے پاکستانی موقف دنیا کو بتانے کے لئے سفارتی سطح پر کمیٹی بنائی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اپوزیشن کو شبلی فراز حکومت نے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا حکومت کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد کب آئے گی؟ گورنر نے بتادیا
فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جس دن اپوزیشن کے پاس ایک بھی رکن زیادہ ہوجائے گا صوبائی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لاسکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جس دن اپوزیشن کے پاس ایک بھی رکن زیادہ ہوجائے گا صوبائی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لاسکتے ہیں۔ نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں گورنر کے پی نے کہا کہ ہم نے تو ابھی تک کوئی سازش کی اور نہ ہی کوئی بیان دیا، وزیراعلیٰ خود ہی دھمکیاں دے رہے ہیں، گنڈا پور نے کہا کہ بجٹ پاس نہیں ہوگا تو اُس کے بعد جو آئینی راستہ ہوتا اُسے ہی اختیار کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ویسے ہم نہیں چاہتے ہی علی امین گنڈا پور بے چارہ بے روزگار ہو اور سیاست چھوڑے۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ وفاق ہو یا صوبہ، اپوزیشن کے پاس جس دن بھی ایک ممبر زیادہ ہو تو عدم اعتماد کی تحریک لائی جاسکتی ہے اور یہ ہمارا جمہوری حق ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مخصوص نشستوں کے بعد اپوزیشن کے اس وقت اسمبلی میں 54 ممبران ہیں اور یہ اچھی تعداد ہے، تاہم ابھی ہم نے عدم اعتماد کا حتمی فیصلہ نہیں کیا اور ممبران مزید بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں، وقت آنے پر فیصلہ کریں گے کہ کیا کرنا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ عمران خان کے خلاف وفاق میں عدم اعتماد سے پہلے بھی ایسے ہی ڈائیلاگ سُن رہے تھے مگر ہم نے اُس میں کامیابی حاصل کی۔ گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان قد آور سیاسی شخصیت ہیں اور سیاست میں اُن کا بہت اہم کردار ہے، ہماری آپس میں ملاقاتیں اور سیاسی بات چیت رہتی ہے، سیاسی لوگوں کے ساتھ ہماری غمی اور خوشی، آنا جانا ہے۔