رجب بٹ نے اہلیہ سے بدسلوکی کے الزامات پر وضاحت پیش کر دی
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
پاکستان کے معروف یوٹیوبر اور ڈیجیٹل کریئیٹر رجب بٹ نے اہلیہ کیساتھ بدسلوکی کے حالیہ الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی اہلیہ ایمان کے ساتھ رویے کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر ان پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ وہ اپنی بیوی کو ویڈیوز میں نظر انداز کرتے ہیں اور ان کے ساتھ احترام کا رویہ نہیں رکھتے۔
اب رجب بٹ نے ایک ویڈیو پیغام میں ان الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی اہلیہ ایمان ایک حساس لڑکی ہیں اور وہ ان دنوں بیمار ہیں، اسی لیے وہ حالیہ ویڈیوز میں اہلیہ کو شامل نہیں کر رہے۔
رجب کا کہنا تھا کہ ایمان سوشل میڈیا سے دور رہتی ہیں اور وہ کیمرے کے سامنے اداکاری نہیں کر سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک شوہر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں اور ان کی ازدواجی زندگی صرف آن-اسکرین نہیں بلکہ ذاتی اور حقیقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک سوشل میڈیا کی وجہ سے کئی رشتے خراب ہوچکے ہیں تاہم وہ اپنا رشتہ کبھی خراب نہیں ہونے دیں گے۔
تاہم سوشل میڈیا پر صارفین اب بھی رجب بٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ عزت، وقت اور توجہ بھی رشتے کیلئے ضروری ہے، صرف وضاحتیں کافی نہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا
پڑھیں:
ای چالان کی قرارداد پر غلطی سے دستخط ہو گئے، کے ایم سی کی وضاحت
—تصاویر بشکریہ سوشل میڈیاکراچی میں ٹریفک جرمانوں ای چالان سے متعلق قرارداد پر کے ایم سی کا وضاحتی بیان سامنے آ گیا۔
کے ایم سی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا، انتظامی غلطی سے دستاویز پر دستخط ہو گئے، جسے منظور شدہ قرار دیا گیا۔
مالک کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل چار سال قبل ٹیپو سلطان روڈ سے چوری ہوئی تھی، 27 اکتوبر کو ای چالان میں ہیلمٹ نہ پہننے پر 5 ہزار جرمانہ عائد کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ قرارداد کونسل کے قواعد کے مطابق مطلوبہ کارروائی سے نہیں گزری تھی، واضح کرنا چاہتے ہیں ٹریفک جرمانوں سے متعلق قرارداد تاحال منظور نہیں ہوئی ہے، معاملہ آئندہ کونسل اجلاس میں باضابطہ طور پر دوبارہ پیش کیا جائے گا، مقررہ ضوابط اور کارروائی کے مطابق زیرِ بحث لا کر قرار داد پر فیصلہ کیا جائے گا۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ پہلے ای چالان ہونے پر 10 یوم میں رابطہ کرکے معافی کے ساتھ فیس معاف ہوسکتی ہے ۔
دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 31 اکتوبر کو کونسل اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے قرارداد پیش کی، قرارداد پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے گفتگو کی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ قرارداد کی اتفاقِ رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اس طرح سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جا سکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضیٰ وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں، کراچی کے لیے کام کرنا ہو گا۔