پاک بھارت ڈی جی ایم اوزکے درمیان سیزفائر کے بعد چوتھا رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرلزآف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر کو پاکستان اور بھارت ڈی جی ایم اوزکے دونوں مسلح افواج کو معمول کی پوزیشن پر لے جانے کیلئے سیزفائر کے بعد چوتھا رابطہ ہوا۔ذرائع کے مطابق پاک بھارت افواج کی زمانہ امن کی پوزیشنوں پر واپسی سیز فائرکا اگلا مرحلہ ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کی طرف سے جارحیت کے بعد دونوں ملکوں کی افواج ایک دوسرے کے سامنے آئی تھیں۔
گزشتہ دنوں بھی پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن کے ذریعے رابطہ ہوا تھا جو دونوں ممالک کے درمیان سیزفائر کے بعد تیسرا رابطہ تھا۔
9مئی مقدمات؛بانی پی ٹی آئی کا پولی گرافک ٹیسٹ کرانے سے انکار
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کے درمیان ڈی جی ایم کے بعد
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
اسلام آباد(صغیر چوہدری )پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ،پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا ہے ایک تاریخی پیش رفت کے طور پر آج مملکتِ سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان نے اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
(SMDA پر دستخط کر دیے ، جو دونوں برادر ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی گہرائی اور دفاعی تعاون کی مضبوطی کو ثابت کرتا ہے
یہ سنگِ میل اور سب سے بڑا انقلابی معاہدہ اپنی اہمیت کی وجہ سے دونوں برادر ممالک کے سربراہان نے سائن کیا۔آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا اس معائدے کی کامیابی میں کلیدی کردار ہے
پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا ہے
اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو سعودی عرب کا شراکت دار منتخب کیا، تاکہ مقدس مقامات کے دفاع میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو
موجودہ اور متوقع خطرات و چیلنجز کے تناظر میں، یہ معاہدہ دفاع کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کی تیاری اور انضمام کو بڑھانے کا مقصد رکھتا ہے تاکہ دونوں ممالک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کا مقابلہ کیا جا سکے
اس معاہدے کی شقوں کے تحت، کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا
اس طرح یہ معاہدہ ایک اہم اور تاریخی سنگِ میل کی حیثیت اختیار کرتا ہے
اس معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے گہرے دوطرفہ تعلقات اور سیکورٹی تعاون کی توثیق کرتے ہیں
جو گزشتہ کئی دہائیوں سے مشترکہ فوجی تربیت، کثیر الجہتی مشقوں اور دفاعی صنعتی تعاون کے ذریعے ظاہر ہوتا رہا ہے
یہ معاہدہ امن کے فروغ اور علاقائی و عالمی سلامتی کو مستحکم کرنے کے مشترکہ مقاصد کی بھی خدمت کرتا ہے۔پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ دونوں کے لیے سیکورٹی، معیشت اور سفارت کاری میں انتہائی فائدہ مند ہے
جائنٹ دفاع سے مراد ہے کہ دونوں ممالک کسی بھی خطرے سے مشترکہ ڈیل کریں گے اور اپنے دفاع کے لئے ایک ملک کی طاقت دوسرے ملک کے دفاع کے لئے موجود ہو گی
Post Views: 5