بہاولنگر میں 13 سالہ طالبہ گرمی کی شدت سے جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق بہاولنگر میں سرکاری اسکول کی طالبہ گرمی کی شدت سے جاں بحق ہوگئی۔
پی ایم ڈی اے کے ترجمان کے مطابق بہاولنگر کے علاقے ہارون آباد کے سرکاری اسکول کی 13 سالہ بچی 8ویں جماعت کی طالبہ تھی، جو گرمی کی شدت سے جاں بحق ہوئی۔
وزیرِ تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے یہ بھی بتایا ہے کہ صوبے میں ہیٹ ویو کی وجہ سے کل سے اسکولوں کے اوقات صبح 7:30 سے 11:30 بجےتک ہوں گے۔
ترجمان کے مطابق بچی کی کلاس میں گرمی اور حبس سے طبیعت بگڑی، طالبہ دل کے عارضے میں مبتلا تھی، دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ گرمی کے باعث بچی کلاس میں بےہوش ہوگئی تھی، اسپتال لے جایا گیا لیکن جانبر نہ ہو سکی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لاہور سمیت پنجاب بھر میں شدید حبس، بارش کا نیا سلسلہ کل سے متوقع
لاہور:پنجاب بھر میں مون سون سیزن کے دوران شدید حبس اور خشک موسم کا راج برقرار ہے، جس کے باعث شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش کا امکان ہے، جبکہ آج لاہور شہر میں بھی ہلکی ہوائیں، شدید حبس اور بارش متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 31 اور زیادہ سے زیادہ 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔
شہر میں ہوا میں نمی کی شرح میں اضافے کے باعث شہری پسینے سے شرابور ہیں، جبکہ طبی ماہرین نے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
محکمہ موسمیات نے اطلاع دی ہے کہ بارش برسانے والا نیا مون سون سسٹم کل سے دوبارہ پاکستان میں داخل ہوگا، جس کے نتیجے میں مزید بارشوں اور تیز ہواؤں کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اس سے شہریوں کو ایک جانب گرمی سے کچھ ریلیف ملے گا، مگر دوسری جانب شہری نظامِ زندگی پر اثرات بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔
شہریوں کی شکایات کے مطابق اگر لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام کے جاری منصوبے بروقت مکمل نہ ہوئے تو مون سون کی بارشیں شہریوں کے لیے شدید مشکلات کا باعث بن سکتی ہیں، خصوصاً نکاسی آب کے مسائل مزید بڑھ سکتے ہیں۔
ایم ڈی واسا کا کہنا ہے کہ مون سون سیزن کے پیش نظر واسا کا آپریشنل اسٹاف فیلڈ میں موجود رہے گا تاکہ نکاسی آب کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے اور شہریوں کو کسی بھی ممکنہ پریشانی سے بچایا جا سکے۔