توقع ہے سیز فائرقراررہے گا‘ ہاٹ لائن کھلی ہے ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر برقرار رہنے کی امید ظاہر کی ہے۔ امریکی اخبار کو انٹرویو میں ترجمان افواج پاکستان نے کہا کہ توقع ہے پاکستان بھارت سیز فائر برقرار رکھے گا، پاکستان بھارت ہاٹ لائن کھلی ہوئی ہے۔ چار دن تک میزائل اور فضائی حملوں کے بعد پاکستان اور بھارت کے سینئر افسر ہاٹ لائن پر بات کرتے رہتے ہیں، اس لیے امید ہے سرحد پر امن برقرار رہے گا۔ بھارتی حملوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر پاکستان بہت شفاف رہا ہے امید ہے بھارت نے بھی ایسا ہی کیا ہو گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان بھارت کے ساتھ جنگ بندی برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے، وزیراعظم
وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پیزشکیان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔
وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے دوران گفتگو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ایران کی مخلصانہ اور برادرانہ سفارتی کوششوں پر صدر پیزشکیان کا شکریہ ادا کیا۔
وزیرِ اعظم نے بالخصوص ایرانی صدر کے گزشتہ ماہ وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطے اور بحران کے دوران وزیر خارجہ عباس عراقچی کو خطے میں بھیجنے پر شکریہ ادا کیا۔
بھارت کے بلااشتعال حملوں میں خواتین اور بچوں کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی بہادر مسلح افواج نے دشمن کو ذمہ دارانہ اور منہ توڑ جواب دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں ہے اور اسی جذبے کے تحت اس نے بھارت کے ساتھ جنگ بندی مفاہمت پر اتفاق کیا اور اسے برقرار رکھنے کے لیے پرعزم رہے گا۔
انہوں نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے ہر قیمت پر دفاع کرنے کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ خلاف ورزی کی کوشش پر تشویش کا اظہار کیا اور کہاکہ اس اقدام کو پاکستان غیر قانونی اور پاکستان کے لیے سرخ لکیر سمجھتا ہے کیونکہ یہ پانی 24 کروڑ لوگوں کے لیے لائف لائن ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر کا تنازع جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اس کے منصفانہ حل کو خطے میں پائیدار امن کی کلید قرار دیا۔
ایران کے صدر نے حالیہ کشیدگی کے دوران شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے جنگ بندی مفاہمت کا خیرمقدم کیا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ایران خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ دونوں رہنماؤں نے پاک ایران دوطرفہ تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے مشترکہ مفاد کے تمام شعبوں بالخصوص تجارت، علاقائی روابط، سلامتی اور عوامی روابط میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
ایرانی صدر نے وزیراعظم کو تہران کے سرکاری دورے کی دعوت دی جسے وزیرِ اعظم نے قبول کیا۔